سمیتا پاٹل نے متوازی فلموں کو نئی جہت دی...یومِ پیدائش پر خاص
منتھن اور بھومیکا جیسی فلموں میں انہوں نے نصیرالدین شاہ، شبانہ اعظمی، امول پالیکر اور امریش پوری جیسے بہترین اداکاروں کے ساتھ کام کیا اور اپنی اداکاری کا لوہا منوانے میں کامیاب ہوئیں۔
ممبئی: ہندوستانی سنیما میں سمیتا پاٹل جیسی زبردست اداکارہ نے متوازی فلموں کے ساتھ ساتھ کمرشیل فلموں میں بھی شائقین کے درمیان اپنی خاص شناخت بنائی۔
سمیتا پاٹل کی تمام فلموں پر ایک نظر ڈالیں تو پتہ چلتا ہے کہ وہ پردہ سیمیں پر دوران اداکاری جو کچھ کرتی تھیں وہ سب ان کے کردار کاضروری حصہ لگتا تھا اور اس کی ادائیگی میں وہ کبھی غلط نہیں ہوتی تھیں۔انہوں نے اپنی منفرد اداکاری میں کئی ایسے کردار ادا کئے جو شاید وہی ادا کرسکتی تھیں۔
17اکتوبر1955کو پونےشہر میں پیدا ہوئی سمیتا پاٹل نے اسکولی تعلیم مہاراشٹرسے پوری کی۔ان کے والد شیواجی رائے پاٹل مہاراشٹر حکومت میں وزیر تھے جبکہ ان کی ماں سماجی کارکن تھیں۔کالج کی تعلیم پوری کرنےکے بعد وہ مراٹھی ٹیلی ویژن میں بطور نیوز اینکر کام کرنے لگیں۔اسی دوران ان کی ملاقات مشہور فلم ساز شیام بینیگل سے ہوئی۔
شیام بینیگل ان دنوں اپنی فلم چرن داس چوربنانے کی تیاری کررہے تھے۔انہوں نےسمیتا میں اداکاری کے ہنر کو پہچانا اور اپنی فلم چرن داس چور میں انہیں ایک چھوٹا سا کردار ادا کرنے کا موقع دیا۔ہندوستانی سنیما میں چرن داس چور کو تاریخی فلم کے طورپر یاد کیا جاتا ہے کیونکہ اسی فلم کے ذریعہ شیام بینیگل اور سمیتا پاٹل جیسے دو فنکاروں نے فلمی دنیا میں آغاز کیا تھا۔
شیام بینیگل نے سمیتا پاٹل کے بارے میں کہاتھا۔میں نےپہلی نظر میں ہی سمجھ لیا تھا کہ سمیتا میں غضب کا اسکرین اپیرینس ہے اور جس کا استعمال پردہ سیمیں پر کیا جاسکتا ہے۔چرن داس چور حالانکہ بچوں کی فلم تھی لیکن اس کے ذریعہ سمیتا نے ظاہر کردیا تھا کہ وہ ہندوستانی سنیما میں ایک بڑا نام بننے والی ہیں۔اس کے بعد 1975میں شیام بینیگل کی ہی فلم نشانت میں انہیں کام کرنے کا موقع ملا۔
1977ان کے کریئر کا اہم سال ثابت ہوا۔اس سال ان کی بھومیکا اور منتھن جیسی کامیاب فلمیں ریلیز ہوئیں۔دودھ انقلاب پر بنی فلم منتھن میں سمیتا کی اداکاری کے نئے رنگ شائقین کو دیکھنے کےلئے ملے۔اس فلم کو بنانےکےلئے گجرات کے تقریباً پانچ لاکھ کسانوں نے اپنی ہر روز ملنے والی مزدوری میں سے دو دو روپے فلم ساز کو دیئے اور بعد میں جب یہ فلم ریلیز ہوئی تو باکس آفس پر ریکارڈ توڑ کامیابی حاصل کی۔اسی سال ان کی فلم بھومیکا بھی ریلیز ہوئی۔اس فلم میں انہوں نے 30اور 40 کی دہائی میں مراٹھی اسٹیج سے وابستہ اداکارہ ہنسا واڈیکر کی ذاتی زندگی کو پردہ سیمیں پر بہترین انداز میں پیش کیا۔اس فلم میں انہیں بہترین اداکاری کےلئے قومی ایوارڈ سے نوازا گیا۔
منتھن اور بھومیکا جیسی فلموں میں انہوں نے نصیرالدین شاہ، شبانہ اعظمی، امول پالیکر اور امریش پوری جیسے بہترین اداکاروں کے ساتھ کام کیا اور اپنی اداکاری کا لوہا منوانے میں کامیاب ہوئیں۔ اس کے بعد انہوں نے چکر،نشانت ،آکروش،گدھ،البرٹ پنٹو کو غصہ کیوں آتا ہے اور مرچ مسالہ جیسی فلموں تک اپنی کامیابی کا سفر جاری رکھا۔1980 میں ریلیز ہوئی فلم چکر کےلئے انہیں دوسری بار قومی ایوارڈ سے نوازا گیا۔
80 کی دہائی میں سمیتا نے کمرشیل فلموں کا بھی رخ کیا۔اس دوران انہیں سپراسٹار امیتابھ بچن کے ساتھ نمک حلال اور شکتی جیسی فلموں میں کام کرنے کا موقع ملا ۔ان فلموں کی کامیابی نے انہیں کمرشیل سنیما میں بھی پہچان دلائی۔اب شائقین نے ان کی اداکاری کا ایک نیا انداز دیکھا جس میں صبح،بازار،بھیگی پلکیں،ارتھ،اردھ ستیہ اور منڈی جیسی آرٹ فلمیں شامل ہیں،اس کے علاوہ درد کا رشتہ ،قسم پیدا کرنے والے کی،آخر کیوں ،غلامی،امرت،نظرانہ،اور ڈانس ڈانس جیتی کاروباری فلمیں ریلیزہوئیں ۔
1985میں مرچ مسالہ ریلیز ہوئی۔ملک کی آزادی سے پہلے کے منظر نامے پر بنی فلم مرچ مسالہ کی ہدایت نےکیتن مہتا کو بین الاقوامی شناخت دلائی تھی۔اس فلم میں سمیتا پاٹل کی زبردست اداکاری کو آج بھی یاد کیا جاتاہے۔اسی سال ہندوستانی سنیما میں ان کے زبردست تعاون کےپیش نطر انہیں پدم شری ایوارڈ سے نوازا گیا۔ہندی فلموں کے علاوہ سمیتا نے مراٹھی،گجراتی،تیلگو،بنگلہ،کنڑ اور ملیالم فلموں میں بھی اپنے ہنر کا جوہر دکھایا۔تقریباً دودہائی تک اپنی بہترین اداکاری سے شائقین کا دل جیتنے والی سمیتا پاٹل صرف 31سال کی عمر میں 13دسمبر1986کو اس دنیا کو الوداع کہہ گئیں۔ان کی موت کے بعد 1988میں ان کی فلم وارث ریلیز ہوئی ،جو ان کے کریئر کی آخری فلم تھی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔