مدھیہ پردیش:7 دن میں 6 کسانوں کی خود کشی، شیوراج حکومت ذمہ دار، کانگریس کا الزام
مدھیہ پردیش میں گزشتہ ایک مہینے کے اندر 17 کسان خودکشی کر چکے ہیں۔ کسانوں کے مطالبات کو لے کر کسان تنظیموں نے ملک بھر میں یکم جون سے 10 جون تک احتجاج کا اعلان کیا ہے۔
مدھیہ پردیش میں گزشتہ ایک ہفتے کے اندر 6 کسانوں نے قرض سے پریشان ہو کر خود کشی کر لی ہے۔ کسان رہنما ان خودکشیوں کی وجہ فصل کی خرید میں تاخیر اور وقت پر اس کی ادائیگی کا نہ ہونا بتا رہے ہیں۔ حزب اختلاف نے اس کے لئے حکومت کی پالیسیوں کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔
نرسنگھ پور ضلع کے گڑوارا گاؤں کے رہائشی متھرا پرساد نے قرض سے پریشان ہو کر اپنی جان دے دی۔ متھرا پرساد پر تقریباً ڈھائی لاکھ کا قرض تھا جسے وہ ادا نہیں کر پا رہے تھے۔ اسی طرح راج گڑھ کے بوڑا گاؤں میں بنشی لال اہیروال بھی قرض سے پریشان حال تھے انہوں نے پھانسی کے پھندے پر لٹک کر اپنی جان دے دی۔ علاوہ ازیں دھار کے بدناوار میں کسان جگدیش، اجین کے کڑودیا میں کسان رادھے شیام اور رتلام نے بھی خود کشی کر لی۔
برہان پور کے رہائشی ایک کسان نے قرض ادا نہ کرنے پانے کے سبب اپنے بیٹے کو گروی رکھ دیا۔ اور جب وہ قرض ادا کر کے اپنے بیٹے کو نہیں چھڑا پایا تو اس نے خود کشی کر لی۔
اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ مہینے 17 کسان خود کشی کر چکے ہیں اور زیادہ تر معاملات میں قرض کے بوجھ تلے دبے کسانوں نے ہی اپنی جان دی۔ کسانوں کی خود کشیوں سے ناراض کسان تنظیموں نے ملک بھر میں یکم جون سے 10 جون تک گاؤں -بند کا اعلان کیا ہے۔
عام کسان یونین کے کیدار سروہی کا کہنا ہےکہ ریاست میں 7 دن میں 6 کسانوں کی خود کشی سے صاف ہے کہ کسان پریشان ہیں اور حکومت ان کی مدد نہیں کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسان کئی کئی دنوں تک منڈی میں فصل لئے کھڑے رہتے ہیں اور فصل فروخت نہیں ہو پاتی اور اگر خرید بھی لی جاتی ہے تو اس کی ادائیگی میں ہفتوں لگ جاتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ کھیتوں میں فصلوں کی لاگت زیادہ اور پیداوار بہت ہی کم ہو رہی ہے جس کی وجہ سے وہ قرض کے بوجھ تلے دبے جا رہے ہیں۔ کسانوں پر کوآپریٹیو کمیٹیوں سے لے کر ساہوکاروں تک کا دباؤ ہے۔
کانگریس کے رہنما جیوترادتیہ سندھیانے کہا ’’مدھیہ پردیش میں ہمارے کسانوں کے حالا ت پر نظر ڈالئے جس نے اپنے 17 سال کے بیٹے کو گروی رکھ دیا اور پھر بھی قرض ادا نہیں کر پایا تو اس نے خود کشی کر لی۔ ریاست کے لئے یہ نہایت ہی شرم کی بات ہے۔ ‘‘
حزب اختلاف کے رہنما اجے سنگھ نے وزیر اعلیٰ شیو راج سنگھ چوہان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ لہسن پیدا کرنے والے کسانوں کی فصل سپورٹ پرائس پر فوری خریدیں اور جو کسان اپنی فصل رکھنا چاہتے ہیں انہیں کولڈ اسٹوریج کی سہولت فراہم کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ شیوراج چوہان کسانوں سے دشمنی نکالنا بند کریں تاکہ کسان راحت کی سانس لے سکیں۔
سی پی ایم ایم کے بادل سروج کا کہنا ہے کہ ’’کسانوں کے واجبات کی ادائیگی وقت پر نہیں ہو رہی ہے۔ کسانوں کو کئی کئی دنوں تک منڈی میں رہنا پڑ رہا ہے، جس کے چلتے کسان خود کشی جیسا قدم اٹھا رہے ہیں۔ ‘‘ انہوں نے کہا کہ حکومت نے کسانوں سے جو وعدے کئے تھے ان میں سے ایک بھی پورے نہیں ہوئے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔