نواز شریف دوبارہ جیل میں منتقل
پاکستان کے سابق وزیراعظم نواز شریف کی صحت میں بہتری کے بعد انہیں دوبارہ جیل منتقل کر دیا گیا ہے۔ انہیں دو روز قبل ’ان کی مرضی کے خلاف‘ پمز ہسپتال لایا گیا تھا۔
بدعنوانی کے الزامات کے تحت اڈیالہ جیل میں قید سابق پاکستانی وزیراعظم نواز شریف کو دو روز قبل ڈاکٹروں کی ہدایات پر راولپنڈی کے پمز ہسپتال منتقل کر دیا گیا تھا۔ پنجاب کے نگران وزیر داخلہ شوکت جاوید کا اس حوالے سے کہنا تھا، ’’ اب ڈاکٹروں کی ہدایات پر ہی نواز شریف کو دوبارہ اڈیالہ جیل منتقل کر دیا گیا ہے۔‘‘
شوکت جاوید کا نیوز ایجنسی اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ نواز شریف خود چاہتے تھے کہ انہیں جیل منتقل کیا جائے کیوں کہ وہ ہسپتال میں اپنی روزانہ کی چہل قدمی جاری نہیں رکھ سکتے تھے۔ انہوں نے اپنے اس بیان میں مزید اضافہ کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کو ’ان کی مرضی کے خلاف‘ ہسپتال لایا گیا تھا۔
پمز ہسپتال کے ایک عہدیدار کا نیوز ایجنسی اے پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ جس وقت نواز شریف ہسپتال سے نکلے، اس وقت ان کی طبیعت بالکل ٹھیک تھی۔
نواز شریف ملکی سکیورٹی اسٹیبلشمنٹ پر الزام عائد کرتے ہیں کہ وہ انہیں خاص طور پر نشانہ بنا رہی ہے۔ پاکستان کے سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کی بیٹی مریم نواز کو تیرہ جولائی کے روز لندن سے واپس پاکستان پہنچتے ہی گرفتار کر لیا گیا تھا۔ قومی انتخابات سے پہلے کرپشن الزامات کے تحت ان کی گرفتاری کے احکامات جاری کیے گئے تھے۔
دو روز قبل پنجاب کے وزیراعلیٰ حسن عسکری رضوی کا نیوز ایجنسی روئٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا، ’’اڈیالہ جیل کے ڈاکٹروں نے نواز شریف کی ای سی جی رپورٹ میں تبدیلی نوٹ کی ہے۔‘‘ ای سی جی رپورٹ میں دل کی برقی سرگرمی کا جائزہ لیا جاتا ہے۔
حسن عسکری رضوی کا اس حوالے سے مزید کہنا تھا، ’’ہم نواز شریف کی صحت سے متعلق کوئی خطرہ مول نہیں لینا چاہتے، اسی وجہ سے جیل انتظامیہ کو کہا گیا کہ انہیں راولپنڈی انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی یا پھر پمز میں فوری طور پر منتقل کیا جائے۔‘‘
نواز شریف کو انسداد بدعنوانی کی عدالت کی طرف سے چھ جولائی کو دس برس قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔