روسی مسافر بردار طیارے کی مکئی کے کھیت میں ہنگامی لینڈنگ
روس کی اُورال ایئرلائنز کے ایک مسافر طیارے کو مکئی کے ایک کھیت میں ہنگامی لینڈنگ کرنا پڑ گئی۔ اس طیارے میں دو سو تینتیس افراد سوار تھے۔ پرندوں کا ایک غول طیارے کے انجنوں سے ٹکرا گیا تھا۔
یہ واقعہ جمعرات پندرہ اگست کو روسی دارالحکومت ماسکو کے ہوائی اڈے کے نواح میں پیش آیا، جس میں خوشی قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ صرف 23 افراد معمولی زخمی ہوئے۔
طیارے کے پائلٹ اور عملے کے ارکان کو 'ہیرو‘ قرار دیتے ہوئے ان کی اس وجہ سے بہت تعریف کی جا رہی ہے کہ انہوں نے بہت مضبوط اعصاب کا مظاہرہ کرتے ہوئے مسافروں کی جانیں بچائیں۔ طیارے نے ایمرجنسی لینڈنگ سے کچھ ہی پہلے ماسکو کے ژُوکوفسکی ایئر پورٹ سے ٹیک آف کیا تھا لیکن ابھی زیادہ دیر نہیں ہوئی تھی کہ پرندوں کا ایک غول اس ہوائی جہاز کے انجنوں سے ٹکرا گیا تھا۔
روزاویاتسیا نامی روسی ایئر ٹرانسپورٹ ایجنسی نے بتایا کہ ایئربس اے تین سو اکیس طرز کا یہ ہوائی جہاز ماسکو سے کریمیا کے شہر سِمفیروپول جا رہا تھا کہ بگلوں کی ایک ڈار میں شامل کئی پرندے اس طیارے کے دونوں انجنوں سے ٹکرا گئے تھے۔
اس حادثے کے بعد جہاز کے دونوں انجنوں نے معمول کے مطابق کام کرنا بند کر دیا تھا اور پائلٹ کے پاس اس کے سوا کوئی دوسرا راستہ نہیں بچا تھا کہ وہ فوری طور پر ایمرجنسی لینڈنگ کی کوشش کرے۔
طیارے کا پائلٹ اس جہاز کو ماسکو کے مقامی ایئر پورٹ کے رن وے سے صرف تقریباﹰ ایک کلومیٹر دور مکئی ایک کھیت میں ہنگامی طور پر لینڈ کرنے میں کامیاب ہو گیا۔
جہاز میں مجموعی طور پر 233 افراد سوار تھے، جن میں سے 226 مسافر تھے اور باقی سات عملے کے ارکان۔ ہنگامی لینڈنگ کے بعد یہ تمام افراد طیارے سے فوراﹰ بحفاظت نکلنے میں کامیاب ہو گئے تھے۔ محکمہ صحت کے حکام کے مطابق اس واقعے میں مجموعی طور پر 23 افراد زخمی ہوئے، جنہیں فوری طور پر ہسپتال پہنچا دیا گیا تھا۔
ان میں سے زیادہ تر کو مرہم پٹی کے بعد ہسپتال سے فارغ بھی کر دیا گیا۔ جہاز کے عملے کی اس کامیابی کی کریملن کی طرف سے بھی خاص طور پر تعریف کی گئی۔
کریملن کے ترجمان پیسکوف نے کہا کہ اس بڑی ایمرجنسی میں تمام افراد کی جانیں بچا لینے پر طیارے کا پائلٹ اور اس کے ساتھی ہیرو کے طور پر مبارک باد کے مستحق ہیں۔ اُورال ایئرلائنز نے طیارے کے پائلٹ کا نام دامیر یوسوپوف بتایا ہے، جس کی عمر 41 برس ہے اور جس کا پائلٹ کے طور پر پرواز کا تجربہ تین ہزار گھنٹوں سے بھی زیادہ ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔