شاہجہاں پور میں راکھی کے موقع پر ہندوؤں و سکھوں کے بیچ فساد
کل راکھی کے تہوار کے موقع پر اس وقت ہندوؤں اورسکھوں کے درمیان فساد ہو گیا جب گرودوارے کے باہر راکھی بیچ رہی ایک لڑکی کو وہاں سے ہٹانے کی کوشش کی گئی۔
اتر پردیش کے ضلع شاہ جہاں پور میں کل راکھی کے موقع پر ہنگامہ ہو گیا ۔ اس ہنگامہ نے فرقہ وارانہ فساد کی شکل اختیار کر لی اور پولس نے دنوں فرقوں کی جانب کے 300 لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کیا۔ یہ ہنگامہ جس نے ایک فسادکی شکل اختیار کر لی وہ ایک بہت چھوٹی سی بات سے شروع ہوا ۔
ذرائع کے مطابق راکھی کے موقع پر 14 سالہ پرینکا نامی ایک بچی گرودوارے کے گیٹ پر راکھی بیچ رہی تھی ۔ گرودوارے کے چوکیدار نے اس بچی کو وہاں سے ہٹنے کے لئے کہا لیکن بچی نے ہٹنے سے انکار کر دیا ۔ اے بی پی نیوز کے مطابق اس بچی نے جب ہٹنے سے انکار کردیا تو چوکیدار نے اس بچی کے ایک ڈنڈا ماردیا۔مار کھانے کے بعد سارا واقعہ اس بچی نے اپنے گھر والوں کو بتایا ۔ جس کے بعد بچی کے گھر والے مشتعل ہوگئے اور کچھ لوگوں کو جمع کر کے گرودوارے پہنچے اور پتھراؤ شروع کر دیا۔
پتھراؤ کے بعد گرودارے کی جانب سے بھی جوابی پتھراؤ کیا گیا ، اطلاع پر پہنچی پولس پر بھی پتھراؤ کیا گیا ، جس کے بعد مزید پولس دستہ اور ریپڈ ایکشن فورس کے دستوں کو بھی بلا لیا گا ۔ جس کے بعد اس معاملہ نے ایک فرقہ وارانہ فساد کی شکل اختیار کر لی ۔
یہ واقعہ بنڈا میں گرودوارہ کے سامنے کا ہے۔ جب حالات نے غیر معمولی شکل اختیار کر لی توموقع پر پولس سپریٹنڈنٹ ایس چنپا اور ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ امرت ترپاٹھی مزید دستہ لے کر پہنچے۔ پولس نے فسادیوں پر قابو پانے کے لئے ان پر لاٹھی چارج کیا ۔ اس واقعہ کے بعد پولس نے دونوں جانب کے 300 افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔