بی جے پی کا پیسے کے بل بوتے پر میگھالیہ میں اقتدار پر قبضہ

میگھالیہ میں جس بی جے پی کو محض دو سیٹیں حاصل ہوئی تھیں وہ وہاں پر حکمراں پارٹی ہوگی اور جس پارٹی کو سب سے زیادہ 21 سیٹیں ملی تھیں وہ حکومت سے باہر رہے گی۔

سوشل میڈیا 
سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

میگھالیہ میں بی جے پی نے ایک مرتبہ پھر ثابت کر دیا کہ وہ حکومت حاصل کرنے کے لئے کسی بھی حد تک جا سکتی ہے۔ اب میگھالیہ میں اسی بی جے پی کی حکومت بننے جا رہی ہے جس کو انتخابات میں محض دو سیٹیں حاصل ہوئی ہیں۔ اس عجیب وغریب صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے کانگریس صدر راہل گاندھی نے ٹوئٹ کے ذریعہ کہا ہے کہ’’صرف دو سیٹوں کے ساتھ بی جے پی نے دوسروں کی حمایت سے میگھالیہ میں حکومت حاصل کی ہے‘‘۔

کانگریس صدر راہل گاندھی نے لکھا ’’منی پور اور گووا کی طرح میگھالیہ میں بھی عوام کی رائے کا احترام نہیں کیا گیا اور بڑے پیمانے پر پیسہ کا استعمال کر کے ایک موقع پرست اتحاد بنایا‘‘۔

میگھالیہ میں کانگریس کو سب سے زیادہ 21 سیٹیں ملی تھیں لیکن مرکز کی حکمراں جماعت بی جے پی نے ان پارٹیوں کو بھی ایک اتحاد میں شامل کر لیا جو نظریاتی طور پر ایک دوسرے کی سخت مخالف تھیں اور جو انتخابی مہم کے دوران ایک دوسرے کے خلاف بیان بازی کرتی رہیں وہ اب ایک ساتھ حکومت میں ہوں گی۔ بی جے پی کی بس کوشش یہ تھی کہ کسی بھی طرح میگھالیہ میں کانگریس کی حکومت نہ بنے اس کے لئے اس نے تمام ہتھ کنڈے استعمال کئے۔ اتوار کو دو سیٹیں حاصل کرنے والی بی جے پی کو پانچ پارٹیوں اور ایک آزاد امیدوار کی حمایت ملی جس کے بعد اس کے لئے حکومت بنانے کا راستہ صاف ہو گیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 06 Mar 2018, 6:54 AM