رمضان المبارک: وہ غذائیں جو آپ کو سحری میں استعمال کرنی چاہیے
رمضان المبارک کی سحری کے لیے صحت بخش غذاؤں کا انتخاب ضروری ہے۔ روٹی، انڈے، سبزیاں، دالیں، چکن، کھجوریں، دہی، سیب، کیلے، کھیرے، ٹماٹر اور تربوز جیسی غذائیں جسم کو توانائی اور ہائیڈریشن فراہم کرتی ہیں
رمضان کا آغاز ہونے والا ہے اور یہ مہینہ دیگر پہلوؤں کے ساتھ ساتھ صحت کے لیے بھی بہت اہم ہوتا ہے۔ اس پورے مہینے میں لوگوں کی غذا اور نیند سے متعلق عادات تبدیل ہو جاتی ہیں اور عموماً 2 وقت کھانا کھایا جاتا ہے۔ اس لیے سحری کے دوران غذاؤں کا انتخاب بہت اہم ہوتا ہے کیونکہ وہ دن بھر کے لیے ایندھن کا کام کرتی ہیں۔
گزشتہ برسوں کے مقابلے میں اس بار موسم بہت زیادہ گرم رہنے کا امکان تو نہیں مگر پھر بھی جسم میں پانی کی کمی یا ڈی ہائیڈریشن کا امکان روزے میں ہوتا ہے۔ ماہ رمضان کے دوران تھکاوٹ اور غنودگی سے بچانے میں مددگار طریقے تو درج ذیل میں دیے گئے غذائی نکات دن بھر میں جسمانی توانائی برقرار رکھنے کے ساتھ پانی کی کمی سے بھی تحفظ فراہم کر سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : رمضان میں جلد کی حفاظت، صحت بخش غذائی عادات اپنائیں
صحت بخش اور ہلکی غذا کا انتخاب کریں
سحری میں ایسی غذا کا انتخاب کریں جو صحت کے لیے مفید ہونے کے ساتھ ساتھ پیٹ پر بوجھ ثابت نہ ہو۔ اس حوالے سے روٹی، انڈے، سبزیاں، دالیں اور چکن بہترین تصور کیے جا سکتے ہیں۔
کھجور سے بھی لطف اندوز ہوں
افطار سے ہٹ کر سحری میں بھی ایک یا 2 کھجوریں کھانا مفید ہوتا ہے۔ اس پھل میں کاپر اور میگنیشم سمیت متعددد غذائی اجزا ہوتے ہیں جبکہ اس میں موجود مٹھاس جسم میں گلوکوز کی شکل اختیار کرکے توانائی فراہم کرتی ہے۔
دہی کا استعمال
سحری میں دہی کو شامل کرنے سے غذا متوازن ہوتی ہے اور معدے کی تیزابیت کا امکان بھی کم ہوتا ہے۔ دہی میں پانی کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے اس لیے یہ روزے کے دوران ڈی ہائیڈریشن کا امکان بھی کم کرتی ہے۔
سیب اور کیلے
سحری میں ان دونوں پھلوں کو شامل کرنے سے جسم کو فائبر، وٹامن سی اور متعدد اینٹی آکسائیڈنٹس ملتے ہیں جبکہ ڈی ہائیڈریشن کا خطرہ بھی کم ہوتا ہے۔
زیادہ پانی والی غذائیں
کھیرے، ٹماٹر یا تربوز جیسے زیادہ پانی والی غذاؤں سے دن بھر جسم میں پانی کی کمی کا امکان کم ہو جاتا ہے۔
زیادہ مرچوں، نمک اور چینی والی غذاؤں سے گریز کریں
سحری میں مرچوں، نمک اور چینی کا کم از کم استعمال کریں کیونکہ ان کے زیادہ استعمال سے دن بھر پیاس زیادہ محسوس ہوگی۔
خاص طور پر زیادہ نمک کے استعمال سے ڈی ہائیڈریشن کا خطرہ بڑھتا ہے کیونکہ یہ سیال کو اپنے گرد اکٹھا کرلیتا ہے جس سے پیاس کا احساس بڑھتا ہے۔
مناسب مقدار میں پانی پینا مت بھولیں
ڈی ہائیڈریشن بچنے کا سادہ اور اچھا طریقہ سحری کے دوران مناسب مقدار میں پانی پینا ہے۔ اب یہ مقدار کتنی ہو، اس کے بارے میں فیصلہ آپ کو خود کرنا ہوگا مگر بہت زیادہ یا بہت کم نہ ہو۔
سحری ضرور کریں
نیند متاثر ہونے کے خیال سے سحری سے گریز کا فیصلہ نہ کریں کیونکہ اس وقت کی غذا دن بھر کی جسمانی ضروریات کے لیے اہم ہوتی ہے۔
(نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں)
بشکریہ اردو ڈاٹ جیو ٹی وی
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔