راجستھان: 7 ماہ کی بچی سے آبروریزی کے مجرم کو پھانسی کی سزا، 73 دن میں فیصلہ
مجرم پنٹو کو فوری گرفتار کرکے پولس نے تعزیرات ہند کی متعلقہ دفعات اور بچوں کے جنسی جرائم تحفظ قانون (پوكسو) کے تحت مقدمہ درج کیا تھا، راجستھان میں پوکسو ایکٹ کے تحت پہلی موت کی سزا دی گئ ہے۔
راجستھان میں اسی سال 7 ماہ کی بچی سے آبروریزی کرنے کے مجرم 19 سالہ نوجوان کو ہفتہ کے روز الور کی عدالت نے سزائے موت سنائی۔ پولس ڈائریکٹر جنرل ا وپی گلہوترا کے مطابق راجستھان اسمبلی میں جنسی تشدد کے خلاف 21 اپریل کو سخت قانون منظور ہونے کے بعد یہ پہلی سزائے موت سنائی گئی ہے۔ اس قانون میں 12 سال سے کم عمر کی بچیوں سے بدفعلی کے لئے مجرم ٹھہرائے گئے لوگوں کے لئے سزائے موت کا قانون ہے۔
گلہوترا نے کہا کہ مجرم پنٹو کو خصوصی جج جگیندر اگروال نے ہفتہ کے روز موت کی سزا سنائی ، ایڈیشنل پولس ڈائریکٹر جنرل ہیمنت پريادرشی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ متاثرہ کے والد نے 9 مئی کو لكشمن گڑھ پولس تھانے میں مقدمہ درج کرایا تھا۔
متاثرہ کے والد کے مطابق ان کی بچی اپنی ضعیف نابینا نانی کے ساتھ شام کو سو رہی تھی اور اسی دوران ملزم پنٹو اس كھیلانے کے بہانے اٹھا لے گیا۔ انہوں نے اپنی شکایت میں کہا تھا، ’’نصف گھنٹے بعد ہمیں فٹ بال میدان میں بچی کے چیخنے کی آواز سنائی دی اور جب ہم وہاں پہنچنے تو اس کے جسم سے خون بہہ رہا تھا۔ پنٹو بچی کو بری حالت میں وہاں چھوڑ کر بھاگ گیا تھا‘‘۔
پنٹو کو فوری گرفتار کرکے پولس نے تعزیرات ہند کی متعلقہ دفعات اور بچوں کے جنسی جرائم تحفظ قانون (پوكسو) کے تحت مقدمہ درج کیا، اور 27 دن کے اندر اندر تفتیش مکمل کر کے معاملہ عدالت کے سامنے رکھ دیا، عدالت نے 73 دن کے بعد بدھ کے روز ملزم کو مجرم ٹھہرایا اور ہفتہ یعنی کل 20جوالائی 2018 کو موت کی سزا سنا دی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔