پورے تعلیمی نظام پر مافیا کا قبضہ: کپل سبل
سابق مرکزی وزیر کپل سبل نے وزیر اعظم نریندر مودی سے سوال کیا ہے کہ وہ کس طرح اس معاملے پر خاموش رہ سکتے ہیں جس سے بیس لاکھ طلباء کی زندگیوں کا معاملہ جڑا ہوا ہو۔
وہ تمام طلباء اور ان کے والدین پریشان ہیں جن کو اکنامکس اور ریاضی کا امتحان دوباہ دینا پڑے گا۔ طلباء اور والدین نے کل سی بی ایس ای کے دفتر کے باہر مظاہرہ بھی کیا اور اب خبروں کے مطابق وزیر برائے فروغ انسانی وسائل پرکاش جاوڈیکر کے گھر کے باہر دفعہ 144نافذ کر دی گئی ہے۔ دریں اثنا وزارت نے اعلان کر دیا ہے کہ دسویں جماعت کے ریاضی کے پیپر لیک کی جانچ چل رہی ہے اور ابھی یہ فیصلہ نہیں ہوا ہے کہ پیپر دوبارہ کرایا جائے گا یا نہیں لیکن اگر کرایا گیا تو صرف ہریانہ اور دہلی کے طلباء کو پیپر دینا پڑے گا اور وہ بھی جولائی میں۔
کانگریس صدر راہل گاندھی نے پیپر لیک معاملے میں طنز کرتے ہوئے ٹویٹ کیا ہے ’’وزیر اعظم نے ایگزام واریر کے نام سے کتاب لکھی تھی جس میں بتایا گیا ہے کہ ایگزام میں تناؤ کیسے کم کیا جا سکتا ہے۔ اب اگلی کتاب ایگزام واریر 2 آئے جس میں طلبا ء اور والدین کو یہ بتایا جائے کہ جب پیپر لیک کی وجہ سے آپ کی زندگی برباد ہو جائے تو اس تناؤ سے کیسے نمٹا جائے‘‘۔
اس پیپر لیک معاملے پر وزیر اعظم کی خاموشی پر سوال اٹھاتے ہوئے سابق مرکزی وزیر کپل سبل نے کہا کہ پورے تعلیمی نظام پر مافیا کا قبضہ ہے۔ انہوں نے مدھیہ پردیش میں میڈیکل میں داخلے سے متعلق ویاپم گھوٹالہ، ایس ایس سی بھرتی گھوٹالہ اور اب سی بی ایس ای پیپر لیک گھوٹالہ کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم سے پوچھا کہ وہ کس طرح اس معاملے پر خاموش رہ سکتے ہیں جس سے بیس لاکھ طلباء کی زندگیوں کا معاملہ جڑا ہوا ہو۔ انہوں نے کہا کے طلبا ء کا تناؤ کم کرنے کے بجائے یہ حکومت بچوں کا تناؤ بڑھا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی تاریخ میں یہ پہلی مرتبہ ہوا ہے جب بیس لاکھ طلباء کو دوبارہ بورڈ کا امتحان دینا پڑ رہا ہے لیکن کوئی ان معصوم بچوں سے معافی تک نہیں مانگ رہا۔ انہوں نے کہا کہ ’’یو پی اے حکومت کے دور میں ہمار ی کوشش یہ تھی کہ طلباء کے اوپر سے تناؤ کم کیا جائے لیکن ا س حکومت نے سارے کام تناؤ بڑھانے والے کر دیے ہیں‘‘۔ سبل نے کہا کہ اس مسئلہ کا حل اس لئے نہیں نکل رہا کیونکہ یہ خود اس میں شامل ہیں ’’جو حکومت طلباء کے سوالنامہ کو محفوظ نہیں رکھ سکتی وہ ملک کو کیسے محفوظ رکھ سکتی ہے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ آج ہر چیز لیک ہو رہی ہے چاہے وہ الیکشن کی تاریخیں ہوں ، چاہے ڈاٹا ہو اور چاہے امتحان کے پیپر ہوں۔
صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے سبل نے کہا کہ مودی حکومت ہر محاذ پر ناکام ہے اور دھیرے دھیرے تمام جمہوری ادارے ختم کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا عدلیہ اور میڈیا میں مداخلت کر کے ان اداروں کو ختم کیا جا رہا ہے اور یہ وہ ادارہ ہیں جن کی اگر حکومت کے ساتھ سانٹھ گانٹھ ہو جائے تو پورے ملک اور جمہوری نظام کو نقصان پہنچتا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 30 Mar 2018, 7:31 PM