شیوراج کے خلاف عوام میں غصہ، ’جن آشیرواد یاترا‘ پر پتھراؤ
مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ شیو راج سنگھ چوہان کی ’جن آشیرواد یاترا‘ کو کئی مواقع پر عوام کی مخالفت کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ اس بار ان کی یاترا پر پتھراؤ بھی ہوا اور انھیں سیاہ پرچم بھی دکھائے گئے۔
چرهٹ: مدھیہ پردیش کے ضلع سدھی کے چرهٹ میں وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان کی’جن آشیرواد یاترا‘ پر نامعلوم افراد کی جانب سے مبینہ طور پر پتھراؤ کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ مدھیہ پردیش اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اجے سنگھ کے اسمبلی حلقہ چرهٹ میں ہوئے اس واقعہ کے بعد بھارتیہ جنتا پارٹی پوری طرح بوکھلا گئی ہے اور اسے احساس ہو گیا ہے کہ عوام میں اس کے خلاف ناراضگی بڑھ رہی ہے۔
واضح رہے کل دیر رات چرهٹ میں نامعلوم لوگوں نے مسٹر چوہان کے رتھ پر مبینہ طور پر پتھر پھینکے۔ اس کے بعد مسٹر چوہان نے بوکھلاہٹ میں منچ سے اپوزیشن لیڈر مسٹر سنگھ کا نام لیتے ہوئے کہا کہ چھپ کر پتھر پھینکنے والوں میں اگر طاقت ہے تو وہ سامنے آکر مقابلہ کریں ۔ حالانکہ چوہان اپوزیشن لیڈر پر الزام عائد کر رہے ہیں لیکن وہ چاہے جو بھی کہیں حقیقت یہ ہے کہ مدھیہ پردیش میں ان کے خلاف ناراضگی ہر دن بڑھ رہی ہے۔
شیوراج سنگھ چوہان نے اس سارے معاملہ کو سیاسی رنگ دینے کی کوشش کی اور اسے کانگریس کی سازش قرار دیا۔وہیں واقعہ کے سامنے آنے کے فورا بعد اپوزیشن لیڈر مسٹر سنگھ نے اپنے بیان میں کہا کہ مخالفین پر کسی قسم کی جارحیت کانگریس کی ثقافت نہیں ہے۔ انہوں نے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس میں کوئی بھی کانگریسی شامل نہیں ہے۔مسٹر سنگھ نے خدشہ ظاہر کیا کہ ان کے اور چرهٹ کے عوام کو بدنام کرنے کے لئے یہ سازش تیار کی گئی ہے۔
واضح رہے چوہان کو اپنی ’جن آشیرواد یاترا ‘ کے دوران کئی بار عوام کی جانب سے اس طرح کے غصہ کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ 2 ستمبر کو بھی عوام کے اسی غصے کا سامنا شیو راج سنگھ چوہان کو کرنا پڑا جب ان پر پتھراؤ ہوا۔ عوام نے بی جے پی سے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے انھیں کالے جھنڈے بھی دکھائے۔
دوسری طرف وزیراعلی شیوراج سنگھ چوہان کی جن آشرواد یاترا میں ہوئے پتھراؤ کے واقعہ کی کانگریس کی ریاستی اکائی کے صدر کمل ناتھ نے سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس کی منصفانہ جانچ ہونی چاہئے۔ کمل ناتھ نے 3 ستمبر کو جاری بیان میں کہا کہ اس کے قصوروار سامنے آنے چاہئیں اور ان پر سخت کارروائی ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں سامنے آئی اس طرح کی پرتشدد سیاست کا کوئی مقام نہیں ہے اور نہ کانگریس کی اس طرح کی روایت ہے اور نہ ہی وہ اس طرح کی سیاست کے حامی ہیں۔وہ ہمیشہ سیاست میں پاکیزگی کے حامی رہے ہیں۔
کمل ناتھ نے مزید کہا کہ ’’لیکن میں یہ بھی کہنا چاہتا ہوں کہ بغیر جانچ کے کانگریس پر اس طرح کے الزام لگانا بھی ٹھیک نہیں ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ منصفانہ جانچ میں اگر اس طرح کا معاملہ سامنے آتا ہے اور کانگریس کے کسی بھی کارکن کے اس واقعہ میں ملوث ہونے کا پتہ چلتا ہے تو ہم اس پر یقینی طور پر کارروائی کریں گے، لیکن بغیر ثبوت کے، بغیر جانچ کے، صرف سیاسی وجوہات سے کانگریس کا نام لینا مناسب نہیں ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔