بڑی خبر: کمل ناتھ ہوں گے مدھیہ پردیش کے نئے وزیر اعلیٰ
کانگریس پارٹی نے دی کمل ناتھ کو مبارک باد
کمل ناتھ ہوں گے مدھیہ پردیش کے نئے وزیر اعلیٰ
خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق مدھیہ پردیش کانگریس کمیٹی کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ مدھیہ پردیش کے نئے وزیر اعلیٰ کمل ناتھ ہوں گے۔
مدھیہ پردیش میں کانگریس کو 114 سیٹیں حاصل ہوئی ہیں جبکہ دیگر پارٹیوں کی حمایت کے بعد ان کی کل سیٹیں 117 ہو گئی ہیں۔
ایم پی کانگریس کمیٹی نے بھی کمل ناتھ کو ارکان اسمبلی پارٹی کے لیڈر چنے جانے کا اعلان کر دیا ہے۔
کمل ناتھ اور سندھیا سے ملاقات کے بعد راہل نے کہا، ’وقت اور تحمل دو بڑے جنگجو‘
کانگریس کے صدر راہل گاندھی نے مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ عہدے کے حوالہ سے کمل ناتھ اور جیوتیرادتیہ سندھیا سے ملاقات کی۔ ملاقات ختم ہونے کے بعد راہل گاندھی نے ایک تصویر ٹوئٹر پر شئر کی۔ تصویر میں راہل گاندھی درمیان میں کھڑے ہیں اور کمل ناتھ اور سندھیا ان کے اغل بغل کھڑے ہوئے ہیں۔ ٹوئٹر پر تصویر کے ساتھ راہل گاندھی نے لکھا، ’’وقت اور صبر و تحمل دو سب سے بڑے جنگ جو ہیں۔۔ لیو ٹالسٹائے۔‘‘
وزیر اعلیٰ کے فیصلےسےقبل راہل کی سونیا سے ملاقات
نئی دہلی: راجستھان، مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ میں وزیر اعلیٰ کے منصب پر کون فائز ہوگا، اس کے علان سے قبل سیاسی گہما گہمی کے درمیان کانگریس صدر راہل گاندھی نے پارٹی کے سابق صدراور ترقی پسند اتحاد (یو پی اے) چیئرمین سونیا گاندھی سے ملاقات کی۔
یہ سمجھاجا رہا ہے کہ کانگریس صدر نے تینوں ریاستوں میں وزیراعلیٰ بنائے جانے کے سلسلے میں اپنی والدہ (سونیاگاندھی) سے مشورہ کیا۔ اس سے قبل مدھیہ پردیش کانگریسی صدر اور وزیر اعلیٰ منصب کے دعویدار کمل ناتھ اور قد آور رہنما جیوتی رادتیہ سندھیا نے راہل گاندھی سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔
راجستھان میں وزیر اعلیٰ منصب کے دعویدار اشوک گہلوت اور سچن پائلٹ نے بھی جے پور روانہ ہونے سے قبل راہل گاندھی سے ان کے گھر پر ملاقات کی۔
مدھیہ پردیش میں کمل ناتھ اور راجستھان میں گہلوت کو وزیر اعلیٰ بنائے جانے کی قیاس آرائیاں تیز ہو رہی ہیں۔ پائلٹ کے حامیوں نے کانگریس کے ہیڈکوارٹر کے باہر انھیں وزیر اعلیٰ بنائے جانے کے مطالبے کے حق میں نعرے بازی کی اور اعلیٰ کمان پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کی۔
(یو این آئی)
مجھے مرکزی حکومت میں نہیں جانا، مدھیہ پردیش میں ہی مرنا ہے: شیوراج
مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان نے ایک بڑا بیان دیا ہے۔ انھوں نے مرکزی حکومت کی طرف رخ کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ’’میں مدھیہ پردیش میں ہی جیوں گا اور یہیں مروں گا۔‘‘
پانچوں ریاستوں میں بی جے پی کی ناکامی کے بعد شتروگھن سنہا نے مودی حکومت کو بنایا تنقید کا نشانہ
پانچ ریاستوں کے اسمبلی انتخابات میں 5-0 سے شکست کے بعد بی جے پی کی تنقید کا جو سلسلہ شروع ہوا وہ جاری ہے۔ بی جے پی کے کئی اراکین پارلیمنٹ اور لیڈران بھی اس شکست کے لیے پارٹی کی پالیسیوں کو ذمہ دار ٹھہرا رہے ہیں۔ اب بی جے پی رکن پارلیمنٹ شتروگھن سنہا نے کانگریس کی بہتر کامیابی کا سہرا راہل گاندھی کے سر باندھتے ہوئے انھیں ’سلام‘ پیش کیا ہے۔
پی ایم مودی کی پالیسیوں کی اکثر تنقید کرنے والے شتروگھن سنہا نے ایک بار پھر انھیں تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ ’’مَسَل پاور، منی پاور اور سوٹ بوٹ کی حکومت کے ساتھ ای وی ایم مشین یہ سارے کام آئے ہیں۔ بڑی مشکل سے تینوں ریاست کے ریزلٹ آئے ہیں۔ اس کے پیچھے کی چال یا جال لوگ اچھی طرح سے سمجھ گئے ہیں۔ ٹھیک ہی کسی نے کہا ہے... یہ پبلک ہے... سب جانتی ہے۔‘‘ انھوں نے لگے ہاتھوں طنز کرتے ہوئے یہ سوال بھی پوچھ ڈالا کہ ’’کہاں گئے ہمارے وکیل، ترجمان اور مقرر؟ کوئی دکھائی ہی نہیں پڑ رہے۔‘‘
چندرشیکھرراؤ نے لیا تلنگانہ کے وزیراعلی کا حلف
حیدرآباد: کے چندرشیکھرراو نے تلنگانہ کے وزیراعلی کے عہدہ کا حلف لے لیا۔ ان کے ساتھ نائب وزیراعلی محمد محمود علی نے بھی وزیرکے طورپر عہدہ اور رازداری کا حلف لیا۔ چندرشیکھرراو نے ایک بجکر 25 منٹ پر راج بھون میں منعقدہ ایک سادہ مگر پُر اثر تقریب میں یہ حلف لیا۔دونوں تلگوریاستوں تلنگانہ اور اے پی کے مشترکہ گورنر ای ایس ایل نرسمہن نے مسٹر راو کو عہدہ اور رازداری کا حلف دلایا۔
سمجھاجاتا ہے کہ آئندہ پانچ دنوں میں وہ اپنی کابینہ کے ارکان کے ناموں اورقلمدانوں کا اعلان کریں گے۔حلف برداری کی تقریب میں رکن پارلیمنٹ کویتا،حکمران جماعت ٹی آرایس کے اہم لیڈران ہریش راو، کے ٹی راماراو، ڈی ناگیندر،ٹی سرینواس یادو ، وزیرداخلہ این نرسمہاریڈی،صدر مجلس اسد الدین اویسی،نومنتخب ارکان اسمبلی کے ساتھ ساتھ ارکان کونسل ، اعلی سرکاری عہدیداران نے بھی شرکت کی۔
کے چندرشیکھررا و نے تلگوزبان میں حلف لیاجبکہ محمد محمود علی نے اردو زبان میں حلف لیا ۔حلف لینے کے بعد گورنر سے کے چندرشیکھرراو اور محمد محمود علی نے ملاقات کی۔ گورنر نے ان دونوں کو مبارکباد پیش کی۔ اس موقع پر تلنگانہ کی حمایت میں نعرے بازی بھی کی گئی۔
بی جے پی پارلیمانی پارٹی کی میٹنگ میں انتخابی شکست پر نہیں ہوئی بات
تین ریاستوں میں شرمناک شکست کے بعد 13 دسمبر کو بی جے پی کی پارلیمانی پارٹی میٹنگ منعقد ہوئی۔ امکان ظاہر کیا جا رہا تھا کہ اس میٹنگ میں وزیر اعظم نریندر مودی چھتیس گڑھ، مدھیہ پردیش اور راجستھان میں ملی شکست کا تذکرہ کریں گے اور اراکین پارلیمنٹ کی سخت سرزنش بھی کریں گے، لیکن ذرائع کے مطابق ایسا کچھ بھی دیکھنے کو نہیں ملا۔ میٹنگ کے بعد جو باتیں باہر نکل کر آئی ہیں اس کے مطابق سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی اور بی جے پی لیڈر اننت کمار کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔
پی ایم نریندر مودی کی موجودگی میں بی جے پی پارلیمانی پارٹی کی میٹنگ شروع
بی جے پی پارلیمانی پارٹی کی میٹنگ شروع ہو چکی ہے اور اس میٹنگ میں وزیر اعظم نریندر مودی، بی جے پی صدر امت شاہ، مرکزی وزیر سشما سوراج، پرکاش جاوڈیکر، کرن ریجیجو، روی شنکر پرساد، سینئر بی جے پی لیڈر لال کرشن اڈوانی سمیت کئی سرکردہ لیڈران موجود ہیں۔ یہ میٹنگ پارلیامنٹ لائبریری بلڈنگ میں ہو رہی ہے۔
اسمبلی انتخابات میں شکست پر غور و خوض کے لیے امت شاہ کی میٹنگ آج
بی جے پی کے قومی صدر امت شاہ آج ایک اہم میٹنگ کرنے والے ہیں جس میں اسمبلی انتخابات میں پارٹی کو ملی شکست فاش پر غور و خوض کیا جائے گا۔ یہ میٹنگ پارٹی صدر دفتر میں ہوگی اور اس میں ریاستی صدور کے ساتھ ساتھ بی جے پی کے ریاستی انچارج بھی شرکت کریں گے۔ میٹنگ میں 2019 انتخابات سے متعلق منصوبوں پر بھی بات چیت ہوگی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔