يہوديوں کے ليے معاوضے کا معاملہ، پولش شہری امريکا پر برہم
پولینڈ کے دارالحکومت وارسا میں ہزارہا شہریوں نے امریکی سفارت خانے کی جانب مارچ کیا ہے۔ یہ پولش شہری ہولوکاسٹ سے متاثرہ یہودیوں کو معاوضہ دیے جانے کے امریکی مطالبے کے خلاف احتجاج کر رہے تھے۔
پولینڈ کے ہزارہا شہریوں نے آج ہفتہ 11 مئی کو ملکی دارالحکومت وارسا میں قائم امریکی سفارت خانے کی جانب مارچ کیا ہے۔ یہ افراد امریکا کے مطالبے کے خلاف احتجاج کر رہے تھے جس میں کہا گیا تھا کہ پولینڈ ان یہودیوں کو معاوضہ ادا کرے جن کے خاندان کی پراپرٹی کو ہولوکاسٹ کے دوران نقصان پہنچا۔ خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق مظاہرین میں دائیں بازو سے تعلق رکھنے والے گروپ اور ان کی حمایتی شامل تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکا کو اس بات کا کوئی حق نہیں کہ وہ پولینڈ کے داخلی معاملات میں مداخلت کرے اور یہ کہ امریکا یہودیوں کے مفادات کو پولینڈ کے مفادات پر فوقیت دے رہا ہے۔
پولش قوم پرستوں کا کہنا ہے کہ پولینڈ خود دوسری عالمی جنگ کے دوران نازی جرمنی کے اقدامات کا شکار ہوا تھا اور پولینڈ سے یہودی متاثرین کو معاوضہ دینے کا مطالبہ کرنا نا انصافی ہے جبکہ خود پولیند کو جرمنی کی طرف سے مناسب زر تلافی نہیں ملا۔
مظاہرے میں شریک ایک 22 سالہ شخص کمیل وینسویل نے خبر رساں دارے ایسوسی ایٹڈ پریس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، ’’ہمیں کیوں آج زر تلافی دینا چاہیے جب ہمیں کسی نے کچھ بھی نہیں دیا۔‘‘ اس شخص کا مزید کہنا تھا، ’’امریکی صدر یہودیوں کے بارے میں سوچتے ہیں، پولینڈ کے مفادات کا نہیں۔‘‘
ڈی ڈبلیو کے ایڈیٹرز ہر صبح اپنی تازہ ترین خبریں اور چنیدہ رپورٹس اپنے پڑھنے والوں کو بھیجتے ہیں۔ آپ بھی یہاں کلک کر کے یہ نیوز لیٹر موصول کر سکتے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔