ائیر اسپیس اور سمجھوتہ ایکسپریس بند کرنے کے بعد پاکستان نے پھر اٹھایا بڑا قدم
پاکستان میں اطلاعات و نشریات معاملوں پر وزیر اعظم عمران خان کی خصوصی معاون ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے ہندوستان کے ساتھ سفارتی اور ثقافتی تعلقات کو کم کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
جموں و کشمیر سے دفعہ 370 ہٹائے جانے اور ریاست کی تشکیل نو کے بعد بوکھلائے پاکستان نے ہندوستان کے ساتھ سبھی طرح کے ثقافتی رشتوں کو بھی ختم کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ اس سے پہلے سمجھوتہ ایکسپریس اور ائیر اسپیس بند کیے جانے کا فیصلہ حکومت پاکستان کے ذریعہ کیا گیا تھا۔ ساتھ ہی پاکستان نے دو فریقی تجارتی امور کو بھی ملتوی کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق پاکستان نے ہندوستان کے ساتھ سبھی ثقافتی رشتوں کو ختم کرنے کا اعلان کیا ہے جس میں تفریح سے متعلق دونوں ممالک کی صنعتیں شامل ہیں۔ ڈان کی رپورٹ کے مطابق وزارت برائے نشریات نے جمعرات کو ایک قومی نعرہ لانچ کیا گیا جو اس طرح ہے... ’بھارت کو نہ‘۔
پاکستان میں اطلاعات و نشریات معاملوں پر وزیر اعظم کی خصوصی معاون ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ اب سے کوئی بھی ہندوستانی فلم پاکستانی سنیما گھروں میں نہیں دکھائی جائیں گی۔ انھوں نے کہا کہ ہندوستان نے جموں و کشمیر سے خصوصی ریاست کا درجہ چھین لیا ہے جس کے بعد پاکستان نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ وہ ہندوستان کے ساتھ سفارتی اور ثقافتی تعلقات کو کم کرنے کے لیے قدم اٹھائے گا۔
اس سے قبل جمعرات کو پاکستان کی جانب سے سمجھوتہ ایکسپریس رَد کر دیا گیا تھا اور ٹرین کو اٹاری ریلوے اسٹیشن پر چھوڑ کر پاکستانی ڈرائیور اور گائیڈ اپنے وطن واپس لوٹ گئے تھے۔ اس کے بعد ہندوستان کی طرف سے گئے انجن اور ڈرائیور ٹرین کو اٹاری ریلوے اسٹیشن سے لے کر روانہ ہوئے تھے جو آج صبح اپنی منزل تک پہنچ گئے۔
غور طلب ہے کہ پاکستان لگاتار ہندوستان پر دباؤ بنانے کی کوشش کر رہا ہے اور عجیب و غریب قدم اٹھا رہا ہے۔ بدھ کو ہندوستان کے ساتھ سفارتی تعلقات کو ڈاؤن گریڈ کرنے کا بھی اس نے اعلان کیا تھا۔ مودی حکومت کے ذریعہ جموں و کشمیر کو خصوصی درجہ دینے والی دفعہ 370 کو رَد کرنے کے قدم کا حوالہ دیتے ہوئے پاکستان نے کہا تھا کہ یہ ہندوستانی ہائی کمشنر کو نکالے گا اور نئی دہلی کے ساتھ دو فریقی تجارت کو معطل کرے گا۔ یہ فیصلہ قومی سیکورٹی کمیٹی (این ایس سی) کی میٹنگ میں لیا گیا، جس کی صدارت وزیر اعظم عمران خان نے کی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔