ناقص چینی ماسک، ڈچ ہسپتالوں سے ہٹا لیے گیے

ہالینڈ نے کہا ہے کہ چین سے خریدے گئے لاکھوں ماسک طبی معیارات کے عین مطابق نہیں تھے۔ اب ڈچ حکومت نے ہسپتالوں اور دوسرے مقامات سے انہیں واپس طلب کر لیا ہے۔

ناقص چینی ماسک، ڈچ ہسپتالوں سے ہٹا لیے گیے
ناقص چینی ماسک، ڈچ ہسپتالوں سے ہٹا لیے گیے
user

ڈی. ڈبلیو

ہالینڈ نے کورونا وائرس کی وبا پھیلنے کے بعد اپنے ہسپتالوں کے عملے اور مریضوں بشمول عوامی استعمال کے لیے تیرہ لاکھ ماسک چین سے خریدے تھے۔طبی عملے نے ان میں سے چھ لاکھ سے زائد کے ناقص ہونے کی شکایت کی، جس کے بعد ان لاکھوں ناقص ماسکس کو ڈچ حکومت نے واپس طلب کر لیا ہے۔

ہالینڈ کے طبی انتظامی عملے کے مطابق یہ ماسک بنیادی خامی رکھنے کے علاوہ بین الاقوامی معیار کے مطابق نہیں ہیں۔


ہسپتالوں کے عملے نے ان کے ناقص ہونے کی وجہ یہ بتائی کہ ماسک میں لگے فلٹرز معیاری نہیں ہیں اور وہ وائرس کو ناک کے ذریعے انسانی جسم میں داخل ہونے سے نہیں روک سکتے۔ چھ لاکھ سے زائد ماسک کئی ہسپتالوں میں تقسیم کیے گئے تھے۔ کئی ہسپتالوں نے شکایات سامنے آنے پر تقسیم سے قبل ہی انہیں واپس کر دیا۔

شکایت موصول ہونے کے بعد ہالینڈ کی وزارت صحت نے بقیہ ماسک تقسیم کرنے کا سلسلہ بھی روک دیا۔ ڈچ محکمہ صحت نے جب ان ماسک کا باقاعدہ کلینیکل اور مکینیکل انداز میں معائنہ کرایا تو انہیں مختلف اشیاء کے لیے مقرر کردہ انٹرنیشنل اسٹینڈرڈز (FFP2) کے مطابق نہیں پایا گیا۔ ان ماسک کے دو مختلف معائنے کرائے گئے ہیں اور دونوں کے نتائج میں ان کے ناقص ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔


ڈچ محکمہٴصحت کے مطابق دوسرے ٹیسٹ کی رپورٹ زیادہ شدید تھی اور اس میں واضح کیا گیا کہ ماسک میں لگائے گئے فلٹرز غیر معیاری ہیں اور ان میں کُلی طور پر بین الاقوامی معیار کا خیال نہیں رکھا گیا۔ ایک چینی کمپنی نے اکیس مارچ کو یہ ماسک ہالینڈ پہنچائے تھے۔

چینی ماسک کو ناقص قرار دینے کے بعد ڈچ محکمہٴ صحت نے کہا ہے کہ مستقبل میں ماسک خریدنے سے قبل ان کے مناسب کلینیکل ٹیسٹ کرائے جائیں گے۔ حالیہ ایام کے دوران چین نے کووڈ انیس کی وبا سے نمٹنے والے ممالک کو لاکھوں کروڑوں ماسک اور دیگر آلات فراہم کیے ہیں۔ چین سے ان اشیاء کی سپلائی جن ممالک کو کی گئی ہے اُن میں سربیا، فرانس، لائبیریا، فلپائن اور چیک جمہوریا بھی شامل ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔