بی جے پی وزیر پنکجا مُنڈے پر لگا 106 کروڑ روپے کے ’موبائل گھوٹالہ‘ کا الزام

پنکجا منڈے پر موبائل گھوٹالہ کا الزام ان کے چچازاد بھائی دھننجے منڈے نے لگایا ہے، لیکن پنکجا نے اس الزام کو سرے سے مسترد کرتے ہوئے بے بنیاد قرار دے دیا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

مہاراشٹر بی جے پی کا معروف چہرہ اور ویمنس اینڈ چلڈرنس ڈیولپمنٹ کی وزیر پنکجا منڈے پر 106 کروڑ روپے گھوٹالہ کا الزام عائد کیا گیا ہے جس کے بعد ایک ہنگامہ برپا ہو گیا ہے۔ ان پر یہ الزام کسی اور نے نہیں بلکہ چچازاد بھائی دھننجے منڈے نے لگایا ہے۔ پنکجا پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ آنگن واڑی ملازمین کے لیے 6-6 ہزار روپے کے موبائل خریدے جانے تھے جو کہ مہنگے خریدے گئے اور اس پورے عمل میں 106 کروڑ روپے کا گھوٹالہ ہوا ہے۔

این سی پی لیڈر دھننجے منڈے نے اس سلسلے میں ایک پریس کانفرنس کیا اور اس میں بتایا کہ پیناسونک ایلوگا-17 موبائل فون کی قیمت 6499 ہے جب کہ پنکجا منڈے نے اسے 8777 روپے فی موبائل خریدے۔ دھننجے منڈے نے بتایا کہ یہ ایک بہت بڑا موبائل گھوٹالہ ہے جس کی جانچ کی جانی چاہیے۔ اپنے چچازاد بھائی کے ذریعہ لگائے گئے الزامات کے بعد پنکجا منڈے کا بھی رد عمل سامنے آیا ہے۔ انھوں نے دھننجے منڈے کے الزام کو سرے سے مسترد کر دیا ہے اور کہا ہے کہ اس میں کوئی بھی سچائی نہیں ہے۔

پنکجا منڈے نے اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کو خارج کرتے ہوئے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں لکھا ہے کہ آنگن واڑی ملازمین کے لیے اسمارٹ فون کی جو قیمت دکھائی گئی ہے اس میں ہی سافٹ ویئر، ڈیٹا کارڈ اور سبھی متعلقہ ڈاکیومنٹس بھی شامل ہیں۔ ساتھ ہی انھوں نے یہ بھی بتایا ہے کہ فون کی خریداری سے متعلق سبھی جانکاری حکومت کی ویب سائٹ پر موجود ہے۔ پنکجا منڈے کا کہنا ہے کہ فون میں بچوں کی پرورش سے متعلق سبھی جانکاری اَپ لوڈ کرنے کے لیے موبائل ڈیوائس مینجمنٹ سافٹ ویئر، 32 جی بی ڈاٹا کا ایس ڈی کارڈ، ڈَسٹ پروف پاؤچ، اسکرین پروٹیکٹر وغیرہ وموجود ہیں۔ انھوں نے کہا کہ نہ صرف ان پر غلط الزام عائد کیا جا رہا ہے بلکہ میڈیا کو غلط جانکاری بھی دی جا رہی ہے۔

میڈیا ذرائع کے مطابق 30 ضلع کی آنگن واڑی ملازمین کے لیے 1.02 لاکھ موبائل فون دلانے کا منصوبہ تھا جس کے تحت موبائل فون کی خریداری کی گئی۔ پنکجا کے مطابق اسمارٹ فون انفارمیشن کمپیوٹر ٹیکنالوجی کے لیے خریدا گیا تھا جو رئیل ٹائم مانیٹرنگ (آئی سی ٹی-آر ٹی ایم) منصوبہ کے لیے اہل تھا۔ یہ فون آنگن واڑی ملازمین کو نیٹ پیک اور سِم کارڈ کے ساتھ دیے گئے تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 08 Mar 2019, 7:10 PM