‘نیشنل ہیرالڈ’ کے ایڈیٹر اِن چیف نیلابھ مشرا کا انتقال پر ملال

نیلابھ مشرا کو ‘نان الکحلک لیور سیراسس’ کی وجہ سے علاج کے لئے چنئی کے اپولو اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔

مرحوم نیلابھ مشرا کی ایک یادگار تصویر 
مرحوم نیلابھ مشرا کی ایک یادگار تصویر
user

قومی آواز بیورو

انتہائی رنج و غم کے ساتھ یہ اطلاع دینی پڑ رہی ہے کہ ہمارے ایڈیٹر اِن چیف، گائیڈ اور دوست نیلابھ مشرا کا انتقال ہو گیا۔ 57 سالہ نیلابھ کے پسماندگان میں طویل مدت سے ان کی دوست کویتا شریواستو، بھائی شیلوج کمار، بھابھی سدھا اور بھتیجی نواشا ہیں۔

نیلابھ کو 'نان الکحلک لیور سیراسس' کی وجہ سے علاج کے لئے چنئی کے اپولو اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ علاج کے دوران ملٹیپل آرگن فیلیور کے سبب ان کا لیور ٹرانسپلانٹ ممکن نہیں ہو سکا اور 24 فروری کو صبح 7.30 بجے انھوں نے آخری سانس لی۔ اس وقت ان کے پاس ان کے رشتہ دار، دوست، کامریڈس اور نزدیکی لوگ موجود تھے۔

نیلابھ نے 2016 میں 'نیشنل ہیرالڈ' کو ڈیجیٹل یعنی ویب سائٹ کی شکل میں از سر نو لانچ کیا تھا۔ 'نیشنل ہیرالڈ' کی بنیاد ملک کے پہلے وزیر اعظم پنڈت جواہر لال نہرو نے 1938 میں رکھی تھی۔ نیلابھ نے ہفتہ روزہ 'نیشنل ہیرالڈ سنڈے' اخبار بھی لانچ کیا اور ساتھ ہی 'نو جیون' اور 'قومی آواز' کو بھی ڈیجیٹل فارمیٹ میں ویب سائٹ کی شکل میں شروع کیا۔

نیشنل ہیرالڈ سنڈے کے لانچنگ کے موقع پر سابق صدر جمہوریہ پرنب مکھرجی، سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ، سونیا گاندھی کے ساتھ مرحوم نیلابھ مشرا
نیشنل ہیرالڈ سنڈے کے لانچنگ کے موقع پر سابق صدر جمہوریہ پرنب مکھرجی، سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ، سونیا گاندھی کے ساتھ مرحوم نیلابھ مشرا
قومی آواز

'نیشنل ہیرالڈ' کے ایڈیٹر اِن چیف بننے سے قبل نیلابھ کئی سالوں تک 'آؤٹ لُک' ہندی کے مدیر رہے۔ دہلی یونیورسٹی سے انگریزی میں ایم اے کرنے والے نیلابھ نے اپنے کیریر کی شروعات 'نوبھارت ٹائمز' کے ساتھ اپنے آبائی شہر پٹنہ سے کی تھی۔ وہاں سے نیلابھ راجستھان چلے گئے اور جے پور سے شائع ہونے والے 'نیوز ٹائم' میں نامہ نگار کی حیثیت سے کام کیا۔ انھوں نے 1998 میں راجستھان میں 'ایناڈو ٹی وی' کا بھی آغاز کیا۔

صحافت میں تین دہائیوں سے بھی زیادہ وقت تک نیلابھ سرگرم رہے اور بہت سے نوجوان صحافیوں کو صحافت کی باریکیوں سے روشناس کرایا۔ نیلابھ کے لہجے سے ہمیشہ سچ کی طاقت اور زمینی حقیقت سے جڑی ہوئی باتیں آشکار ہوتی تھیں۔ سچ کو سامنے لانے کے لیے صحافت کرنے والے سچے صحافی نیلابھ مشرا نے شہری حقوق کی توسیع کے لیے 'پیپلز یونین فار سول لبرٹیز' کے ساتھ بہار، راجستھان اور دوسری ریاستوں میں کام کیا۔ مختلف سماجی تحریکوں سے وہ ایک سچے اور اچھے سپاہی کی طرح جڑے رہے۔ بیشتر سماجی تنظیمیں اکثر صلاح و مشورہ کے لیے ان کی مدد لیتی تھیں ۔ جن تحریکوں سے ان کی بہت زیادہ وابستگی تھی ان میں راجستھان کا مزدور کسان شکتی سنگٹھن اور حق اطلاعات کی تحریک بھی شامل ہے۔ خواتین کے حقوق کے لئے کام کرنے والی تنظیموں نے ہمیشہ نیلابھ کو اپنا دوست تصور کیا۔ نیلابھ ایک چابکدست اور پرجوش سیاسی تجزیہ کار اور آبزرور تھے۔ ساتھ ہی شاعری اور افسانوں میں ان کی غضب کی دلچسپی تھی۔ تاریخ کو پڑھنا اور اس کی عمیق گہرائی کو سمجھنا نیلابھ کا جنون تھا۔

تصویر قومی آواز
تصویر قومی آواز
سیم پٹروڈا کے ساتھ نیلابھ مشرا اور اتم سین گپتا 

'نیشنل ہیرالڈ' ہمیشہ اسی عزم کے ساتھ کام کرتا رہے گا جس عزم کے ساتھ نیلابھ مشرا ملک کی بیش قیمت جمہوری آزادی اور حقوق کے تحفظ کے لیے کوشاں رہے اور اس کی ترغیب ان کو ’نیشنل ہیرالڈ ‘کے بانی پنڈت جواہر لال نہرو سے ملی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 24 Feb 2018, 8:05 AM