نماز پڑھنی ہے تو اپنے گھر میں پڑھو: راج ٹھاکرے

ایم این ایس کے سربراہ راج ٹھاکرے نے مسجدوں میں لاؤڈ اسپیکر کے استعمال اور سڑکوں پر نماز پڑھنے کو غلط قرار دیا اور کہا کہ اس سے ملک کا ماحول خراب ہو رہا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

مسجدوں میں لاؤڈ اسپیکر کے استعمال اور کھلی جگہ میں نماز ادا کرنے سے متعلق تنازعہ ایک بار پھر شروع ہو گیا ہے اور اس بار آواز مہاراشٹر نو نرمان سینا (ایم این ایس) کے سربراہ راج ٹھاکرے نے بلند کی ہے۔ انھوں نے مسجدوں میں لاؤڈ اسپیکر کے ذریعہ اذان دیے جانے پر سوال کھڑا کیا ہے اور ساتھ ہی سڑکوں پر نماز پڑھنے کے تئیں بھی اعتراض ظاہر کیا ہے۔ انھوں نے اپنا یہ نظریہ آج ’گرو پورنیما‘ کے موقع پر منعقد ایک تقریب میں پارٹی کارکنان کو خطاب کرتے ہوئے بیان کیا۔

خبر رساں ایجنسی ’اے این آئی‘ نے بھی راج ٹھاکرے کے ذریعہ دیے گئے بیان کو اپنے ٹوئٹر ہینڈل سے شیئر کیا ہے جس کے مطابق راج ٹھاکرے کا کہنا ہے کہ ’’میں ہمیشہ سے مسلمانوں سے یہ پوچھتا آیا ہوں کہ انھیں اذان کے لیے لاؤڈ اسپیکر کی ضرورت کیوں ہوتی ہے؟ آپ آخر کس کو کیا دکھانا چاہتے ہیں؟ اگر آپ لوگ نماز پڑھنا چاہتے ہیں تو گھر پر بیٹھ کر پڑھیں۔ آپ سڑکوں پر بیٹھ کر کیوں نماز پڑھتے ہیں؟ کیوں سڑکوں کو جام کرتے ہیں؟‘‘ راج ٹھاکرے تقریب کے دوران یہ سوال بار بار دہراتے ہیں کہ کیا لاؤڈ اسپیکر کا استعمال کیے بغیر اذان نہیں کہی جا سکتی؟

ایم این ایس سربراہ نے لاؤڈ اسپیکر سے اذان دیے جانے اور سڑکوں پر نماز ادا کرنے سے ریاستوں میں بدامنی پھیلنے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’لوگوں کو اپنی ذمہ داریاں سمجھنی چاہئیں، کیا ایسا ہونے سے ملک اور ریاستوں میں مخالفت کی حالت پیدا نہیں ہوگی۔‘‘ گرو پورنیما کے موقع پر منعقد اس تقریب سے خطاب کے دوران راج ٹھاکرے نے مراٹھا ریزرویشن کے معاملے میں بھی اپنا نظریہ بیان کیا۔ انھوں نے اس ریزرویشن کے مطالبہ کو حق بجانب قرار دیا اور اس سے متعلق چلائی گئی تحریک کے دوران ہوئے تشدد کے لیے ریاستی حکومت کو ذمہ دار ٹھہرایا۔

قابل ذکر ہے کہ نماز کے دوران لاؤڈ اسپیکر کے استعمال پر تنازعہ اس وقت سے جاری ہے جب سونو نگم نے یہ ایشو اٹھایا تھا۔ سونو نگم نے کہا تھا کہ ’’بھگوان سب کا بھلا کرے۔ میں مسلم نہیں ہوں اور مجھے ہر صبح اذان کی آواز سے اٹھنا پڑتا ہے۔ ہمارے ملک میں یہ جبراً مذہبی جذبہ کب ختم ہوگا۔‘‘ اس طرح کے تنازعات کے درمیان کانگریس کے سینئر مسلم لیڈر احمد پٹیل نے بھی لاؤڈ اسپیکر کے استعمال کو غیر ضروری قرار دیا تھا اور کہا تھا کہ اسلام اور قرآن میں کہیں یہ نہیں کہا گیا کہ اذان لاؤڈ اسپیکر سے دی جانی چاہیے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔