مغل سرائے اسٹیشن کا رنگ ہوا زعفرانی

بی جے پی کو جس طرح مغلوں اور مسلم ناموں سے نفرت ہے اسی طرح اس کو زعفرانی رنگ کے علاوہ ہر رنگ سے نفرت ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

بی جے پی صرف نام بدلنے میں یقین نہیں رکھتی بلکہ نام کے ساتھ وہ رنگ بدلنے میں بھی یقین رکھتی ہے۔ اترپردیش کے مغل سرائے اسٹیشن کا نام تو بدلا ہی اب اس کا رنگ بھی بدلا جا رہا ہے۔ بی جے پی کو جس طرح مغلوں اور مسلم ناموں سےنفرت ہے اسی طرح اس کو زعفرانی رنگ کے علاوہ ہر رنگ سے نفرت ہے۔ اترپردیش کی عمارتوں کو زعفرانی رنگ میں رنگنے کا سلسلہ ابھی جاری ہے، اور اسی کڑ ی میں اب مغل سرائے اسٹیشن کو بھی پوری طرح زعفرانی رنگ میں رنگا جا رہا ہے ۔

واضح رہے کہ حال ہی میں اترپر دیش حکومت نے اپنی طرف سے مغل سرائے اسٹیشن کا نام بدلنے کی منظوری دے دی ہے ۔ 5، اگست یعنی آنے والے پیر کو مغل سرائے نام سے مشہور یہ اسٹیشن دین دیا ل اپادھیائے جنکشن کے نام سے جانا جائے گا، اس کے افتتاح کی تیاریاں زور وشور سے کی جا رہی ہیں ۔ اسٹیشن کےباہر کی دیواروں پر زعفرانی رنگ کیا جارہا ہے ،حکومت کے نوٹیفیکشن کے بعد سے ہی اسٹیشن پرزعفرانی رنگ چڑھایا جا رہا ہے۔

واضح رہے اس سے قبل اتر پردیش کی عمارتوں ،بسوں ، بیت الخلاؤں ، ٹول پلازہ اور سرکاری اسکولوں کو زعفرانی رنگ میں رنگا جاچکا ہے ۔ زعفرانی رنگ کا سلسلہ پچھلے سال اکتوبر کے مہینے سے شروع ہوا تھا جب وزیر اعلی دفتر انیکسی کو زعفرانی رنگ سے رنگا گیا تھا۔

اگلے سال ہونے والے عام انتخابات کے پیش نظر اتر پردیش امت شاہ اور مودی کے لئے انتہائی اہمیت کا صوبہ بنتا جارہا ہے ۔ اس کی بڑی وجہ یہ ہے کہ اتر پردیش میں سب سے زیادہ 80 پارلیمانی نشستیں ہیں اور سال 2014 میں اتر پردیش سے بی جے پی نے 73 نشستیں جیتی تھیں۔ وزیر اعظم نریندرمودی اور بی جے پی صدر امت شاہ اترپردیش کے مستقل چکر لگا رہے ہیں۔

ان کا آئندہ دورہ اب مغل سرائے کا ہے جہاں وہ مغل سرائے اسٹیشن کا افتتاح پنڈت دین دیال اپادھیائے جنکشن کے نام سے 5 اگست کو کریں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔