بہار میں زہریلا کھانا کھانے سے متعدد بچوں سمیت 350 افراد بیمار
مدھے پورہ ضلع میں کئی بچوں سمیت زائد از 350 افراد اس وقت الٹی اور دست کی شکایت کرنے لگے جب انھوں نے ایک شرادھ کی تقریب میں کھانا کھایا۔ کھانے کا نمونہ جانچ کے لیے لیباریٹری بھیج دیا گیا ہے۔
بہار کے مدھے پورہ ضلع میں ایک دعوت کے دوران کھانا کھانے کے بعد 350 سے زائد لوگ اچانک بیمار پڑ گئے۔ بتایا جاتا ہے کہ کھانا زہریلا تھا جس کی وجہ سے لوگ کھانا کھاتے ہی الٹی کرنے لگے۔ متاثرین میں بچوں کی بھی ایک بڑی تعداد شامل ہے۔ سبھی متاثرین کو قریب کے اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے، اور جن کی حالت زیادہ خراب ہے انھیں صدر اسپتال میں ریفر کیا گیا ہے۔ واقعہ گزشتہ رات کا ہے اور خبر ملتے ہی مقامی پولس موقع پر پہنچ گئی۔ پولس نے کھانے کی چیزوں کا نمونہ لے کر جانچ کے لیے بھیج دیا ہے۔
میڈیا ذرائع کے مطابق مدھے پورہ ضلع کے سری نگر تھانہ کی اسرائن بیلا پنچایت کے وارڈ نمبر 8، مدھوبنی ٹولہ باشندہ او پی منڈل کے یہاں کسی کا انتقال ہو گیا تھا اور شرادھ کے پیش نظر بھوج یعنی دعوت کا انتظام کیا گیا تھا۔ اس تقریب میں گاؤں سمیت آس پاس کے لوگ بھی مدعو تھے۔ مدعو لوگوں میں سے نصف سے زیادہ لوگوں نے دعوت کھانے کے بعد اُلٹی کرنا شروع کر دیا۔ جن لوگوں کی طبیعت پہلے خراب ہوئی، ان میں بچے شامل تھے۔ دھیرے دھیرے بڑے لوگوں کی بھی طبیعت بگڑنے لگی۔
لوگوں کی طبیعت خراب ہوتے دیکھ وہاں موجود لوگوں اور میزبان میں افرا تفری کا ماحول پیدا ہو گیا۔ پنچایت کے مکھیا رام اوتار ٹھاکر اور پیکس چیئرمین ششی بھوشن ٹھاکر عرف موہن بابو نے کمیونٹی ہیلتھ سنٹر کمار کھنڈ کو فون کر واقعہ کی جانکاری دی۔ ساتھ ہی ایمبولنس بھیجنے کی درخواست بھی کی۔ اس کے بعد فوری طور پر متاثرہ بچوں اور دیگر لوگوں کو اسپتال پہنچایا گیا۔ رات میں ہی تقریباً 11.30 بجے تک تقریباً پانچ درجن بیمار لوگ کمیونٹی ہیلتھ سنٹر بغرض علاج پہنچ چکے تھے۔
بیمار لوگوں کا علاج کمارکھنڈ کے علاوہ مرلی گنج میں چل رہا ہے۔ تین لوگوں کی حالت کچھ زیادہ خستہ تھی اس لیے انھیں صدر اسپتال ریفر کر دیا گیا۔ ڈاکٹروں کا اس تعلق سے کہنا ہے کہ فوڈ پوائزننگ کی وجہ سے لوگوں کو الٹی اور دست کی شکایت ہے۔ چیف سکریٹری کی ہدایت پر ماہرین کی ٹیم کمار کھنڈ اور سری نگر تھانہ پولس کے ساتھ پہنچ کر کھانے کے سامان کا نمونہ لیا اور جانچ کے لیے مدھے پورہ لے گئے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 21 Jun 2019, 6:10 PM