مرادآباد: ضلع مجسٹریٹ سے مدد مانگنے پہنچی مسلم خاتون کو دیا گیا دھکا، ہوئی بیہوش
ضلع مجسٹریٹ نے اس پورے معاملے کو من گھڑت بتایا اورکہا کہ بزرگ خاتون کے ساتھ کسی نے کوئی بدسلوکی نہیں کی بلکہ کمزور ہونے کی وجہ سے زمین پر گرکر بے ہوش ہوگئیں۔
مرادآباد: خواتین کی عزت افزائی کرنے و انھیں اہمیت دینے کے دعوے بھلے ہی یوگی حکومت کر رہی ہو مگر ان کی سرکاری مشینری ان کے ان احکامات کو طاق پر رکھے ہوئے ہے۔ ضلع کلکٹر سے ملاقات کے لئے ان کے دفتر پہنچی ایک بزرگ مسلم خاتون بے ہوش ہوکر گر گئی ، الزا م ہے کہ ڈی ایم آفس کے باہر تعینات خاتون پولس اہلکارنے اس بزرگ مسلم خاتون کو ضلع کلکٹر سے ملاقات کے لئے مدد کرنے کی بجائے بے رحمی سے دھکا دے دیا ، جس سے وہ وہاں گرپڑی اور بے ہوش ہوگئی ۔ اس واقعہ کے بعد ڈی ایم آفس کے باہر ہلچل مچ گئی جس کے بعد اس بزرگ مسلم خاتون کو وہاں موجود خاتون پولس اہلکاروں نے ایمبولنس بلاکر علاج کے لئے ضلع اسپتال روانہ کردیا جہاں اس بزرگ بے سہارا کا علاج چل رہا ہے ۔
حالانکہ ضلع کلکٹر نے اس پورے معاملے کو من گھڑت بتاتے ہوئے کہا کہ اس بزرگ خاتون کے ساتھ کسی نے کوئی بد سلوکی نہیں کی بلکہ وہ خود کمزور ہونے کی وجہ سے زمین پر گر گئیں اور بے ہوش ہوگیئں جنھیں دفتر میں موجود اہلکاروں نے علاج کے لئے ضلع اسپتال پہنچادیا ۔
اندار چوک ساکن 70 سالہ سعیدہ خاتون کا کہنا ہے کہ صبح کے وقت ڈیم ایم مرادآباد کے دفترپر فریاد لے کر اپنی چھ سالہ نواسی کے ساتھ پہنچی تھی کہ دفتر کے باہر تعینا ت خاتون پولس اہلکاروں نے اسے ضلع کلکٹر سے ملنے سے روکا اور ہاتھ پکڑ کر دھکا دے دیا۔
خاتون پولس اہلکاروں کے دھکا دینے کے سبب بزرگ خاتون فرش پر گر گئی اور بے ہوش ہوگئی ۔ اس واقعہ سے خوفزدہ ہوکر انھیں خاتون پولس اہلکاروں نے ایمبولنس بلوائی اور اس بزرگ خاتون کو ضلع اسپتال روانہ کردیا ۔
سعیدہ نے دو سال پہلے آسرا منصوبے کے تحت پنڈت نگلہ بائی پاس پر تیار ہوئے سرکاری مکان حاصل کرنے کے لئے فارم بھرا تھا ، یہ بزرگ خاتون تقریباً 19سال سےکرائے کے مکان میں رہ رہی ہے، شوہر کے انتقال کے بعد کرائے کے مکان کا خرچ ادا کرنا اس کے لئے مشکل ہوگیاتھا ۔اطلاعات کے مطابق فارم بھرنے کے بعد جب وہ مکان حاصل کرنے کی غرض سے پٹواری کے پاس پہنچی تو اس نے بھی اس سے کچھ رقم کا مطالبہ کیا جسے ادا کرنے میں وہ ناکام رہی ۔بتایا جارہا ہے کہ بزرگ خاتون کو مکان الاٹ ہوگیا تھا مگر اس کو قبضہ نہیں مل پایا تھا ۔ 2016 میں موجود ضلع کلکٹر زہیر بن صغیر کے سامنے سعیدہ نے اپنامطالبہ رکھا تھا مگر کسی وجہ سے اس کی سنوائی نہیں ہو پائی ۔ اس متاثرہ بزرگ خاتون کا کہنا ہے کہ بیوہ پینشن کے لئے بھی وہ تقریباً گیارہ سال سے افسران کے چکر کاٹ رہی ہے مگر اس میں بھی اس کو کوئی کامیابی نہیں مل پائی ہے۔ غریب خاتون سعیدہ کی کوئی سننے والا نہیں ہے ۔
ڈی ایم راکیش کمار سنگھ کا کہنا ہے کہ اس بزرگ خاتون کو ایک وکیل اور ایک دیگر شخص یہاں لے کر آئے تھے انہوں نے جان بوجھ کر اس طرح کا ہنگامہ کیا ہے ۔ انھوں نے اس واقعہ کی جانچ ایل آئی او کو دی تھی ۔ ایل آئی اونے بزرگ خاتون کے ساتھ آئے وکیل و دیگر ایک شخص کی نشاندہی کر لی ہے ۔
ضلع کلکٹر راکیش کمار سنگھ کا کہنا ہے کہ میرے دفتر میں آئے ہر فریادی کی بات سنی جاتی ہے اور اس کو حل کرنے کی ہر ممکن کوشش بھی کی جاتی ہے۔ اس بزرگ خاتون کا استعمال کرکے کچھ لوگوں نے ہمارے کام کرنے کے طریقے پر انگلی اٹھائی ہے جس کی جانچ کرکے مثبت کارروائی کی جائے گی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔