وارانسی حادثہ: یوگی راج میں پوسٹ مارٹم کے لیے رقم کا مطالبہ
وارانسی میں زیر تعمیر پل حادثہ میں ہلاک شدگان کے اہل خانہ غم میں مبتلا ہیں اور بی ایچ یو کے ملازمین پوسٹ مارٹم کے نام پر ان سے پیسے کا مطالبہ کر کےمزید زخم پر نمک چھڑکنے کا کام کر رہے ہیں۔
وزیر اعظم نریندر مودی کے پارلیمانی حلقہ وارانسی میں زیر تعمیر پل گرنے سے جہاں لوگوں میں غم کا ماحول ہے اور وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی اظہارِ غم کیا ہے وہیں اس حادثہ میں مرنے والوں کے پسماندگان کو لاش کا پوسٹ مارٹم کرنے کے لیے بھی رشوت ادا کرنی پڑ رہی ہے۔ یوگی راج میں اس طرح کا معاملہ نیا نہیں ہے لیکن جس طرح سے حادثہ میں ہلاک لوگوں کی لاش اٹھانے کے لیے بنارس ہندو یونیورسٹی میں پیسے مانگے جا رہے ہیں وہ انتہائی شرمناک ہے۔
لاش اٹھانے کے لیے پیسے کا مطالبہ کرنے پر مبنی ایک ویڈیو بھی وائرل ہو رہا ہے اور یہ ویڈیو کچھ نیوز ویب سائٹس نے اپنے یو ٹیوب چینل پر بھی اَپ لوڈ کیا ہے۔ اس ویڈیو میں پوسٹ مارٹم ہاؤس کے ملازمین پیسے لیتے ہوئے صاف نظر آ رہے ہیں۔ اس ویڈیو کے وائرل ہونے سے بی ایچ یو انتظامیہ میں بھی ہنگامہ برپا ہو گیا اور کچھ لوگوں کے خلاف کارروائی بھی کی گئی۔ ذرائع کے مطابق لاش کا پوسٹ مارٹم کرانے پہنچے لوگوں میں سے کچھ نے 200 روپے مانگے جانے کی شکایت کی ہے تو کچھ نے 300 روپے کا مطالبہ کیے جانے کا۔
ایک نیوز ویب سائٹ نے ویڈیو بنانے والے جون پور، ملہنی باشندہ کا ویڈیو اَپ لوڈ کیا ہے جس میں اس نے بتایا کہ وہ صبح 7 بجے اپنی فیملی کے 5 لوگوں کی لاش لے کر بی ایچ پی یو پہنچا تھا۔ اس نے دیکھا کہ پہلے سے ہی غازی پور کے لوگ 4 لاش لے کر آئے ہوئے تھے اور ان سے پیسوں کا مطالبہ کیا جا رہا تھا۔ ویڈیو بنانے والے شخص نے مزید بتایا کہ جب پیسہ دینے سے منع کیا گیا تو ملازمین نے لاش اٹھانے سے منع کر دیا۔ ساتھ ہی ملازمین نے کہا کہ حکومت کی طرف سے کوئی پیسہ نہیں ملتا اس لیے فی لاش 300 روپے چاہیے۔
جون پور سے اپنے رشتہ داروں کا پوسٹ مارٹم کرانے آئے اس شخص کا کہنا ہے کہ ’’جب میں نے اس پورے معاملے کا ویڈیو بنایا اور افسران کو دکھایا تو ہم سے پیسے کا مطالبہ نہیں کیا گیا۔‘‘ وارانسی کے ایس ایس پی آر کے بھاردواج کا اس معاملے میں کہنا ہے کہ ’’ہمیں میڈیا کے ذریعہ پتہ چلا کہ ایک سویپر نے کچھ لوگوں سے پوسٹ مارٹم کے لیے 200 روپے لیے ہیں۔ ہم نے ایف آئی آر درج کی ہے اور اسے گرفتار بھی کرلیا ہے۔‘‘ میڈیا ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ پیسہ مانگنے والے ملازم کو فوری اثر سے معطل کر دیا گیا ہے۔
اس معاملے میں ضلع مجسٹریٹ یوگیشور رام نے بات چیت کے دوران بتایا کہ دو لوگوں نے پوسٹ مارٹم کے بدلے پیسہ مانگے جانے کی شکایت کی تھی جس کے بعد انھوں نے اور کمشنر نے اس کی جانچ کی اور دو معاملے میں تصدیق ہوئی ہے۔ اس میں بی ایچ یو کا ایک سویپر ہے جس کا نام بنارسی ہے۔ انھوں نے بتایا کہ بنارسی یہاں کا مستقل ملازم ہے جس کی معطلی کی کارروائی رجسٹرار کے ذریعہ کی جا رہی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔