مودی نے عمران کو کرکٹ بیٹ گفٹ کیا، عمران کی حلف برداری 18 اگست کو
پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نئے ملکی وزیر اعظم کے طور پر اپنے عہدے کا حلف ہفتہ اٹھارہ اگست کو اٹھائیں گے۔ ان کے وزیر اعظم بننے پر وزیر اعظم مودی گفٹ کے طور پر کرکٹ کا بیٹ بھیجا ہے۔
پاکستانی دارالحکومت اسلام آباد سے جمعہ دس اگست کو ملنے والی نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹوں کے مطابق موجودہ نگران حکومت نے ملکی صدر ممنون حسین کو جو سمری بھیجی تھی، اس کی صدارتی منظوری کے بعد 25 جولائی کے قومی انتخابات کے نتیجے میں وجود میں آنے والے وفاقی پارلیمان کے نئے ایوان زیریں یا قومی اسمبلی کا اولین اجلاس پیر 13 اگست کو ہو گا۔
پاکستان کی آزادی کی سالگرہ یعنی 14 اگست سے ایک روز قبل ہونے والے نئی قومی اسمبلی کے اس اجلاس میں نو منتخب اراکین حلف اٹھائیں گے اور اس کے بعد اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب عمل میں آئے گا۔
اس دوران ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی نے پاکستان تحریک انصاف پارٹی کے سربراہ عمران خان کو ان کی کامیابی پر کرکٹ کا بیت بطور گفٹ بھیجا ہے۔ عمران خان کیونکہ پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان عمران خان دنیا کے معروف کرکٹر رہے ہیں اس لئے نریندر مودی نے ان کو کرکٹ کا بیٹ گفٹ کیا ہے لیکن اگر کسی کے سابق پیشے سے جوڑ کر گفٹ دینے کا سلسلہ شروع ہو گیا تو یہ کئی ممالک میں مسائل کھڑے کر دے گا۔
ایسوسی ایٹڈ پریس نے لکھا ہے کہ جولائی میں منعقدہ وفاقی اور صوبائی پارلیمانی انتخابات کے بعد موجودہ نگران حکومت کی طرف سے نو منتخب وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو اقتدار کی منتقلی کا یہ عمل اگلے ہفتے سے شروع ہو جائے گا۔
اس عمل کی ابتدا نگران وزیر اعظم ناصرالملک کی طرف سے صدر ممنون حسین کو نئی اسمبلی کا اجلاس بلانے کی اس سمری سے ہوئی تھی، جو اسی ہفتے جمعرات کو ایوان صدر کو بھیجی گئی تھی۔
نئے وزیر اعظم کی حلف برداری 18 اگست کو
اسی دوران اسلام آباد سے ملنے والی رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ پاکستانی سربراہ مملکت ممنون حسین عمران خان سے بطور وزیر اعظم حلف اٹھارہ اگست ہفتے کے روز ہونے والی ایک تقریب میں لیں گے۔ عمران خان کی تحریک انصاف نے حالیہ الیکشن میں قومی اسمبلی کی سب سے زیادہ نشستیں جیتی تھیں۔ اس پارٹی کو ملنے والی سیٹوں کی تعداد اکیلے حکومت سازی کے لیے کافی نہیں تھی، اس لیے پی ٹی آئی کو بہت سے آزاد امیدواروں اور چند چھوٹی ہم خیال یا اتحادی جماعتوں کی مدد حاصل کرنا پڑے گی۔
پاکستان تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ اسے 342 رکنی نئی قومی اسمبلی میں اب تک مجموعی طور پر 180 اراکین پارلیمان کی حمایت حاصل ہو چکی ہے جبکہ اگلے پانچ برسوں کے لیے وزیر اعظم کے طور پر اپنے انتخاب کے لیے عمران خان کو کم از کم بھی 172 ارکان کی حمایت درکار ہو گی۔
دوسری طرف پاکستانی میڈیا کی رپورٹوں کے مطابق صدر ممنون حسین کو اس ماہ کی 16 سے لے کر 19 تاریخ تک ایک غیر ملکی دورہ کرنا تھا تاہم اب صدر نے اپنا یہ دورہ اس لیے ملتوی کر دیا ہے کہ وہ نو منتخب وزیر اعظم سے حلف لے سکیں۔ اپنا یہ غیر ملکی دورہ صدر ممنون حسین اب نئی حکومت کے اقتدار میں آ جانے کے بعد کریں گے۔
دریں اثناء پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر فیصل جاوید نے بھی جمعے کے روز ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں تصدیق کر دی کہ عمران خان کی پاکستان کی آئندہ وفاقی حکومت کے سربراہ کے طور پر حلف برداری ہفتہ 18 اگست کو ہو گی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 10 Aug 2018, 7:40 PM