سابق فرانسیسی صدر کے خلاصہ کے بعد راہل کا مودی پر بڑا حملہ
رافیل جہاز سودے پر سابق فرانسیسی صدر کے خلاصہ کے بعد کانگریس صدر راہل گاندھی نے نریندر مودی پر بڑا حملہ بولتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے ملک کو دھوکہ دیا ہے۔
رافیل جہاز سودے کے تعلق سے سابق فرانسیسی صدر فرانسوا اولاند کے تازہ خلاصہ کے بعد ملک کا سیاسی پارا چڑھنے لگا ہے۔رافیل ڈیل میں انل امبانی کی کمپنی ریلائنس ڈفینس کو شامل کرانے میں وزیر اعظم نریندر مودی کا کردار سامنے آنے کے بعد کانگریس صدر راہل گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی پر نشانہ سادھا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے ذاتی طور پر اس سودے میں دلچسپی لی اور بند دروازہ کے پیچھے رافیل ڈیل میں تبدیلی کروائی۔کانگریس صدر نے کہا ’’ہم فرانسوا اولاند کا شکریہ ادا کرتے ہیں کہ وہ اس سچائی کو سامنے لائے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کروڑوں ڈالر کا یہ سودا دوالیہ انل امبانی کی جھولی میں ڈال دیا۔ وزیر اعظم مودی نے ملک کے ساتھ دھوکہ کیا ہے اور انہوں نے فوجیوں کے خون کی بھی بے عزتی کی ہے‘‘۔
اس سے قبل جمعہ کو فرانس کی نیوز ویبسائٹ ’میڈیا پارٹ ‘کو دئے گئے انٹرویو میں فرانس کے سابق صدر فرانسوا اولاند نے کہا کہ رافیل سودے میں انل امبانی کو دسالٹ نے نہیں منتخب کیا تھا ۔ اولاند نے کہا ’’ ہمارے پاس کوئی متبادل نہیں تھا، ہمیں پارٹنر دیا گیا تھا‘‘۔
غور طلب ہے کہ اولاند کا یہ بیان مودی حکومت کے اس دعوے کے بالکل خلاف ہےجس میں اس نے کہا تھا کہ دسالٹ نے ہی انل امبانی کی ریلائنس ڈفینس کمپنی کو چنا تھا اور اس فیصلے میں وزارت دفاع اور حکومت ہند کا کوئی ہاتھ نہیں تھا۔ مودی حکومت نے پہلے کہا تھا ’’وزارت دفاع نے رافیل ڈیل میں ہندوستانی پارٹنر کے انتخاب کرنے میں کوئی کردار ادا نہیں کیا تھا ‘‘۔
اولاند کے تازہ خلاصہ کے بعد وزارت دفاع نے ٹویٹ کر کے کہا ہے کہ انل امبانی کی کمپنی کو ٹھیکہ دینے کے معاملہ میں نہ تو ہندوستانی حکومت کا کوئی کردار ہےاور نہ ہی فرانس حکومت کا ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’وزارت، فرانس کے سابق صدر کے دعووں کی جانچ کر رہی ہے‘‘۔
اولاند کا بیان آنے کے بعد کانگریس ترجمان رندیپ سنگھ سرجے والا نے بھی وزیر اعظم پر بڑا حملہ بولا ہے اور کہا ہے کہ مودی حکومت کا سفید جھوٹ پکڑا گیا اور اس معاملہ میں چوکیدار حصہ دار نہیں ہے بلکہ اصلی گناہ گار ہے۔
واضح رہے کہ کانگریس رافیل ڈیل پر مودی حکومت پر یہ الزام لگاتی رہی ہے کہ فرانس کی کمپنی دسالٹ سے جو 36 رافیل لڑاکو جہاز خریدنے کی ڈیل ہوئی ہے اس میں بڑا گھوٹالہ ہے اور اس میں جہاز کی قیمت یو پی اے حکومت سے کئے گئے سمجھوتہ سے کئی گنا زیادہ ہے ۔کانگریس کا الزام ہے کہ اس سے سرکاری خزانہ کو کروڑوں روپے کا نقصان ہوا ہے ۔ ساتھ میں یہ بھی الزام ہے کہ اس ڈیل میں تبدیلی کراکر وزیر اعظم نریندر مودی نے سودے کو ایچ اے ایل کی جگہ انل امبانی کی اس کمپنی کو دلوا دیا جو محض بارہ دن پہلے ہی بنائی گئی تھی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 22 Sep 2018, 8:33 AM