میگھالیہ: غیر قانونی کانکنی میں ایک اور حادثہ، 2 افراد ہلاک
میگھالیہ میں ایک بار پھر کوئلے کی کان دھسنے سے 2 مزدوروں کی موت ہو گئی ہے، بتایا جا رہا ہے کہ چٹان کے گرنے کی وجہ سے یہ حادثہ ہوا، اس دوران کان میں 15 مزدور کام کر رہے تھے۔
میگھالیہ کی ایک کوئلے کی کان میں پانی بھرنے سے پھنسے 15 مزدوروں کا اب بھی پتہ نہیں چل سکا ہے، تو وہیں دوسری طرف ریاست میں ایک اور کان میں حادثہ ہوگیا ہے جس میں 2 مزدوروں کی موت واقع ہو گئی، بتایا جا رہا ہے کہ یہ ایک غیر قانونی کوئلے کی کان تھی جہاں پر تقریباً 15 مزدور کوئلہ نکالنے کے کام میں مصروف تھے۔
اس واقعہ پر مشرقی جینتيا ہلز پولس کا کہنا ہے کہ ’’ایسا لگ رہا ہے کہ وہ لوگ (مہلوک) کوئلہ نکالنے کی کوشش کر رہے تھے، اسی وقت ایک پتھر ان لوگوں پر گرپڑا، کان مالک کی شناخت کے لئے تفتیش کی جاری ہے، کان پھنسے لوگوں کو نکالنے کا کام جاری ہے‘‘۔
خبروں کے مطابق اس حادثے کا انکشاف اس وقت ہوا جب ایک شخص نے اپنے بھتیجے ایلاد بره کے گھر سے غائب ہونے کی رپورٹ لکھوائی، ضلع پولس سربراہ سلویسٹر نونگٹنر نے بتایا کہ ’’ شکایت کے بعد سرچ آپریشن چلایا گیا، ہمیں ایلاد کی لاش کوئلے کی کان کے دھانے میں ملی، اس کے بعد جب ہم نے کان کے اندر سرچ آپریشن چلایا تو ایک اور لاش برآمد ہوئی ‘‘۔
بتا دیں کہ جمعہ کو ای جی ٹی کورٹ نے میگھالیہ میں غیر قانونی کانکنی روکنے میں ناکام رہنے کے لئے ریاستی حکومت پر 100 کروڑ روپے کا جرمانہ لگایا تھا، اس کے علاوہ سپریم کورٹ کسانہ کان میں چل رہے ریسکیو آپریشن کو لے کر ناراضگی ظاہر کی تھی، سپریم کورٹ نے میگھالیہ میں کان مزدوروں کو بچانے میں ہو رہی تاخیر پر ریاستی حکومت کو پھٹکار لگاتے ہوئے پوچھا تھا کہ 15 کانکنوں کو بچانے کے لئے کیا اقدامات کیے جا رہے ہیں؟ اب تک انہں کیوں نہیں نکالا جا سکا ہے؟۔
غور طلب ہے کہ میگھالیہ کے ایسٹ جينتيا ہلز ضلع میں کوئلے کی کان میں 15 مزدور 13 دسمبر سے پھنسے ہوئے ہیں، غیر قانونی کوئلے کی کان میں قریب میں موجود لِتین ندی سے پانی بھرنے کے سبب کان مزدور پھنسے ہوئے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔