مودی حکومت کی کسان مخالف پالیسیوں کے خلاف کسانوں نے اجتماعی طور پر منڈوایا سر
مرکزی حکومت کی کسان مخالف پالیسیوں سے کسان اتنے ناراض ہیں کہ کئی مقام پر ہفتوں سے دھرنے چل رہے ہیں تو کئی کسان تامرگ بھوک ہڑتال پر بیٹھے ہوئے ہیں، لیکن حکومت ان کے مطالبات پورے نہیں کر رہی۔
حصار: سوامی ناتھن کمیشن کی رپورٹ کے نفاذ، کسانوں کے قرض معافی سمیت متعدد مطالبوں کے سلسلے میں تحریک چلارہے کسانون نے آج اجتماعی طور سے سے سر منڈواکر حکومت کے خلاف اپنے اشتعال کا اظہار کیا۔ مختلف مطالبوں کے سلسلے میں نئی کورٹ، ہانسی کے سامنے کسانوں کا دھرنا آج23ویں دن بھی جاری ہے۔ وہیں کسان لیڈر سریش کوتھا نے اپنے تامرگ بھوک ہڑتال 11 ویں دن بھی جاری رکھی۔ دھرنے کے دوران حکومت کی کسان مخالف پالیسیوں کے خلاف ناراض ہوکر کپور سنگھ کھوکھا، رمیش کھرڑ، دلیپ ڈھنڈیری، گلاب کھڑکری سمیت دیگر کسانوں نے اجتماعی طور سے سرمنڈواکر اپنی مخالفت کا اظہار کیا۔
دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کسان لیڈروں نے کہا کہ حکومت ایک طرف تو کسان حامی ہونے کا دکھاوا کررہی ہے وہیں دوسری طرف اپنی جائز مطالبوں کے سلسلے میں کسان گزشتہ 23 دنوں سے دھرنا کرکے کر اپنی مخالفت کا اظہار کررہی ہے لیکن حکومت نے ابھی تک کسی بھی طرح کی پہل نہیں کی ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ حکومت کبھی کسانوںکی پنشن شروع کرنے تو کبھی فی ایکڑ معاوضہ دینے کی بات کرکے کسانوں کو گمراہ کررہی ہے۔ بھارتیہ کسان یونین کے ترجمان وکاس سیسر نے بتایا کہ دھرنے پر تامرگ بھوک ہڑتال کررہے کسان لیڈر سریش کوتھا کی حالت مسلسل خراب ہوتی جارہی ہے ، ان کا وزن پندرہ کلو تک کم ہوگیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 15 Feb 2019, 10:09 AM