مدھیہ پردیش: شیو راج کی ریلی میں بچوں پر ظلم، کانگریس نے اٹھائے سوال

جیوترادتیہ سندھیا نے الزام عائد کیا ہے کہ اپنے مفاد کی خاطر شیوراج سنگھ نے بچوں کی پڑھائی کے ساتھ کھلواڑ کر رہے ہیں جس سے ان کا مستقبل خراب ہو سکتا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

لگاتار چوتھی مرتبہ مدھیہ پردیش کے اقتدار پر قابض ہونے کے لیے مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ شیو راج سنگھ چوہان ان دنوں ریاست بھر میں ’جن آشیرواد یاترا‘ نکال رہے ہیں۔ اس یاترا کے دوران وہ جگہ جگہ پر ریلیاں اور انتخابی جلسے بھی کر رہے ہیں۔ ان کے ذریعہ وہ ریاست میں اپنی طاقت ظاہر کرنا چاہتے ہیں، لیکن ان کی یہی یاترا اب تنازعات کا شکار ہو گئی ہے۔ معاملہ ان کی ریلیوں اور انتخابی اجلاس کے لیے ریاست کے اسکولی بچوں کے استعمال کا ہے۔ ان پر الزام عائد کیا جا رہا ہے کہ ریلیوں اور اجلاس میں بھیڑ دکھانے کے لیے ریاست کے اسکولی بچوں کو جبراً ریلی میں شامل ہونے کے لیے کہا جا رہا ہے۔ الزام یہ بھی ہے کہ ان کی ریلی جہاں کہیں بھی ہوتی ہے وہاں کے سرکاری اسکولوں کے بچوں کو اس میں شامل ہونے کے لیے مجبور کیا جاتا ہے۔

کانگریس نے اس تعلق سے سخت اعتراض ظاہر کیا ہے۔ کانگریس لیڈر اور مدھیہ پردیش کانگریس انتخابی مہم کمیٹی کے سربراہ جیوترادتیہ سندھیا نے الزام عائد کیا ہے کہ اپنے مفاد میں شیو ران سنگھ اس قدر اندھے ہو گئے ہیں کہ وہ بچوں کی پڑھائی کے ساتھ کھلواڑ کر ان کا مستقبل چوپٹ کر رہے ہیں۔ جیوترا دتیہ نے شیوراج سنگھ کی ریلی میں شامل بچوں کے بیان پر مبنی ایک ویڈیو ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ’’شیو راج جی کے جلسہ میں بھیڑ دکھانے کے لیے اسکول کے معصوم بچوں کو جبراً لایا گیا۔ اپنے مفاد کے لیے بچوں کی پڑھائی سے کھلواڑ کرنے والے بی جے پی لیڈر اور وزیر اعلیٰ نے اخلاق اور انسانیت کو درکنار کر دیا ہے۔‘‘

اس سے قبل بھی اس طرح کا معاملہ سامنے آنے پر جیوترادتیہ سندھیا نے شیو راج حکومت پر زوردار حملہ کیا تھا۔ نیمچ کے ایک جلسہ میں اس م عاملے کا تذکرہ کرتے ہوئے انھوں نے کہا تھا کہ ’’آج وزیر اعلیٰ چوہان ریاست میں جَن آشیرواد یاترا نکال رہے ہیں اور حکومت و انتظامیہ کی ساری طاقت جھونکنے کے باوجود جب عوام ان کے اجلاس میں آشیرواد دینے نہیں آ رہی ہے تو اسکول کے بچوں کو اجلاس میں لا کر ان کا مستقبل چوپٹ کیا جا رہا ہے۔ لیکن عوام یہ ساری چیزیں دیکھ رہی ہے اور وقت آ گیا ہے کہ آپ اس کا جواب اس ظلمی حکومت سے لیں۔‘‘

یہ کوئی پہلا موقع نہیں ہے جب شیو راج سنگھ پر انتخابی جلسہ میں اسکولی بچوں کو لانے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ اس سے قبل 7 اگست کو سیوانی ضلع میں ہوئے شیوراج کے جلسہ میں بھی بڑی تعداد میں اسکولی بچوں کو لانے کا معاملہ سامنے آیا تھا۔ اس جلسہ مین نہ صرف اسکولی بچوں کو شامل کیا گیا تھا بلکہ ان کے ہاتھوں میں تختیاں اور گلے میں بی جے پی کے پٹّے بھی تھے۔ اس جلسہ میں شامل بچوں کی تصویر کو جن آشیرواد یاترا کے ٹوئٹر ہینڈل کے ساتھ ہی شیوراج سنگھ کے ہینڈل سے بھی ٹوئٹ کیا گیا تھا۔

اس معاملے کے سامنے آنے کے بعد کانگریس نے اسٹیٹ چائلڈ پروٹیکشن کمیشن میں وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان کے خلاف شکایت کی ہے۔ کانگریس نے کہا کہ جن آشیرواد یاترا میں بچوں کے حقوق کی خلاف ورزی ہو رہی ہے۔ انتخابی اجلاس میں بھیڑ بڑھانے کے لیے اسکولی طلبا کو سڑکوں پر کھڑا کیا جاتا ہے اور کئی بار گھنٹوں دھوپ میں انھیں شیوراج سنگھ کا انتظار کروایا جاتا ہے۔ مدھیہ پردیش کانگریس کے میڈیا سیل کی صدر شوبھا اوجھا سمیت کانگریس کے نمائندہ وفد نے کمیشن کو دی گئی شکایت میں کہا کہ جہاں جہاں سے بھی جَن آشیرواد یاترا گزر رہی ہے وہاں اسی طرح کی تصویر دیکھنے کو مل رہی ہے۔ انھوں نے اس یاترا میں ساکولی بچوں کے استعمال پر روک لگانے کا مطالبہ کرتے ہوئے قصوروار افسران پر کارروائی کا مطالبہ بھی کیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔