کسان احتجاج: زرعی بل کو پنجاب میں لاگو نہیں ہونے دیں گے، کیپٹن امریندر سنگھ
زرعی بل کو پنجاب میں لاگو نہیں ہونے دیں گے، کیپٹن امریندر سنگھ
پنجاب کے وزیر اعلیٰ کیپتن امریندر سنگھ نے کہا کہ کسان ہمارے سماج کی ریڑھ ہیں اور حال ہی میں مرکزی حکومت کی طرف سے منظور کرایا گیا زراعت سے متعلق بل غلط سمت میں ایک قدم ہے۔ یہ سچائی کے ساتھ کھڑے ہونے کا وقت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’’اس بل کو پنجاب میں لاگو نہیں ہونے دیں گے۔ مرکزی حکومت کھیتی کا کاروبار امبانیوں اور اڈانیوں کے ہاتھ میں رکھ دینا چاہتی ہے۔ کسانوں کو دھرنے کی کھلی چھوٹ ہے اور ان پر کوئی کارروائی نہیں ہوگی۔‘‘
انہوں نے کہا کہ مرکز نے بغیر پوچھے ایک جھٹکے میں یہ بل منظور کر دیا۔ یہ آئین کے خلاف ہے اور اسے کسی بھی طور پر قبول نہیں کیا جا سکتا۔
بند کے دوران تیجسوی یادو نے نکالی ٹریکٹر ریلی ریلی
آر جے ڈی کے رہنما تیجسوی یادو نے زرعی بل کے خلاف ٹریکٹر ریلی نکالی ہے۔ اس دوران تیجسوی یادو نے کہا کہ حکومت نے ہمارے ’اناج فراہم کرنے والوں‘ کو ’قرض فراہم‘ کر کے کٹھ پتلی بنا دیا ہے۔ زرعی بل کسان مخالف ہے۔ حکومت نے کہا تھا کہ وہ 2022 تک کسانوں کی آمدنی دو دوگنا کرے گی لیکن یہ بل انہیں مزید غریب بنا دیگا۔ شعبہ زراعت کی کارپوریٹ کاری کی گئی ہے۔
پنجاب: دکانداروں نے کی بند کی حمایت
زرعی بل کے خلاف سڑک پر اترے کسانوں کو مقامی لوگوں کا تعاون حاصل ہو رہا ہے۔ پنجاب میں سنگرور کے بازار بند ہیں۔ دکاندار کہتے ہیں کہ انہوں نے اپنی مرضی سے دکانیں بند کردی ہیں، کیونکہ اگر کسانوں کے پاس کچھ نہیں بچےگا تو ان کے پاس کون آئے گا اور وہ بھی مریں گے۔ یہ پہلا موقع ہے جب پنجاب بند کے دوران دکانداروں نے اتنے بڑے پیمانے پر اپنی دکانیں بند کی ہیں۔
دہلی-چنڈی گڑھ بس سروس بند، بہار کے حاجی پور میں مظاہرہ
زرعی بلوں کے خلاف کسانوں احتجاج کی وجہ سے پنجاب میں ٹرین خدمات پہلے سے ہی متاثر ہیں اور اب بھارت بند کی وجہ سے دہلی-چنڈی گڑھ بس سروس بھی بند کر دی گئی ہے۔ کسانوں کی تحریک کے حوالہ سے امبالہ ضلعی انتظامیہ مستعد ہے اور پولیس کی 5 بٹالینوں کو تعینات کیا گیا ہے۔
ادھر، بہار میں بھارت بند کا سب سے زیادہ اثر حاجی پور میں نظر آ رہا ہے۔ گاندھی کے مجسمہ کے نزدیک قومی شاہراہ 19 کو جام کر دیا گیا ہے۔ صبح سے ہی پپو یادو کی جن ادھیکار پارٹی کے حامی سڑک پر ہیں۔ بند کے حامیوں نے این ایچ 19 پر ٹریفک کی آمد و رفت کو روک کر سڑک پر ٹائر جلا کر نعرہ بازی کی۔
زرعی بلوں کے خلاف کسان سڑکوں پر، کئی ٹرینیں رد
مودی حکومت کی طرف سے لائے گئے زراعت سے متعلق بلوں کے خلاف ملک بھر کے کسان سراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں اور اپنے حقوق کے لئے آواز بلند کر رہے ہیں۔ بھارتیہ کسان یونین سمیت مختلف کسان تنظیموں نے آج ملک بھر میں بند کا اعلان کیا ہے۔ اس بند میں 31 تنظیمیں شرکت کر رہی ہیں۔ کسان تنظیموں کو کانگریس، آر جے ڈی، سماجوادی پارٹی، اکالی دل، عآپ، ٹی ایم سی سمیت متعدد سیاسی جماعتوں کا بھی ساتھ ملا ہے۔
پنجاب میں کسان زرعی بلوں کے خلاف بڑے پیمانے پر احجاج کر رہے ہیں اور گزشتہ روز ریل روکو تحریک چلائی گئی، جس کے سبب محکمہ ریل کو کم از کم 14 ٹرینیں منسوخ کر دنا پڑی۔ پنجاب کے کسانوں کی ریل روکو تحریک دو دن تک چلے گی۔ کسان اس دوران ریل کی پٹریوں پر خیمہ زن ہیں اور بلوں کو واپس لینے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
پنجاب کے امرتسر میں کسان مزدور سنگھرش کمیٹی کی ریل روکو تحریک جاری ہے۔ کسان پوری رات ریلوے ٹریک پر ڈٹے رہے اور زرعی بلوں کی مخالفت کرتے رہے۔ کسانوں کو کہنا ہے کہ ریل روکو تحریک 26 ستمبر تک جاری رہے گی اور اگر اس کے بعد بھی حکومت نے بل واپس نہیں لیا تو آگے کی حکمت عملی تیار کی جائے گی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔