الٰہ آباد: یوگی راج میں وکیل کا قتل، حالات کشیدہ، پولس فورس تعینات
الٰہ آباد میں جرائم کے بڑھتے واقعات سے ناراض وکلاء نے سڑکوں پر لگی وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کی ہورڈنگز کو توڑ کر اسے نذرِ آتش کر دیا۔
اتر پردیش میں جرائم کے واقعات کوئی نئی بات نہیں ہیں لیکن جس طرح سے عصمت دری اور قتل کے معاملے یوگی آدتیہ ناتھ کی حکمرانی میں بڑھے ہیں وہ تشویشناک ہیں۔ آج تو حد ہی ہو گئی جب کچھ بدمعاشوں نے الٰہ آباد میں ایک وکیل کو گولی مار کر قتل کر دیا۔ اس قتل کی خبر جیسے ہی وکلاء تک پہنچی، انھوں نے دھرنا و مظاہرہ شروع کر دیا اور پولس پر پتھراؤ بھی کیا۔ وکلاء اپنے ساتھی کا برسرعام قتل کیے جانے سے اتنے ناراض تھے کہ انھوں نے ایک بس کو بھی نذرِ آتش کر دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے وزیر اعظم نریندر مودی، وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ اور نائب وزیر اعلیٰ کیشو پرساد موریہ کی ہورڈنگز کو توڑ دیا اور اس میں آگ لگا دی۔
واقعہ صبح تقریباً 10.30 بجے کا ہے جب 48 سالہ راجیش شریواستو اپنی موٹر سائیکل سے کچہری کی طرف جا رہے تھے۔ اس درمیان الٰہ آباد کے کٹرا علاقہ واقع کرنل گنج میں منموہن پارک کے پاس دو جرائم پیشوں نے پیچھا کر کے ان کی کنپٹی میں گولی مار دی جس سے موقع پر ہی ان کی موت ہو گئی۔ گولی لگنے کے بعد انھیں سوروپ رانی نہرو اسپتال لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے انھیں مردہ قرار دیا۔ حیرانی کی بات یہ ہے کہ جس مقام پر یہ واقعہ پیش آیا وہاں سے کچھ ہی دیر پہلے ریاست کے چیف سکریٹری اور ڈی جی پی کا قافلہ گزرا تھا۔ یہ دونوں جرائم اور نظامِ قانون کا جائزہ لینے کے لیے الٰہ آباد آئے ہوئے ہیں۔
راجیش شریواستو کی موت کی اطلاع ملتے ہی وکیلوں میں زبردست ناراضگی پیدا ہو گئی۔ سینکڑوں کی تعداد میں وکیلوں نے لاش کے ساتھ سڑک جام کر مظاہرہ شروع کر دیا اور ایس ایس پی دفتر کے سامنے دو موٹر سائیکل اور ایک بس کو نذرِ آتش کر دیا۔ وکیلوں نے اسپتال میں بھی ہنگامہ کیا۔ علاقے میں کشیدہ حالات کے مدنظر کئی تھانوں کی پولس اور پی اے سی کی 42 ویں بٹالین بی کمپنی کے ایک پلاٹون کو تعینات کیا گیا ہے۔ ناراض وکلاء کا کہنا ہے کہ الٰہ آباد میں جرائم کے واقعات میں بے تحاشہ اضافہ ہوا ہے لیکن پولس انتظامیہ کوئی کارروائی نہیں کر رہی۔ وکیلوں نے پولس کپتان آکاش کلہری کو ہٹانے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔
ایس ایس پی آکاش کلہری کا کہنا ہے کہ وکیل راجیش شریواستو کے قتل کے پیچھے ایک زمین تنازعہ کا کیس ہو سکتا ہے جس کی وہ پیروی کر رہے تھے۔ چونکہ گولی مارنے والے موٹر سائیکل سوار اپنے چہرے پر کپڑا باندھے ہوئے تھے اور ہیلمٹ بھی پہنے ہوئے تھے اس لیے کوئی انھیں پہچان نہیں سکا۔ ڈی جی پی رمِت شرما نے اس معاملے میں ایف آئی آر درج کرا کر جلد جانچ شروع کیے جانے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 10 May 2018, 3:58 PM