اتراکھنڈ سیاسی ہلچل: پشکر سنگھ دھامی 4 جولائی کی شام لیں گے وزیر اعلیٰ عہدہ کا حلف
اتراکھنڈ: پشکر سنگھ دھامی 4 جولائی کی شام لیں گے وزیر اعلیٰ عہدہ کا حلف
اتراکھنڈ کے نئے وزیر اعلیٰ بننے جا رہے پشکر سنگھ دھامی نے گورنر بے بی رانی موریہ سے ملاقات کر کے قانون ساز پارٹی کا لیڈر منتخب کیے جانے کی اطلاع دے دی ہے۔ میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق دھامی وزیر اعلیٰ عہدہ کا حلف 4 جولائی کی شام تقریباً 5 بجے لیں گے۔ قابل ذکر ہے کہ کھٹیما اسمبلی حلقہ سے دو بار رکن اسمبلی رہ چکے دھامی کے نام کی تجویز قانون ساز پارٹی کی میٹنگ کے دوران تیرتھ سنگھ راوت نے رکھی تھی۔ راوت نے آئینی بحران سے بچنے کے لیے 2 جولائی کی شب گورنر کو اپنا استعفیٰ نامہ سونپ دیا تھا۔
پشکر سنگھ دھامی ہوں گے نئے وزیر اعلیٰ، بی جے پی قانون ساز پارٹی کے اجلاس میں فیصلہ
اتراکھنڈ میں تیرتھ سنگھ راوت کے استعفی کے بعد منعقد ہونے والے قانون ساز پارٹی کے اجلاس کے دوران پشکر سنگھ دھامی کو قانون ساز پارٹی کا نیا قائد منتخب کر لیا گیا ہے۔ اس طرح چار مہینے کے بعد ہی ریاست کو ایک نیا وزیر اعلیٰ مل گیا ہے۔
اتراکھنڈ بی جے پی قانون ساز پارٹی کا اجلاس، مرکزی وزیر نریندر تومر پارٹی دفتر پہنچے
اتراکھنڈ کے وزیر اعلیٰ تیرتھ سنگھ راوت کے عہدے سے استعفی دے دینے کے بعد بی جے پی کی جانب سے قانون ساز پارٹی کا اجلاس طلب کر لیا گیا ہے۔ پارٹی کے دہرادون میں واقعہ ریاستی دفتر میں منعقد ہونے والے اس اجلاس میں شرکت کے لئے مرکزی وزیر نریندر تومر بھی دہرادون پہنچ گئے ہیں اور اس وقت دفتر میں موجود ہیں۔
سال 2022 کے انتخابی الیکشن میں بی جے پی کی جیت ہوگی، تیرتھ سنگھ راوت
اپنے وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفی دینے والے تیرتھ سنگھ راوت نے دعویٰ کیا ہے کہ اتراکھنڈ کے آئندہ 2022 میں ہونے والے اسمبلی انتخابات میں جیت بی جے پی کی ہوگی۔ خیال رہے کہ تیرتھ سنگھ کے استعفیٰ دینے کے بعد نئے وزیر اعلیٰ کے کے لئے اتراکھنڈ کی راجدھانی دہرادون میں سیاسی ہلچل تیز ہو گئی ہے۔ بی جے پی قانون ساز پارٹی کا اجلاج تین بجے طلب کیا گیا ہے جس میں نئے قائد کا انتخاب ہوگا۔
تیرتھ استعفیٰ نہیں دیتے تو آئینی بحران کھڑا ہو جاتا، میں وزیر اعلیٰ کی دوڑ میں نہیں ہوں، تریویندر سنگھ
اتراکھنڈ کے سابق وزیر اعلیٰ تریویندر سنگھ راوت نے تیرتھ سنگھ راوت کے استعفیٰ پر وضاحت پیش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’اگر وہ (تیرتھ سنگھ راوت) استعفی نہیں دیتے تو اس سے آئینی بحران کھڑا ہو جاتا۔ کچھ ریاستوں میں ضمنی انتخابات کورونا کی وجہ سے تاخیر کا شکار ہو گئے ہیں۔ آج قانون ساز پارٹی کے اجلاس میں قائد کا انتخاب ہو جائے گا۔‘‘
خود کے وزیر اعلیٰ کی دوڑ میں شامل ہونے کے سوال پر تریویندر سنگھ راوت نے کہا، ’’میں کبھی دوڑ کا حصہ نہیں رہا، آج بھی نہیں ہوں۔ لیڈر کا فیصلہ آج کے قانون ساز پارٹی کے اجلاس میں ہی ہوگا۔‘‘
اسمبلی انتخابات میں ہم کانگریس سے زیادہ سیٹیں حاصل کریں گے، بی جے پی لیڈر اجے بھٹ
اتراکھنڈ میں سال 2022 میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کے تعلق سے بات کرتے ہوئے بی جے پی رکن پارلیمنٹ اجے بھٹ نے کہا، ’’بی جے پی عوام کی حفاظت اور بہتری سے کبھی سمجھوتہ نہیں کرتی۔ پہلے قوم، پھر پارٹی اور آخر میں ہمارا مقصد آتا ہے۔ ہم کانگریس سے زیادہ سیٹیں حاصل کریں گے۔ ووٹوں کی گنتی کے دوران انہیں جواب مل جائے گا۔‘‘
اتراکھنڈ معاملہ: کورونا کی وجہ سے الیکشن کرانا درست نہیں تھا، اس لئے استعفیٰ دینا ہی بہتر تھا، ریاستی بی جے پی صدر
اتراکھنڈ بی جے پی کے ریاستی صدر مدن کوشک نے کہا، ’’سپروائزر اور انچارج کے 10.30 بجے دہرادون پہنچنے کے بعد قانون ساز پارٹی کا اجلاس 3 بجے منعقد ہوگا۔ اس کے بعد حکومت سازی کے لئے گورنر سے ملاقات کریں گے۔ ممکن ہے ہے وزیر اعلیٰ ارکان سمبلی میں سے ہی کوئی ایک ہوگا۔‘‘
مدن کوشک نے مزید کہا، ’’الیکشن کمیشن کو الیکشن کرانے میں کوئی مسئلہ نہیں ہے لیکن کورونا کی وجہ سے یہ صحیح نہیں ہے۔ ایسے حالات میں استعفی پیش کرنا ہی بہتر تھا۔‘‘
مرکزی وزیر نریندر سنگھ تومر دہلی سے اتراکھنڈ کے لئے روانہ
اتراکھنڈ میں وزیر اعلیٰ تیرتھ سنگھ راوت کی جانب سے گورنر کو استعفی سونپ دینے کے بعد جاری سیاسی ہلچلوں کے دوران مرکزی وزیر نریندر سنگھ تومر دہلی سے اتراکھنڈ کے لئے روانہ ہو گئے ہیں۔
اتراکھنڈ بی جے پی قانون ساز پارٹی کا اجلاس آج، نئے لیڈر کا انتخاب متوقع
اتراکھنڈ کے وزیر اعلیٰ تیرتھ سنگھ راوت کے گورنر کو استعفیٰ پیش کر دی نے کے بعد آج بی جے پی قانون ساز پارٹی کی میٹنگ منعقد ہونے جا رہی ہے، جس میں نئے لیڈر کا انتخاب ہوگا۔ تیرتھ سنگھ راوت چار مہینے وزیر اعلیٰ کے عہدے پر فائر رہے اور جمعہ کی رات انہوں نے ڈرامائی انداز میں استعفی دے دیا۔
اتراکھنڈ بی جے پی نے اپنے دو لیڈران کی صورت حال مضحکہ خیز بنا دی
اتراکھنڈ میں وزیر اعلیٰ تیرتھ سنگھ راوت کے گورنر کو استعفیٰ سونپے جانے کے بعد سیاسی ہلچل کے دوران سابق وزیر اعلیٰ اور کانگریس کے سینئر لیڈر ہریش راوت نے بی جے پی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے طنز کیا ہے۔ انہوں نے ایک ویڈیو بیان جاری کرتے ہوئے کہا، ’’سال 2017 میں برسراقتدار آنے والی اتراکھنڈ بی جے پی نے اپنے دو لیڈران کی صورت حال مضحکہ خیز بنا دی ہے۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔