کیجریوال ڈرامہ بند کر کے عوام کی خدمت کریں: کانگریس
وزیر اعلی اروند کیجریوال کے دھرنے کے خلاف کانگریس نے پریس کانفرنس کرکے اس دھرنے کو ڈرامہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ سب اپنی نا اہلی کو چھپانے کے لئے کیا جا رہا ہے۔
کانگریس نے واضح کر دیا ہے کہ وہ نہ تو یہ چاہتی ہے کہ عام آدمی پارٹی کو برخاست کر کے دہلی میں صدر راج نافظ کیا جائے اور نہ ہی وہ لوک سبھا انتخابات کے لئے عام آدمی پارٹی سے اتحاد کرنے کے حق میں ہے، لیکن وہ یہ ضرور چاہتی ہے کہ دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال جو ہڑتال کا ڈرامہ کر رہے ہیں اس کو فوراً بند کریں۔
اے آئی سی سی میں صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے دہلی کی سابق وزیر اعلی شیلا دکشت اور دہلی کانگریس کے صدر اجے ماکن نے دہلی کے وزیر اعلی کیجریوال سے سوال کیا کہ وہ آ خر اس دھرنے کے ذریعہ کیا چاہتے ہیں۔ شیلا دکشت نے پوچھا ’’کیا وہ اس دھرنے کے ذریعہ آئین بدلنا چاہتے ہیں ، ان کی لڑائی ہے کس لئے ‘‘۔
شیلا دکشت نے کہا کہ انہوں نے دہلی میں موجودہ آئین اور نظام کے تحت ہی دہلی والوں کی خدمت کی ہے اور انہوں نے لڑائی نہیں کی ۔ انہوں نے صحافیوں کو بتایا کہ انہیں جو چیف سیکریٹری ملے ، جو افسران ملے ان کے ساتھ ہی مل کر کام کیا ، لیکن کبھی کام نہ کرنے کے لئے کوئی بہانہ نہیں بنایا۔ شیلا دکشت نے دہلی کو مکمل ریاست کا درجہ دیئے جانے کے معاملہ پر بڑا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہمیں سمجھ میں آ گیا کہ دہلی ہندوستان کی راجدھانی ہے اور اس کو ریاست میں بدلنے میں کئی حساس پہلو شامل ہیں اس لئے ہم نے اس کے بعد مطالبہ نہیں کیا اور نہ ہی اس کو لے کر کبھی کام نہ کرنے کے لئے بہانہ بنایا‘‘۔
اجے ماکن نے کہا ’’اسی نظام کے تحت شیلا دکشت دہلی والوں کے لئے میٹرو لائیں، بجلی کے تاریخی اصلاحات کئے، آلودگی سے لڑنے کے لئے دہلی کے پبلک ٹرانسپورٹ کو سی این جی میں تبدیل کرنے کا کام کیا اور پوری دہلی میں فلائی اووروں کا جال بچھایا لیکن کبھی دھرنے یامظاہرے نہیں کئے‘‘۔
عام آدمی پارٹی سے اتحاد کی خبروں کو یکسر مسترد کرتے ہوئے اجےماکن نے کہا ’’اس طرح کے کسی اتحاد کا سوال ہی نہیں پیدا ہوتا، عام آدمی پارٹی بہت تیزی کے ساتھ دہلی میں غیر مقبول ہو رہی ہے اس لئے ان کے ساتھ کیوں اتحاد کیا جائے اور ویسے بھی جنہوں نے رام دیو کے ساتھ مل کر مودی کو وزیر اعظم بنوایا ہو ان کے ساتھ کیسے اتحاد کیا جاسکتا ہے ‘‘۔
اجے ماکن سے جب یہ سوال پوچھا گیا کہ اگر مرکزی حکومت دہلی کی منتخب حکومت کو برخاست کر کے صدر راج نافظ کرتی ہے تو ان کا رخ کیا ہوگا تو اس پر ماکن نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ کانگریس کسی بھی منتخب حکومت کو برخاست کئے جانے کے خلاف ہے۔ واضح رہے ماکن کا موقف ہے کہ بی جے پی اور عام آدمی پارٹی میں سانٹھ گانٹھ ہے اور یہ دونوں ایک دوسرے کی مدد کرتے ہیں ۔ ان کی رائے میں اگر بی جے پی کیجریوال حکومت کو برخاست کرتی ہے تو وہ ان کو ہمدردی کی لہر کے سہارے زندہ کرناچاہتی ہے تاکہ عام انتخابات میں بی جے پی مخالف ووٹ پورا کانگریس کے حصے میں نہ جا کر تقسیم ہو جائے۔
واضح رہے دہلی کے وزیر اعلی افسران کے خلاف لیفٹیننٹ گورنر انل بیجل کے گھر پر اپنے تین وزراء کے ساتھ دھرنے پر بیٹھے ہوئے ہیں ۔ اب انہوں نے اعلان کیا ہے کہ وہ وزیر اعظم کے گھر کے باہر مظاہرہ کریں گے اور اگر وزر اعظم نے افسران کو کام پر واپس بلانے کے لئے کوئی قدم نہیں اٹھایا تو وہ پھر عوام کے دروزہ پر جائیں گے اور مرکزی حکومت کے خلاف میمورنڈم پر دستخط کرائیں گے۔
ادھر آئی اے ایس افسران کی ایسو سی ایشن کا کہنا ہے کہ وہ کسی ہڑتال پر نہیں ہیں بلکہ اس کے برخلاف وہ عوام سے جڑے نہ صرف ہر کام کر رہے ہیں بلکہ وزراء کو ہر ہفتہ رپورٹ بھی دے رہے ہیں اور دفتر کے اوقات کے دوران وزراءکے ساتھ ہونے والی ہر میٹنگ میں بھی شرکت کر رہے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 15 Jun 2018, 3:16 PM