واہ یوگی سرکار! لکھنو میں صحافی بھی محفوظ نہیں

اتر پردیش میں جرائم کم ہونے کا نام ہی نہیں لے رہے اور اب بات یہاں تک پہنچ گئی ہے کہ اتر پردیش کی راجدھانی میں صحافی بھی محفوظ نہیں ہیں

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

لکھنؤ: یوگی سرکار میں یوپی کا امن عامہ نہ صرف غیر تسلی بخش ثابت ہو رہا ہے بلکہ صحافیوں تک کی جان و مال محفوظ نہیں ہے۔پوری ریاست میں چوریوں،ڈکیتیوں اور قتل و خون کا سلسلہ لا متناہی ہے جو تھمنے کا نام نہیں لے رہا۔

ریاستی راجدھانی میں سینئر صحافی نول کانت سنہا جو متعدد چینلوں اور اخبارات میں کام کر چکے ہیں وہ بدمعاشوں کا نشانہ بنے اور انکو گھیر کر زخمی کیا گیا۔ نول کانت سنہا کی گاڑی کو روک کر ان کو مارنے پیٹنے کے واقعہ سے عام شہریوں کے ساتھ ساتھ صحافیوں میں بھی خوف پیدا ہوگیا ہے۔

بہرحال صحافیوں کے دباو اور احتجاج کے بعد نول کانت سنہا کے حملہ آوروں کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔

پولیس حراست میں نول کانت پر حملہ کرنے والے 
پولیس حراست میں نول کانت پر حملہ کرنے والے 
قومی آواز

گرفتار ہونے والوں کے نام ویبھو سنگھ اور نیرج دیکشت ہیں۔حیرت انگیز بات یہ ہے کہ اس میں ویبھو سنگھ ریلائنس جیو کا منیجر ہے اور اس نے خود کو انسپیکٹر جنرل پولیس کانپور زون کا رشتہ دار بتایا حالانکہ پولیس افسر نے اس دعوی کی تردید کی ہے کہ انکا کوئی رشتہ دار اس حرکت میں ملوث ہے۔

سفید سفاری میں سوار ان لوگوں نے نول کانت سنہا کا دور اور دیر تک تک پیچھا کیا اور ایک مرکز پر پہنچ کر انکو مارا پیٹا۔ حیرت انگیز یہ ہے کہ یہ واقعہ بھری ہوئی بازار اندرا نگر میں پیش ایا۔مقامی لوگوں نے نول کانت سنہا کو زخمی حالت میں اسپتال پہنچایا اور پولیس کو مطلع کیا۔

یاد رہے کہ 19 جنوری کی رات کی رات ایک سینئر صحافیوں کی گاڑی کی پیچھا کرنے والے ان دونوں افراد نے صحافی نول کانت سنہا کو گھیر کر مارا۔ نول کانت سنہا کے سر اور آنکھ میں چوٹ آئی ہے اور انکا علاج جاری ہے۔

اس واقعہ کی معلومات کے بعد، صحافتی دنیا میں ہلچل مچ گئی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 21 Jan 2018, 11:43 AM