جھارکھنڈ: سوال پوچھنے پر تلملائے بی جے پی وزیر، صحافی کو کیا بے عزت

شہری ترقیات کے وزیر سی پی سنگھ نے جھارکھنڈ میں صاف صفائی کا نظام خراب ہونے سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں صحافی سے کہا کہ ’’چل جاؤ نہ مودی جی پی ایس میں رکھ لیں گے۔‘‘

تصویر ویڈیو گریب
تصویر ویڈیو گریب
user

قومی آواز بیورو

بی جے پی حکمراں ریاست جھارکھنڈ کے شہری ترقیات کے وزیر سی پی سنگھ سے صحافیوں نے ریاست میں گندگی پر سوال کیا پوچھ لیا، ان کا تو پارہ ہی ساتویں آسمان پر چڑھ گیا۔ ان کے ذریعہ صحافیوں کے ساتھ کی گئی بدتمیزی کا ویڈیو سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہو رہا ہے، لیکن سی پی سنگھ اپنی غلطی ماننے کے لیے تیار ہی نہیں ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ہر سوال کا جواب دینا ضروری نہیں ہے اور اگر میری غلطی ہے تو پریس کلب کو اس کے خلاف کارروائی کرنی چاہیے۔

دراصل گزشتہ بدھ (10 اکتوبر) کو ہرمو میں ایک پارک کی سنگ بنیاد رکھنے کے لیے بی جے پی وزیر سی پی سنگھ تشریف فرما تھے۔ اسی دوران ایک صحافی نے شہر کی صاف صفائی کا کام دیکھ رہی کمپنی ’ایسیل انفرا‘ سے متعلق سوال پوچھ لیا اور کہا کہ وہ صاف صفائی کا کام ٹھیک سے نہیں دیکھ رہی تو اسے ہٹا کیوں نہیں دیا جاتا۔ اتنا سننا تھا کہ سی پی سنگھ تلملا گئے۔ انھوں نے یہاں تک کہہ دیا کہ ’’ارے چل جاؤ نہ مودی جی پی ایس میں رکھ لیں گے۔‘‘ جب اس پر صحافی نے یہ کہا کہ ’’اتنا بھی دن خراب نہیں آ یا ہے کہ ان کے بغل میں بیٹھیں گے‘‘، تو غصے میں سی پی سنگھ نے کہہ دیا کہ ’’اتنا دن خراب نہیں آتا تو یہ جھولا لٹکا کے گھومتے پھرتے۔‘‘

ویڈیو میں صحافی اپنے پیشہ کے وقار کو ظاہر کرتے ہوئے یہ بھی کہتا ہوا سنائی پڑتا ہے کہ ’’اسی میں اطمینان ہے۔‘‘ لیکن سی پی سنگھ اس پر طنز کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ ’’کوئی اطمینان نہیں ہے، مجبوری ہے تمھاری۔ مجبوری میں گھوم رہے ہو۔‘‘ یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر لگاتار وائرل ہو رہا ہے اور بی جے پی وزیر سی پی سنگھ کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ اس تعلق سے پریس کلب نے 11 اکتوبر کو رانچی میں ایمرجنسی میٹنگ بھی بلائی تھی جس میں فیصلہ لیا گیا ہے کہ سی پی سنگھ کی شکایت گورنر، اسمبلی اسپیکر اور وزیر اعلیٰ سے کیا جائے گا۔ ساتھ ہی پریس کلب نے سی پی سنگھ کے ذریعہ جِم کے لیے دی گئی رقم کی واپسی کا بھی فیصلہ لیا ہے۔

صحافی کے ساتھ سی پی سنگھ کی بدزبانی پر جھارکھنڈ ریاستی کانگریس کمیٹی کے میڈیا انچارج راجیش ٹھاکر نے رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’سی پی سنگھ کو وزیر بنے رہنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ جس طرح کا ان کا سلوک سامنے آ رہا ہے وہ بتاتا ہے کہ محترم ذہنی دیوالیہ پن کے شکار ہو گئے ہیں۔ وہ اکثر عجیب و غریب طرح کی نوٹنکی کر میڈیا کی سرخیوں میں بنے رہنا چاہتے ہیں۔‘‘

قابل ذکر ہے کہ میونسپل کارپوریشن بورڈ کی میٹنگ میں میئر، ڈپٹی میئر سمیت 53 وارڈ کے کونسلر کئی بار ایسیل انفرا کمپنی کے خراب صفائی نظام کو لے کر افسران کے طریقہ کار پر انگلی اٹھا چکے ہیں۔ کمپنی کو ہٹانے تک کی بات وہ کہہ چکے ہیں۔ پھر بھی کمپنی کو اس ذمہ داری سے سبکدوش نہیں کیا جا رہا ہے۔ بورڈ کی میٹنگ میں گزشتہ بار ڈپٹی میئر سنجیو وجے ورگیہ نے کمپنی کے سائٹ ہیڈ کو یہ بھی تنبیہ دی تھی کہ جب تک 33 وارڈوں میں صفائی نظام درست نہیں ہو جاتا، اس وقت تک کمپنی کی بقایہ رقم ادا ن ہیں کی جائے گی۔ اس کے باوجود سٹی کمشنر کے حکم پر کمپنی کو جولائی اور اگست مہینے کا بقایہ ٹپنگ فیس کے علاوہ قبل کی بقایہ رقم پانچ کروڑ ادا کر دی گئی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 12 Oct 2018, 6:08 PM