تیل کے نئے ذخائر ایرانی عوام کے لیے ایک تحفہ :صدر روحانی
ایرانی صدر حسن روحانی نے بتایا ہے کہ ایران میں تیل کے نئے ذخائر دریافت ہوئے ہیں۔ تاہم اقتصادی پابندیوں کے باعث تہران حکومت کے لیے بین الاقوامی منڈی تک رسائی ایک مشکل عمل ہوگا۔
ایرانی صدر حسن روحانی کے مطابق ملک کے جنوب مغربی صوبے خوزستان میں دریافت ہونے والی نئی آئل فیلڈ میں پچاس بلین بیرل سے زائد خام تیل کے ذخائر موجود ہیں۔ تہران حکومت نے یہ اعلان ایک ایسے وقت میں کیا ہے جب اس ملک کی معیشت امریکا کی سخت ترین پابندیوں کے باعث شدید مشکلات سے دوچار ہے۔
صدر روحانی نے امریکا کو خبردار کرتے ہوئے کہا، ’’ایران پر تیل کے فروخت کی پابندی کے باوجود مقامی انجینئر اور مزدوروں نے 53 بلین بیرل سے زائد خام تیل کے ذخائر دریافت کر لیے ہیں۔‘‘
ایران کی سب سے بڑی آئل فیلڈ اہواز میں 65 بلین بیرل خام تیل موجود ہے، یہ نئی آئل فیلڈ اب ملک کی دوسری بڑی آئلڈ فیلڈ بن سکتی ہے۔ ایران اس وقت خام تیل کی پیدوار کے حوالے سے دنیا کا چوتھا اور قدرتی گیس کے حوالے سے دوسرا بڑا ملک ہے۔ تاہم امریکی پابندیوں کے باعث تہران حکومت کو توانائی کی برآمد میں مشکلات درپیش ہیں۔
ایران میں دوسرے نیوکلیئر پاور ری ایکٹر پر کام شروع
ایرانی سرکاری میڈیا نے بتایا ہے کہ ایرانی شہر بوشہر میں دوسرے نیوکلیئر پاور ری ایکٹر کی تعمیر شروع کردی ہے۔ خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق اتوار دس نومبر کو بوشہر پلانٹ پر ایرانی حکام نے صحافیوں کے سامنے نیوکلیئر ری ایکٹر کی تعمیر کا سنگ بنیاد رکھا۔
بوشہر میں پہلے جوہری ری ایکٹر نے 2011ء میں کام شروع کیا تھا جو روس کے تعاون سے تعمیر کیا گیا تھا۔ یہاں تعمیر ہونے والا دوسرا ری ایکٹر بھی روس ہی کی مدد سے تعمیر کیا جا رہا ہے۔
ایران پر نئی امریکی پابندیاں ایک سال قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کے ساتھ عالمی طاقتوں کے 2015ء میں طے پانے والے معاہدے سے یکطرفہ طور پر علیحدگی اختیار کر لی تھی اور ایران کے خلاف پابندیوں کا اطلاق کر دیا تھا۔ اس کے بعد سے ایران بتدریج اپنی یورینیم کی پیداوار اور اس افزودگی بڑھا رہا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 11 Nov 2019, 9:10 AM