امریکہ میں اقتصادی بحران کے اندیشہ نے ہندوستانی  شیئر بازار کی توڑی کمر، سرمایہ کاروں کو 10 لاکھ کروڑ روپے کا نقصان

سینسیکس 1500 پوائنٹس کی زبردست کمی کے ساتھ 80,000 کے نیچے پہنچ گیا۔ نفٹی بھی 500 پوائنٹس پھسل گیا۔ اس درمیان 2368 شیٔرس میں تیز گراوٹ دیکھی گئی۔

<div class="paragraphs"><p>ششیئربازار گراوٹ کی علامتی تصویر/ سوشل میڈیا</p></div>

ششیئربازار گراوٹ کی علامتی تصویر/ سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

امریکہ میں اقتصادی بحران کے اندیشہ کے بعد ہندوستانی شیئر بازار میں پیر کو اس وقت کہرام مچ گیا جب بامبے اسٹاک ایکسچینج کا 30 شیئرس والا سینسیکس 1500 پوائنٹس کی زبردست گراوٹ کے ساتھ 80,000 کے نیچے پہنچ گیا۔ دوسری طرف نیشنل اسٹاک ایکسچینج (نفٹی) کا بھی بُرا حال ہوا جو قریب 500 پوائنٹس پھسل گیا۔ شیئر بازار میں اس بڑی گراوٹ کے بعد منٹوں میں ہی سرمایہ کاروں کے تقریباً 10 لاکھ کروڑ روپے خاک ہو گئے۔

پیر کے روز ہندوستانی شیئر بازار زبردست گراوٹ کے ساتھ کھلا۔ بی ایس ای سینسیکس 1,310.47 پوائنٹس یا 1.62 فیصد کی گراوٹ کے ساتھ 79,671.48 کی سطح پر کھلا جبکہ نفٹی 404.40 پوائنٹس یا 1.64 فیصد بکھر کر 24,313.30 پر کھلا۔  بازار کھلنے کے ساتھ ہی جہاں 2368 شیٔرس میں تیز گراوٹ درج کی گئی وہیں تقریباً 442 شیئرس میں تیزی دیکھنے کو ملی۔ بازار کے دونوں انڈیکس میں یہ شروعاتی گراوٹ کچھ ہی منٹوں میں مزید بڑھ گئی۔ صبح 9.20 بجے سینسیکس 1,585.81 پوائنٹس یا 1.96 فیصد کی گراوٹ لے کر 79,396.14 کی سطح پر آگیا جبکہ نفٹی 499.40 پوائنٹس یا 2.02 فیصد پھسل کر 24.218.30 کی سطح پر پہنچ گیا۔


شیئر بازار میں آئی اس زبردست گراوٹ کی وجہ سے بازار میں سرمایہ کاری کرنے والوں کو کافی نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ جہاں ایک طرف گزشتہ جمعہ کو بازار ٹوٹنے کی وجہ سے سرمایہ کاروں کو 4 لاکھ کروڑ روپے کا جھٹکا لگا تھا اور وہ اس سے سنبھلے بھی نہیں تھے کہ آج انہیں منٹوں میں ہی 10 لاکھ کروڑ روپے کا زبردست نقصان ہو گیا۔

جیوجت فائنانشیل سروسز کے پالیسی ساز ڈاکٹر وی. کے. وجئے کمار نے شیئر بازار میں اس گراوٹ کی اہم وجہ امریکی معیشت میں سست روی کے خدشہ کو بتایا ہے۔ واضح ہو کہ امریکہ میں جولائی مہینے میں روزگار پیدا کرنے میں کمی دیکھی گئی ہے جس کی وجہ سے بے روزگاری شرح میں 4.3 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ مشرق وسطیٰ میں جنگ کا اندیشہ بھی شیئر بازار میں گراوٹ کی اہم وجہ مانی جا رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔