ہندوستان کے پاس نیوکلیئر بم کی تعداد 172 ہوئی، پاکستان چھوٹ گیا پیچھے

دنیا بھر میں اس وقت 12121 نیوکلیئر بم ہیں، ان میں سے 9585 نیوکلیئر بم فوجی ذخیرے میں رکھے گئے ہیں تاکہ ضرورت پڑنے پر اس کا استعمال کیا جا سکے۔

<div class="paragraphs"><p>علامتی تصویر، سوشل میڈیا</p></div>

علامتی تصویر، سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

اس وقت پوری دنیا میں نیوکلیئر بم بنانے کی دوڑ لگی ہوئی ہے۔ ہندوستان بھی اس معاملے میں پیچھے نہیں ہے۔ دنیا بھر میں نیوکلیئر بم کی جو تازہ تعداد سامنے آئی ہے، اس کے مطابق ایک بار پھر ہندوستان نے پاکستان کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ نیوکلیئر بم پر نظر رکھنے والے ادارہ ’سپری‘ نے جو تازہ اعداد و شمار پیش کیے ہیں، اس کے مطابق ہندوستان کے پاس مجموعی طور پر 172 نیوکلیئر بم موجود ہیں، جبکہ پاکستان کے پاس اس کی تعداد 170 ہے۔

بتایا جاتا ہے کہ گزشتہ ایک سال میں ہندوستان نے 8 نئے نیوکلیئر بم بنائے ہیں، جبکہ پاکستان نے کوئی نیا نیوکلیئر بم تیار نہیں کیا۔ ’سپری‘ کے مطابق دنیا کے سبھی نیوکلیئر صلاحیت والے 9 ممالک نے اپنے اسلحوں کی تجدید کاری کی ہے۔ ان ممالک نے نئے نیوکلیائی اسلحوں کی تعیناتی بھی کی ہے۔ ہندوستان کے سب سے بڑے دشمن چین نے گزشتہ ایک سال میں 90 نئے نیوکلیئر بموں کو تیار کیا ہے۔ چین کے پاس اس وقت 410 سے بڑھ کر 500 نیوکلیئر بم ہو گئے ہیں۔


سپری کے ذریعہ پیش کیے گئے تازہ اعداد و شمار کے مطابق امریکہ، روس، فرانس، برطانیہ، چین، پاکستان، ہندوستان، نارتھ کوریا اور اسرائیل نے گزشتہ سال نیوکلیائی اسلحوں کی تیز رفتاری کے ساتھ تجدیدکاری کی ہے۔ 2024 کے اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ دنیا بھر میں اس وقت 12121 نیوکلیئر بم ہیں، ان میں سے 9585 نیوکلیئر بم فوجی ذخیرے میں رکھے گئے ہیں تاکہ ضرورت پڑنے پر استعمال کیا جا سکے۔ اس کے علاوہ 3904 نیوکلیئر بم جنگی طیاروں اور میزائلوں میں تعینات کیے گئے ہیں۔ دنیا بھر میں 2100 نیوکلیئر بموں کو میزائلوں میں ہائی الرٹ موڈ پر رکھا گیا ہے۔ سب سے زیادہ روس اور امریکہ نے نیوکلیئر بموں کو الرٹ پر رکھا ہے۔ چین کی بات کی جائے تو اس نے بھی 24 نیوکلیئر بموں کو الرٹ موڈ پر رکھا ہے۔ چین نے یہ قدم ایسے ماحول میں اٹھایا ہے جب تائیوان کو لے کر امریکہ کے ساتھ اس کی کشیدگی چل رہی ہے۔

بہرحال، تازہ رپورٹ کے مطابق دنیا بھر کے نیوکلیئر بموں کی تعداد میں کمی آئی ہے، کیونکہ پرانے بموں کو تباہ کیا جا رہا ہے اور نئے بموں کی مینوفیکچرنگ ہو رہی ہے۔ نیوکلیائی بموں کو الرٹ موڈ پر رکھے جانے سے متعلق سپری نے فکر کا اظہار کیا ہے اور ساتھ ہی کہا ہے کہ آنے والے سالوں میں یہ ٹرینڈ جاری رہ سکتا ہے۔ سپری نے بتایا کہ ہندوستان، پاکستان اور نارتھ کوریا ایک ہی میزائل پر کئی نیوکلیئر بموں کو تعینات کرنے کی تکنیک پر کام کر رہے ہیں۔ امریکہ، روس، برطانیہ اور چین پہلے ہی ایسا کرتے آئے ہیں۔ ایسے میں جنگی طیاروں اور میزائلوں میں تعینات نیوکلیئر بموں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔ موجودہ وقت میں دنیا کے مجموعی نیوکلیئر بموں میں سے 90 فیصد امریکہ اور روس کے پاس ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔