لاک ڈاؤن کی وجہ سے بجلی کی ڈیمانڈ میں قابل ذکر کمی

بجلی کی ڈیمانڈ میں آئی کمی کی وجہ سے اکیلے اترپردیش میں ہی یومیہ 30کروڑ روپئے سے زیادہ کا نقصان ہورہا ہے

سوشل میڈیا
سوشل میڈیا
user

یو این آئی

کورونا وائرس کے بڑھتے خطرات کے پیش نظر لاک ڈاؤن کی وجہ سے اترپردیش سمیت پورے ملک میں بجلی سپلائی کی ڈیمانڈ میں قابل ذکر گراوٹ درج کی گئی ہے جس سے پاورسیکٹر کو زبردست دھچکا لگا ہے۔

آل انڈیا پاور انجینئرس فیڈریشن نے وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھ کر مطالبہ کیاہے کہ بجلی سپلائی کمپنیوں کی جانب سے بجلی پیدا کرنے والے گھرانوں کولیٹرآف کریڈٹ( ایل سی) کے ذریعہ کی جارہی ادائگی کو وبا کے بحران اور لاک ڈاؤن رہتے تک ملتوی کردیا جائے ساتھ ہی فڈریشن نے پاور سیکٹر کو بچانے کے لئے قرض اور سود کی ادائیگی میں نرمی برتنے اور اس پر سبسڈی دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ فیڈریشن کے مطابق بجلی کی ڈیمانڈ میں آئی کمی کی وجہ سے اکیلے اترپردیش میں ہی یومیہ 30کروڑ روپئے سے زیادہ کا نقصان ہورہا ہے۔فڈریشن کے چئیر مین شیلیندر دوبے نے وزیر اعظم کے نام اپنے خط میں کہا ہے کہ لاک ڈاون کی وجہ سے پیدا ہونے والے چیلنجز کا سامنا کرنے کے لئے پاور سیکٹر کا اہم کردار ہے اور بجلی پیداواراور سپلائی میں کسی قسم کی روکاوٹ نہ پیدا ہو اس کے لئے بجلی ملازمین اور انجینئر رات دن کام کررہے ہیں۔


دوبے نے لکھا ہے کہ بجلی تقسیم کمپنیوں کو بجلی خریدنے کے لئے بجلی پیدا کرنے والے پرائیویٹ گھرانوں کے لئے بینک میں لیٹر آف کریڈٹ(ایل سی)کھولنی پڑتی ہے جو ایک طرح ایڈوانس ادائیگی ہے۔ لہذا کم سے کم اگلے تین مہینے تک بجلی سپلائی کرنے والی کمپنیوں کو ایل سی کھولنے کی چھوٹ فراہم کرنے چاہئے۔

انہوں نے کہا ہے کہ ریلوے،صنعت اور کاروباری ادارے اور بازار بند ہونے سے بجلی ریونیو کو ربردست دھچکا لگا ہے وہیں عام صارف بھی بجلی بل ادا کرنے کے حالت میں نہیں ہے۔ دوسری جانب پیداکرنے اور بجلی سپلائی کرنی والی کمپنیوں کو اپنی دن بدن کی ادائیگی کرنی پڑرہی ہے۔


دوبے نے کہا کہ لاک ڈاؤن سے قبل ملک میں بجلی کی طلب 154045 میگا واٹ تھی جو اب کم ہوکر 121937 میگا واٹ رہ گئی ہے۔اور اترپردیش میں اوسط طلب 14000 میگا واٹ سے کم ہوکر 10000 میگا واٹ رہ گئی ہے۔بند کی وجہ سے بجلی طلب میں بھی روزانہ گراوٹ درج کی جارہی ہے۔

انہوں نے اپنے خط میں مطالبہ کیا ہے کہ بجلی پیداوار کے عمل کو جاری رکھنے کے لئے کوئلے کی غیر منقطع فراہم کے لئے کول انڈیا لمیٹیڈ اور انڈین ریل کو ہدایت دیا جائے جس سے کوئلے کی کمی میں بجلی گھر بند نہ ہونے پائیں۔


بجلی کمپنیوں پرآئے مالی بحران کو دیکھتے ہوئے فیڈریشن نے کہا ہے کہ ریزرو بینک یگر بینکوں کو ہدایت دے کہ کچھ دنوں تک قرض اور سود کی ادائیگی میں بجلی کمپنیوں کو چھوٹ دی جائے۔ساتھ ہی مرکزی حکومت پاور فائناس کمپنی اور آر ای سی کو ہدایت دے کہ وہ بجلی کمپنیوں کو ضرورت کے مطابق مالی مدد دستیاب کرائے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔