ہانگ کانگ: کرسمس کے موقع پر پھر مظاہروں میں شدت

ہانگ کانگ میں پولیس نے کرسمس کے موقع پر ہزاروں مظاہرین پر آنسو گیس کے شیل فائر کیے۔ ان مظاہرین نے کرسمس کے روایتی ماسک چہروں پر پہنے ہوئے تھے۔

ہانگ کانگ
ہانگ کانگ
user

ڈی. ڈبلیو

پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں کا آغاز شاپنگ مالز میں ہوا، جب مظاہرین نے پولیس پر چھتریاں اور دیگر اشیاء پھینکنا شروع کر دیں۔ جوابی کارروائی کرتے ہوئے پولیس نے مظاہرین پر لاٹھی چارج کیا اور ایک پولیس اہلکار نے فضا میں اپنی بندوق بھی بلند کی تاکہ مظاہرین کو منتشر کر سکے۔

پولیس نے سڑک بلاک کرنے والے مظاہرین پر آنسو گیس کے شیل فائر کیے تاکہ انہیں منتشر کیا جاسکے۔ شام کو سڑکوں، شاپنگ مالز اور شہر کے دیگر علاقوں میں پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی۔ کئی خاندان اپنے بچوں کے ہمراہ ہانگ کانگ کے جزیرے پر کرسمس کی شاندار روشنیوں کی نمائش دیکھنے باہر نکلے تھے۔

چین کے زیر انتظام ہانگ کانگ میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ گزشتہ سات ماہ سے جاری ہے۔ کچھ عرصے سے ان مظاہروں کی شدت میں کمی آئی ہے۔ اس ماہ ایک پر امن احتجاجی ریلی میں قریب آٹھ لاکھ افراد نے شرکت کی تھی۔ تاہم کرسمس کے موقع پر ایک مرتبہ پھر مظاہروں کی شدت میں اضافہ ہوا ہے۔ شاپنگ مالز میں مظاہرے کرنے والوں کا کہنا ہے کہ ہانگ کانگ میں جاری انقلاب کو دوبارہ زندہ کرنا ہو گا۔ مظاہرے میں شریک ایک اٹھارہ سالہ طالب علم نے کہا،''بہت سے لوگ شاپنگ کے لیے باہر آئے ہوئے ہیں اس لیے یہ ایک اہم موقع ہے اپنا پیغام پہنچانے کا تاکہ لوگوں کو بتا سکیں کہ ہم کس لیے جنگ کر رہے ہیں۔‘‘ مونگ کوک نامی ضلع میں ایک مال میں پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے مرچوں کا سپرے استعمال کیا۔

ایک شاپنگ مال میں قریب ایک سو مظاہرین نے سٹار بکس کیفے کے شیشے توڑ دیے اور وہاں کی دیواروں پر اپنے مطالبات ایک سپرے پینٹ سے لکھ ڈالے۔ سٹار بکس کیفے کو مظاہروں میں اس لیے بھی زیادہ نشانہ بنایا گیا کیوں کہ ان مظاہروں کی اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی کونسل میں مذمت کرنے والے ماکیم کاٹیرر کی بیٹی ہانگ کانگ میں سٹار بکس فرینچائز کی مالک ہے۔

پولیس جون سے اب تک چھ ہزار مظاہرین کو گرفتار کر چکی ہے۔ ہانگ کانگ کے بہت سے شہری سمجھتے ہیں کہ بیجنگ ہانگ کانگ کے ان معاملات میں مداخلت کرتا ہے جن کے بارے میں 1997 میں ہانگ کانگ کو یقین دہانی کرائی گئی تھی کہ مداخلت نہیں کی جائے گی۔ دوسری جانب چین کا کہنا ہے وہ 'ایک ملک اور دو نظاموں‘ کی پالیسی پر گامزن ہے اور ہانگ کانگ کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کرتا۔ ایک فیس بک پیغام میں ہانگ کانگ کی چیف ایگزیکیٹیو کیری لام نے ہانگ کانگ کے شہریوں کو کرسمس کی مبارک باد دی۔ لام نے ابھی تک مظاہرین کے ان مطالبات کو نہیں مانا جن کے تحت وہ پولیس کے مظاہرین پر کریک ڈاؤن کی تحقیقات کا مطالبہ کر رہے ہے۔

ب ج، ا ا

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔