گجرات: معاوضہ نہ ملنے پر کسان سرکاری دفتروں کا سامان اٹھا کر گھر لے گئے
سپریم کورٹ نے گجرات حکومت کو حکم دیا تھا کہ وہ کسانوں کی زمین پر قبضہ کے عوض 39 کروڑ روپے دے، لیکن حکومت نے یہ رقم ادا نہیں کی۔ ناراض کسانوں نے سرکاری دفتروں سے سامان اٹھایا اور گھر لے گئے۔
گجرات کے گاندھی نگر میں ایک عجیب و غریب معاملہ سامنے آیا ہے۔ ریاست کے کسانوں کو جب حکومت نے ان کا حق نہیں دیا تو وہ سرکاری دفتر سے سامان اٹھا کر ٹرک میں بھرا اور گھر لے گئے۔ دراصل گزشتہ دنوں سپریم کورٹ نے ریاست کی بی جے پی حکومت کے ذریعہ کسانوں کی زمین پر قبضہ کے بدلے انھیں 39 کروڑ روپے معاوضہ کی شکل میں دینے کا فیصلہ صادر کیا تھا۔ لیکن حکومت نے یہ رقم انھیں اب تک مہیا نہیں کرائی۔ بی جے پی حکومت کی اس بے حسی سے ناراض کسانوں نے سرکاری دفتروں میں رکھے سامان کو اٹھا کر گھر لے جانے کا فیصلہ کیا۔
اس سلسلے میں ایک ہندی نیوز چینل کے صحافی جنک دَوے نے ویڈیو ٹوئٹ کیا ہے۔ اس ویڈیو میں صاف نظر آ رہا ہے کہ کچھ لوگ ایک دفتر سے سامان اٹھا کر ٹرک میں بھر رہے ہیں۔ صحافی نے اس تعلق سے اپنے ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ ’’شہر کی ترقی کے نام پر کسانوں کی زمین چھین لی گئی اور جب کسان سپریم کورٹ گئے تو 39 کروڑ معاوضہ دینے کا حکم صادر ہوا۔ جب حکومت نے عدالت کا حکم بھی نہیں مانا تو کسان سرکاری سامان اٹھا کر گھر لے گئے۔‘‘
جنک دَوے نے اپنے ٹوئٹ کے نیچے ہی کمنٹ میں یہ جانکاری بھی دی ہے کہ ضلع عدالت نے کسانوں کو سرکاری سامان ضبط کرنے کے لیے کہا تھا اور عدالت کے حکم کے بعد ہی کسانوں نے سامان کی ضبطی کی۔ یعنی کسان بی جے پی حکومت کے ذریعہ معاوضہ نہ دیے جانے سے اس قدر پریشان تھے کہ انھیں پھر سے عدالت کا رخ کرنا پڑا، اور جب ضلع عدالت نے انھیں سرکاری سامان ضبط کرنے کی اجازت دے دی تو کسان سرکاری دفاتر میں گھس گئے اور سامان اٹھا کر اپنے گھر لے گئے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔