خوشخبری! روس کی پہلی ’کورونا ویکسین‘ کا انسانوں پر تجربہ، کوئی منفی اثر نہیں

ایک مریض نے کہا کہ ویکسین لگانے کے بعد کسی طرح کی کوئی علامت نہیں ہے، جسم کا درجہ حرارت 36.6 ڈگری سیلسیس ہے اور سر درد جیسا کوئی مسئلہ بھی نہیں ہے۔

علامتی تصویر
علامتی تصویر
user

قومی آواز بیورو

دنیا میں کورونا انفیکشن (کووڈ-19) کے بڑھتے اثرات کے درمیان روس نے اپنی پہلی کورونا ویکسین کا ٹیسٹ انسانوں پر کیا اور خوشخبری یہ ہے کہ اس کے استعمال سے کوئی منفی اثر دیکھنے کو نہیں ملا ہے۔ میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق روس کی پہلی کورونا ویکسین کا ٹیسٹ جن 3 مریضوں پر کیا گیا ہے انہوں نے کہا ہے کہ ان پر کسی طرح کا کوئی غلط اثر نہیں ہوا ہے اور ان کی بھوک اور نظام ہاضمہ میں اس سے کافی مثبت فرق پڑا ہے۔

جن تین مریضوں پر روس میں کورونا ویکسین کا ٹیسٹ کیا گیا، ان میں سے ایک نے مقامی اخبار 'کراسانیا جویجدا' سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ "مجھے تو بالکل بھی احساس نہیں ہوا کہ ڈاکٹروں نے کس طرح یہ ویکسین لگائی اور مجھے اسی طرح کا تجربہ ہوا جیسے بازو میں عام طور پر انجکشن لگایا جاتا ہے ویسا ہی کچھ ہوا۔" مریض کا مزید کہنا ہے کہ "ویکسین لگائے جانے کے بعد کسی طرح کی کوئی علامت نہیں ہے، جسم کا درجہ حرارت 36.6 ڈگری سیلسیس (97.9 فارن ہائیٹ) ہے اور سر درد جیسا بھی کوئی مسئلہ نہیں ہے۔" مریض نے مزید بتایا کہ ویکسین لگانے سے قبل ڈاکٹروں نے مجھے بتایا کہ مجھے بھوک کم لگ سکتی ہے لیکن اس کے بر عکس پہلے سے زیادہ کھانہ کھا رہا ہوں۔


یوری نامی ایک دیگر مریض نے بھی اپنے اوپر کیے گئے ویکسین ٹیسٹ کے تعلق سے تجربہ بتایا۔ انھوں نے کہا کہ "ویکسین لگائے جانے کے کچھ گھنٹوں تک ہر کوئی اس دوران احتیاط سے اپنے جسم، جسمانی احساسات پر احتیاط سے نظر رکھ رہا تھا۔ اس ویکسین کی وجہ سے جسم میں نہ کھجلی ہوئی اور نہ کسی طرح کی کوئی دقت ہوئی۔ جس جگہ ویکسین لگائی گئی تھی وہاں کسی طرح کا کوئی ورم بھی دیکھنے میں نہیں آ رہا ہے۔ ایسا لگ رہا ہے جیسے انہوں نے وٹامن یا کچھ اور دوا دی ہے اور ویکسین کا جسم کے اندار یا باہر کوئی ٖغلط اثر نظر نہیں آیا ہے۔"

مریضوں کے ذریعہ اس طرح کا مثبت رد عمل دیا جانا واقعی خوشی کی بات ہے اور لوگوں میں یہ امید جاگی ہے کہ کورونا کو شکست دینے کی سمت میں ہم ایک قدم آگے بڑھے ہیں۔ یہاں قابل ذکر ہے کہ یہ دوا (ویکسین) کو گامیلیا ریسرچ سنٹر فار اپیڈیمیولاجی اینڈ مائیکرو بایولوجی کے تعاون سے روسی وزارت دفاع کی جانب سے تیار کی گئی ہے۔ اس کا خواتین، مرد، فوج اور عوام سمیت 18 کوآرڈنیٹر پر 18 جون سے ماسکو میں تجربہ کیا جا رہا ہے اور یہ عمل جولائی کے آخر تک چلے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 27 Jun 2020, 9:47 AM