فیک نیوز 20 ہزار لوگ کرتے ہیں وائرل، بی جے پی آئی ٹی سیل کے سابق ممبر کا انکشاف
بی جے پی آئی ٹی سیل میں کام کرنے والے ہر رکن کو لیپ ٹاپ کے ساتھ 10-10 موبائل ملتے ہیں۔ کسی بھی مدے پر ہرکسی کو کم از کم 50 ٹوئٹ کرنے ہوتے ہیں۔
بی جے پی کی آئی ٹی سیل کے ایک سابق رکن مہاویر کا دعویٰ ہے کہ 150 لوگوں کی ایک ٹیم فرضی خبروں کا پورا کارخانہ چلاتی ہے۔ یہ ٹیم ہر دن ٹوئٹر ، فیس بک ، سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے لئے مواد تیار کرتی ہے، پھر اسے صحیح وقت پر نشر کرنے کے لئے 20 ہزار سے زیادہ ارکان کام پر لگتے ہیں۔ پارٹی ہیڈکوارٹر سے لے کر ضلع اور تحصیل سطح پر بی جے پی آئی ٹی سیل کی ٹیم کو رسائی حاصل ہے۔
مہاویر کا کہنا ہے کہ اسے ہر روز کام کے بدلے ہزار روپے ملتے تھے، باقی 150 لوگوں کی ٹیم جو اعلی سطح پر کام کرتی ہے اس کے ممبران کو کافی اونچی تنخواہیں اور سرکاری نوکری جیسے فائدے حاصل ہوتے ہیں۔ مہاویر نے بتایا کہ انٹرویو دینے کے بعد کئی دھمکی بھرے فون آئے اور ایک شخص نے پیسے کا لالچ بھی دیا۔
یوٹیوب استعمال کر نے والے دھرو راٹھی کو دیئے ایک انٹرویو کے دوران مہاویر نے کہا کہ 2012 سے 2015 تک بی جے پی آئی ٹی سیل کا وہ ایک ممبر تھا۔ اس نے کہا کہ نتن گڈکری کے صدر رہنے کے دوران آلوک سولنکی نامی شخص نے انہیں آئی ٹی سیل میں رکھا تھا۔ آئی ٹی سیل کے طریقہ کار کے بارے میں بتاتے ہوئے مہاویر نے کہا کہ آئی ٹی سیل میں سپر 150 لوگ ہیں جو کسی بھی مدے پر مواد تیار کرتے ہیں۔ اس کے بعد پچاس مزید لوگ ہیں جو مواد کو ہر کسی کے پاس فارورڈ کر دیتے ہیں۔ سپر 150 کے ممبران کو وزیر اعظم نریندر مودی سے ملنے کا موقع مل چکا ہے۔
سپر 150 میں تیجندر سنگھ بگا، انکت جین اور سریش جیسے لوگ شامل ہیں۔ مہاویر نے بتایا کہ ان کا کام فیس بک پر زیادہ سے زیادہ ٹرولنگ کرنے کا تھا ۔ جو لوگ بی جے پی کے خلاف لکھتے ہیں،ان کے اکاؤنٹ کی رپورٹ فیس بک سےکر کے پیج یا اکاؤنٹ کو بند کرا دینا بھی کام کا ایک حصہ تھا۔
بی جے پی آئی ٹی سیل میں کام کرنے والے ہر رکن کو لیپ ٹاپ کے ساتھ 10-10 موبائل ملتے ہیں۔کسی بھی مدے پر کم از کم 50 ٹوئٹ کرنے ہوتے ہیں۔ ایک ہی ساتھ ہر موبائل سے پانچ پانچ ٹوئٹ ہر ممبرکو کرنے ہوتے ہیں۔ ایک ساتھ دو ہزار لوگ جب کوئی میسج ٹوئٹ کرتے ہیں تو وہ خوب بخود ٹرینڈ ہونے لگتا ہے۔ سپر 150 ٹیم صرف مواد تیار کرتی ہے، دیگر ممبران کو اسے کاپی-پیسٹ کر کے فیس بک ، ٹوئٹر اور واٹس ایپ پر وائرل کرنا ہو تا ہے۔
مہاویر نے بتایا کہ بی جے پی آئی ٹی سیل نے ہندوستانی فوج سے لے کر ملک کی تمام عظیم شخصیات کے فرضی پیج بنائے ہوئے ہیں اور اس کے تقریباً 20 سے 30 لاکھ فالوورس ہیں۔ ان پیجز کے ذریعے ہندو -مسلم زاویہ کو تلاش کرکے پوسٹ کی جاتی ہیں، جس سے عوام کے جذبات بھڑک جائیں۔ کچھ پروپیگنڈہ ویب سائٹس بھی بی جے پی آئی ٹی سیل کی جانب سےچلائی جاتیں ہیں۔ ان کی خبریں ہر پلیٹ فارم پر وائرل کئے جانے سے ان کی گوگل پر رینکنگ بھی کافی اچھی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔