کسان تحریک: بین الاقوامی ہستیوں کے ذریعہ کسانوں کی حمایت پر ٹکیت کا بیان آیا سامنے
بین الاقوامی ہستیوں کے ذریعہ کسانوں کی حمایت پر ٹکیت کا بیان آیا سامنے
کسان تحریک کی حمایت بین الاقوامی ہستیوں رہانا، گریٹا تھنبرگ اور میا خلیفہ نے جو بیان دیا ہے اس پر ہندوستان میں سیاست گرم ہے۔ اس سلسلے میں جب کسان لیڈر راکیش ٹکیت سے سوال کیا گیا تو انھوں نے کہا کہ ’’مجھے کیا پتہ، حمایت کیا ہوگا، میں کیا انھیں جانتا ہوں۔‘‘
مودی حکومت ک کسانوں کی حب الوطنی پر انگلی اٹھانے کا کوئی حق نہیں: دیپندر ہڈا
کانگریس رکن پارلیمنٹ دیپندر ہڈا نے مرکزی حکومت کے ذریعہ کسانوں کے مطالبات نہ مانے جانے پر سخت تنقید کی اور کسانوں کی حب الوطنی پر سوال اٹھائے جانے پر ناراضگی کا اظہار بھی کیا۔ انھوں نے کہا کہ حکومت کو کسانوں کی حب الوطنی پر سوال اٹھانے کا کوئی حق نہیں ہے، کیونکہ انھوں نے ملک کو خودکفیل بنایا ہے۔
کسان 6 فروری کو چکہ جام میں پھنسے لوگوں کو کھلائے گی کھانا!
کسان تنظیموں نے 6 فروری کو چکہ جام کرنے کا اعلان کیا ہوا ہے۔ اس سلسلے میں کسان لیڈر راکیش ٹکیت کا ایک بیان سامنے آیا ہے جس میں انھوں نے کہا ہے کہ اُس دن چکہ جام میں پھنسے لوگوں کو کسان کھانا کھلائیں گے، پانی پلائیں گے اور زرعی قوانین کی حقیقت سے واقف کرائیں گے۔
’اتنی سیکورٹی ہندوستان پاکستان بارڈر پر بھی نہیں جتنی غازی پور بارڈر پر،
غازی پور بارڈر پر حزب اختلاف کا ایک وفد کسان مظاہرین سے ملاقات کے لئے جا رہے تھے لیکن انہیں پولیس نے آگے نہیں جانے دیا۔ اس موقع پر اکالی دل سے رکن پارلیمنٹ ہرسمرت کور نے کہا ’’یہاں 3 کلومیٹر تک بندشیں نصب ہیں، ایسے حالات میں کسانوں کی کیا حالت ہو رہی ہوگی، ہمیں بھی روکا جا رہا ہے، 13 سطحی بیریکیڈنگ کی گئی ہے۔ اتنی سیکورٹی تو ہندوستان پاکستان بارڈر پر بھی نہیں ہے۔ ہمیں پارلیمنٹ میں بھی اس معاملہ کو اٹھانے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔