کسان تحریک: کیرالہ اسمبلی میں زرعی قوانین پر بحث کیلئے اجلاس طلب کرنے کی ملی اجازت
کیرالہ کے گورنر نے زعی قوانین پر بحث کے لیے خصوصی اسمبلی اجلاس بلانے کی دی اجازت
کیرالہ کے گورنر عارف محمد خان نے تین زرعی قوانین پر بحث کرنے اور ان کے خلاف قرارداد پاس کرنے کے لیے 31 دسمبر کو ایک دن کے لیے اسمبلی کا خصوصی اجلاس مدعو کرنے کی اجازت دے دی۔ راج بھون ذرائع نے بتایا کہ گورنر نے خصوصی اجلاس کے لیے منظوری دے دی ہے۔ یہاں قابل ذکر ہے کہ کچھ دن قبل سی پی آئی قیادت والی ایل ڈی ایف حکومت نے اسمبلی اجلاس بلانے کی ایک تجویز بھیجی تھی جسے گورنر نے خارج کر دیا تھا۔ بعد ازاں ایک نئی تجویز بھیجی گئی جسے گورنر کی جانب سے منظوری مل گئی۔
کسانوں نے 30 دسمبر کو مذاکرہ کے لیے بھری حامی
مودی حکومت کے ذریعہ 30 دسمبر کو دوپہر 2 بجے مذاکرہ کی پیش کش کو کسان تنظیموں نے قبول کر لیا ہے۔ متنازعہ زرعی قوانین سے متعلق بات چیت کے لیے حامی بھرتے ہوئے مظاہرین کسان یونینوں نے کہا کہ وہ اگلے دور کی میٹنگ کے لیے تیار ہیں، لیکن مرکز کو اپنے دعوت نامے میں ایجنڈے کی وضاحت کرنی چاہیے تھی۔
شرد پوار اور سیتارام یچوری کے درمیان زرعی قوانین پرہوئی اہم گفتگو
این سی پی سربراہ شرد پوار اور سی پی آئی لیڈر سیتارام یچوری کے درمیان پیر کے روز ایک انتہائی اہم ملاقات ہوئی۔ جانکاری کے مطابق دونوں لیڈروں کے درمیان اس دوران کسان تحریک کو لے کر گفتگو ہوئی۔ شرد پوار نے اشارہ دیا ہے کہ 30 دسمبر تک اگر کوئی نتیجہ نہیں نکلا تو آگے کی پالیسی طے کریں گے۔
30 دسمبر کو مسئلہ کا حل نکل گیا تو اچھی بات، ورنہ ہمیں بیٹھنا اور سوچنا ہوگا: شرد پوار
جاری کسان تحریک کے درمیان ایک طرف جہاں مودی حکومت نے آئندہ 30 دسمبر کو دوپہر 2 بجے کسانوں سے مذاکرہ کو ہری جھنڈی دے دی ہے، وہیں این سی پی سربراہ شرد پوار نے کہا ہے کہ ’’30 دسمبر کو حکومت اور کسانوں کی میٹنگ میں کیا ہوتا ہے وہ ہم دیکھیں گے۔ کوئی راستہ نکلا تو خوشی ہوگی، نہیں نکلا تو ہمیں بیٹھنا ہوگا اور سوچنا ہوگا۔‘‘
مودی حکومت نے کسانوں کو لکھا خط، 30 دسمبر کو 2 بجے ہوگا مذاکرہ
نئے زرعی قوانین کے خلاف مظاہرہ کر رہے کسانوں کے نمائندوں اور حکومت کے درمیان آئندہ میٹنگ 30 دسمبر کی دوپہر 2 بجے مقرر کی گئی ہے۔ مرکزی وزارت زراعت کے سکریٹری نے خط لکھ کر اس سلسلے میں کسان تنظیموں کو مطلع کیا ہے۔ میڈیا ذرائع سے موصول خبروں کے مطابق یہ میٹنگ دہلی واقع وگیان بھون میں ہوگی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔