’مسلمانوں کا اکثریت میں آنا جمہوریت کے لئے خطرہ‘
سریندر سنگھ نے کہا کہ ہندوستان میں جس دن مسلم طبقہ اکثریت حاصل کرلے گا اس دن نہ تو یہاں جمہوریت بچے گی اور نہ ہی یہ سیکولر ملک رہے گا۔
اتر پردیش کے بلیا ضلع کے بیریا اسمبلی حلقہ انتخابات سے بی جے پی کے رکن اسمبلی سریندر سنگھ نے ایک بار پھر متنازعہ بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں جس دن مسلم طبقہ اکثریت حاصل کرلے گا اس دن نہ تو یہاں جمہوریت بچے گی اور نہ ہی یہ سیکولر ملک رہے گا۔
این آر سی کے تعلق سے سریندر سنگھ نے کہا کہ ’’ہندوستان کوئی یتیم خانہ نہیں ہے کہ کہیں سے بھی مسلمان آئیں اور یہاں آباد ہو جائیں ۔ ہندوستان مسلمانوں یا عیسائیوں کے لئے یتیم خانہ نہیں بننے والا، ان کو باہر نکالا جائے گا۔‘‘
متنازعہ بات کرتے ہوئے بی جے پی رکن اسمبلی نے کہا کہ ’’سنہ 1947 میں ہی ہندوستان کو ہندو راشٹر قرار دے دینا چاہئے تھا لیکن بدقسمتی سے ہندوستان کی کرسی پر نہرو جیسا کمزور شخص بیٹھ گیا تھا، اگر سردار ولبھ بھائی پٹیل بیٹھے ہوتے تو ہندوستان ہندو راشٹر بن چکا ہوتا۔‘‘
رام مندر پر لب کشائی کرتے ہوئے سریندر سنگھ نے کہا کہ ایودھیا میں مندر نہیں بنا تو ہندوؤں کے جذبات کو ٹھیس پہنچے گی ۔ انہوں نے کہا ’’اگر ایودھیا میں رام کا مندر اور کاشی میں شیو کا مندر نہیں بنے گا تو کیا پاکستان یا عربستان میں بنے گا!‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ تمام سیاسی پارٹیاں مسلمانوں کو خوش کرنے کے لئے کچھ بھی کرتی ہیں۔ جب تک ہندوستان میں مسلم پرست جذبات رہیں گے ، تب تک ہندو سماج کمزور رہے گا۔ ‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔