رافیل سودے میں دھماکہ خیز خلاصہ، ریلائنس کو پارٹنر بنانا سودے کی لازمی شرط تھی

سامنے آئے دستاویزات سے ثابت ہوتا ہے کہ دسالٹ ایویشن کمپنی کو رافیل جہاز کا سودا حاصل کرنے کے لئے ریلائنس ڈیفینس کو اپنا ہندوستانی پارٹنر بنانا ’ضروری اور لازمی‘ تھا۔

تصویر سوشل میڈیا 
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

اب یہ ثابت ہو گیا ہے کہ فرانس کی دسالٹ ایویشن کمپنی کو ہندوستان سے رافیل سودا حاصل کرنے کے لئے اس کو انل امبانی کی کمپنی ریلائنس ڈفینس کو اپنا پارٹنر بنانا اس کی مجبوری تھی کیونکہ اس کے سامنے ’ٹریڈ آف‘ یعنی لین دین کی شرائط کے طور پر یہ رکھا گیا تھا کہ انل امبانی کی اس کمپنی کے ساتھ پارٹنر شپ کرنی ہوگی۔ یہ خلاصہ رافیل سودے سے جڑے ایک دستاویز سے ہوا ہے جسے فرانس کے نیوز پورٹل میڈیا پارٹ نے حاصل کیا ہے۔

میڈیا پارٹ نے اپنی خبر میں شائع کیا ہے کہ ’’دستاویزات سے ثابت ہوتا ہے کہ دسلاٹ ایویشن کمپنی کو رافیل جہاز کا سودا حاصل کرنے کے لئے ریلائنس ڈفینس کو اپنے ہندوستانی پارٹنر کے طور پر لینا پڑا کیونکہ ایسا کرنا اس کے لئے ’لازمی اور ضروری ‘ تھا۔ یہ بات دسالٹ ایویشن کے ڈپٹی سی ای او لوئیک سیگالین نے اس وقت اپنے ملازمین کے سامنے صاف کر دی تھی کہ جب مئی 2017 میں انہوں نے ریلائنس ڈفینس کے ساتھ ناگپور میں دسلاٹ ریلائنس ایرواسپیس نام سے مشترکہ پروجیکٹ لگانے کا اعلان کیا تھا۔ یہ معلومات اس دستاویز سے ملی ہے جو دسالٹ اسٹاف نے تیار کئے ہیں‘‘۔

میڈیا پارٹ کے مطابق دسلاٹ نے اس دستاویز پر رائے دینے سے فی الحال انکار کر دیا ہے۔

غور طلب ہے کہ21 ستمبر کو فرانس کے سابق صدر فرانسوا اولاند نے میڈیا پارٹ کو دیئے گئے انٹر ویو میں صاف کہا تھا کہ ریلائنس ڈیفینس کو رافیل سودے میں دسالٹ کا پارٹنر بنانے کے علاوہ ان کے پاس کوئی متبادل نہیں تھا کیونکہ ہندوستان حکومت نے ریلائنس ڈیفینس کا نام دیا تھا۔ واضح رہے اس سے پہلے تک ہندوستانی حکومت اس بات سے انکا ر کرتی رہی تھی کہ ریلائنس ڈیفینس کو ٹھیکہ دلوانے میں اس کا کوئی کردار تھا۔

رافیل سودے کو لےکر بری طرح سوالوں کے گھیرے میں آئی مودی حکومت کے لئے میڈیا پارٹ کا نیا خلاصہ ایک نئی مصیبت بن کر سامنے آیا ہے اور اب مودی حکومت پر رافیل کو لے کر حملے مزید تیز ہو جائیں گے۔

اس تازہ خلاصہ کے بعد حزب اختلاف نے مودی حکومت پر نشانہ سادھا ہے ۔ کانگریس رہنما ششی تھرور نے ٹوئٹ میں کہا ہے کہ ’’فرانس میڈیا میں رافیل کو لے کر دھماکہ خیز خلاصہ ہوا ہے جس سے پتہ چلتا ہے کہ ریلائنس ڈیفینس کو دسالٹ کا پارٹنر بنانا ٹریڈ آف ڈیل کے تحت تھا‘‘۔

معروف وکیل پرشانت بھوشن نے ٹوئٹ کیا ہے کہ کہ اس خلاصہ سے یہ ایک مرتبہ پھر ثابت ہو گیا ہے کہ نریندر مودی نے فرانس کو مجبور کیا کہ دسالٹ ایویشن ریلائنس ڈیفینس کو اپنا پارٹنر بنائے۔ انہوں نے کہا اس سے فرانس کے سابق صدر کی بات کی تصدیق ہوتی ہے۔

اس سے پہلے کانگریس صدر راہل گاندھی نے ایک ٹوئٹ میں سپریم کورٹ کے اس حکم کا حوالہ دیتے ہوئے مودی حکومت پر چٹکی لی تھی جس میں عدالت نے کہا ہے کہ مرکز رافیل سودے کی جانکاری مہیا کرائے۔ راہل گاندھی نے ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ ’’سپریم کورٹ نے رافیل سودے میں فیصلہ لینے کے عمل کی معلومات طلب کی ہے۔ یہ ایک دم آسان ہے وزیر اعظم نے فیصلہ لیا، اب ان کے فیصلے کو صحیح ٹھہرانے کے لئے جواز ایجاد کرنے ہیں۔ لیکن کام شروع ہو چکا ہے ‘‘۔ انہوں نے اپنے ٹوئٹ میں پوسٹ اسکرپٹ کے طور پر لکھا ہے کہ اس تعلق سے وزیر دفاع آج فرانس کے دورے پر جا رہی ہیں ‘‘۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 11 Oct 2018, 7:59 AM