’کورونا وائرس گلوبل گیم چینجر بن گیا ہے‘

فرانسیسی وزیر خزانہ برونو لی مائیر کے مطابق،’’کورونا وائرس کی وبا عالمگیریت کے لیے ایک گیم چینجر ہے۔‘‘

’کورونا وائرس گلوبل گیم چینجر بن گیا ہے‘
’کورونا وائرس گلوبل گیم چینجر بن گیا ہے‘
user

ڈی. ڈبلیو

فرانسیسی وزیر خزانہ نے منگل کو ایک بیان دیتے ہوئے کہا کہ نیا کورونا وائرس ایک ''گیم چینجر‘‘ ہے جس کے لیے عالمی سطح پر صحت اور ادویات کے معاملات پر از سر نو غورو خوض کرنے کی ضرورت ہوگی۔

فرانسیسی وزیر خزانہ برونو لی مائیر نے یہ بیان یونان کے دورے پر ایتھنز میں دیا۔ اُن کے مطابق،''کورونا وائرس کی وبا عالمگیریت کے لیے ایک گیم چینجر ہے۔‘‘ برونو لی مائیر نے مزید کہا کہ کورونا وائرس کی وباء نے چین پر'' غیرذمہ دارانہ اور غیر معقول انحصار کو اجاگر

اُدھر یورپی پارلیمنٹ نے اپنے عملے کے اراکین کو کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیر کی ہدایات جاری کی ہیں۔ خاص طور سے ایسے اراکین جو گزشتہ 14 روز کے دوران شمالی اٹلی کے اُن علاقوں کا سفر کر چُکے ہیں جو کورونا وائرس سے متاثر ہے، انہیں'' خود تنہائی‘‘ اختیار کرتے ہوئے اپنے اپنے گھروں میں رہنے کی تاکید کی گئی ہے۔ ان ہدایات پر مبنی ایک میل پیر کی شب یورپی یونین کے عملے کے اراکین کو بھی موصول ہوئی۔

ان ہدایات کے مطابق گزشتہ دو ہفتوں کے دوران یورپی یونین کے پارلیمانی اہلکاروں میں سے جو کوئی بھی اٹلی کے علاقے لومبارڈی، پیڈمونٹ، ایمیلیا۔رومنا اور وینیٹو یا پھر چین، سنگاپور یا جنوبی کوریا کا دورہ کیا ہوا، وہ اپنے اپنے گھروں سے کام کریں۔ ساتھ ہی یورپی قانون ساز ادارے نے بھی چند ہدایات جاری کی ہیں۔ ان میں عملے کے اراکین کو کہا گیا ہے کہ وہ مذکورہ علاقوں کا سفر کر کے واپس آنے والے اراکین اپنے گھروں سے کام کرنے کے دوران 14 روز تک روزانہ دو بار اپنے جسم کا درجہ حرارت چیک کریں اور دو ہفتوں بعد جب ڈاکٹر انہیں گرین سگنل دے دے تب وہ اپنے دفاتر کا رُخ کریں۔

یورپی یونین کی تشویش

یورپی کمیشن نے جنوری کے آخر میں ہی اپنے عملے کے اراکین کو چین کے غیر ضروری سفر سے اجتناب برتنے کی تاکید کی تھی۔ یورپی یونین نے پیر کے روز شینگن زون کے حوالے سے بھی ایک بیان جاری کیا تھا۔ اس میں کہا گیا تھا کہ یورپی یونین شینگین فری سرحدی زون کے اندر بھی سفری پابندیوں کے بارے میں ایک ہنگامی منصوبہ تیار کر رہی ہے۔

دریں اثناء اطالوی علاقے لومبارڈی اور وینیٹو میں حکام نے صنعتی اور مالیاتی مراکز کے ساتھ ساتھ اسکولوں، یونیورسٹیوں، عجائب گھروں اور سنیما گھروں کو کم از کم ایک ہفتے کے لیے بند کرنے کا علان کیا ہے۔ ساتھ ہی عوامی اجتماعات پر پابندی عائد کر دی گئی ہے جس کا شکار مشہور زمانہ وینیس کارنیوال بھی ہوا۔

برطانیہ بھی الرٹ

برطانیہ نے منگل کے روز کورونا وائرس کی وبا کو یورپ کے لیے لمحہ فکریہ قرار دیتے ہوئے وائرس کے اس بدترین پھیلاؤ کے تناظر میں ایسے افراد جنہوں نے شمالی اٹلی کا دورہ کیا اور جن میں کسی بھی طرح کی فلو کی علامات نظر آ رہی ہیں کو خود کو الگ تھلگ رکھنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔ برطانیہ کے وزیر صحت میٹ ہینکوک نے اپنے تازہ ترین بیان میں کہا کہ،''وہ باشندے جو شمالی اٹلی خاص طور سے شہر پیزا سے شمال کی طرف واقع علاقوں کا دورہ کر چُکے ہیں اور ان میں فلو کی کوئی چھوٹی بڑی علامات پائی جائے تو انہیں چاہیے کہ وہ خود کو الگ تھلگ کر لیں۔‘‘

برطانیہ کی وزارت صحت نے ایران، جنوبی کوریا اور چین کے خصوصی نگہداشت والے زون صوبہ ہوبے کا سفر کرنے والے مسافروں کو بھی خود کو الگ تھلگ کرنے کی تاکید کی ہے خواہ ان میں کوئی علامات ہوں یا نہ ہوں۔ مزید براں لندن حکام نے
ویتنام ، کمبوڈیا ، لاؤس اور میانمار سے لوٹنے والوں کے لیے ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ان میں فلو کی علامات پیدا ہوں تو وہ خود کو الگ تھلگ رکھیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔