جے این یو:’لوجہاد‘ پر مبنی فلم کی اسکریننگ پر تنازعہ، مار پیٹ میں کئی طلباء زخمی
جواہر لال نہرو یونیورسٹی احاطہ میں ایک فلم کی اسکریننگ پر تنازعہ شروع ہو گیا جس میں دو طلبا گروپ کے درمیان زبردست مار پیٹ کی خبریں ہیں۔ اس تنازعہ میں کئی طلبا سنگین طور پربھی زخمی ہو گئے۔
جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو) میں جمعہ کی شب ایک فلم کی اسکریننگ کے دوران طلبا کے دو گروپ کے درمیان زبردست تصادم ہو گیا اور یونیورسٹی احاطہ میں کافی ہنگامہ مچ گیا۔ اس ہنگامے کے بعد جے این یو کے سابق اسٹوڈنٹ یونین صدر موہت کمار پانڈے پر بھی کچھ لوگوں نے قاتلانہ حملہ کر دیا جس میں وہ بری طرح زخمی ہو گئے۔ اس واقعہ سے متعلق وسنت کنج تھانہ میں ایف آئی آر درج کرائی گئی ہے۔ شکایت میں جے این یو کے سابق جوائنٹ سکریٹری اے بی وی پی کے سوربھ شرما سمیت کئی دیگر کو نامزد ملزم بنایا گیا ہے۔ اس واقعہ کےد وران جے این یو کے ایک گارڈ کا پیر ٹوٹ جانے کی بھی اطلاع موصول ہوئی ہے۔
سابق جے این یو ایس یو صدر موہت پانڈے نے اس حادثہ کے بارے میں بتایا کہ اے بی وی پی کے تقریباً پچاس غنڈوں نے مجھے گھیر لیا اور میرے ساتھ مار پیٹ کی۔ انھوں نے کہا کہ جب جان بچانے کے لیے وہ ایک کار میں بیٹھے تو اس کار کے اوپر بھی اے بی وی پی کے لوگ ٹوٹ پڑے اور کار کے شیشے توڑ کر مجھے باہر کھینچنے اور مارنے لگے۔ موہت نے مزید کہا کہ کسی طرح گارڈ اور کچھ طلبا نے اپنی جان پر کھیل کر آر ایس ایس کے غنڈوں سے ان کی گاڑی نکلوائی اور جان بچائی۔ انھوں نے سوربھ شرما اور اے بی وی پی کے اراکین پر مار پیٹ کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ موہت پانڈے نے کہا کہ وہ لوگ یونیورسٹی احاطہ کا ماحول بگاڑنے میں لگے ہوئے ہیں۔
وِویکانند وِچار منچ نے اے بی وی پی کے ساتھ مل کر جے این یو میں جمعہ کی شب ’لو جہاد‘ پر مبنی فلم ’اِن دی نیم آف لو‘ کی اسکریننگ رکھی تھی۔ اس معاملے میں طلبا کے ایک گروپ نے احتجاج ظاہر کیا جس پر آرگنائزر اور مخالف طلبا کے درمیان تنازعہ پیدا ہو گیا۔ اس کے بعد طلبا کے دونوں گروپ آپس میں متصادم ہو گئے اور جم کر ہنگامہ اور مار پیٹ ہوئی۔
جے این یو طلبا یونین نے اے بی وی پی کارکنان پر مار پیٹ کا الزام لگایا ہے۔ طلبا نے کہا کہ جے این یو کا ماحول بگاڑنے اور نفرت پھیلانے کے مقصد سے کی جا رہی فلم کی اسکریننگ کا وہ پرامن احتجاج کر رہے تھے۔ اس دوران آرگنائزرس نے ان کے اوپر انڈوں اور پتھروں سے حملہ کر دیا۔ طلبا یونین کا الزام ہے کہ اے بی وی پی جے این یو میں بھی رام جَس کالج جیسے تنازعہ کو جنم دینا چاہتا ہے۔
دوسری طرف آرگنائزرس کا الزام ہے کہ فلم کی اسکریننگ کو روکنے کے لیے بایاں محاذ کی طلبا تنظیم کے عہدیداروں نے حملہ کیا جس میں وویکانند وِچار منچ سے جڑے کئی طلبا کو سنگین چوٹیں لگی ہیں۔ جے این یو کی اے بی وی پی یونٹ کے لیڈر سوربھ شرما نے الزام عائد کیا کہ بایاں محاذ طلبا تنظیموں کے طلبا نے ان کے اور ان کے ساتھیوں کے ساتھ مار پیٹ کی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔