پیوش گوئل کی اہلیہ کی کمپنی میں ایک لاکھ بن گئے 30 کروڑ: کانگریس
کانگریس نے وزیر ریل پیوش گوئل کو کابینہ سے برخاست کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی اہلیہ کی کمپنی کی عدالتی جانچ ہونی چاہئے کہ اس کمپنی نے کیسے دس سال میں ایک لاکھ روپے سے30 کروڑ کمائے۔
مرکزی وزیر برائے ریل پیوش گوئل کی اہلیہ سیما گوئل کی کمپنی بھی کیا امت شاہ کے بیٹے ’جے شاہ ماڈل‘ پر کام کر رہی ہے جس میں محض دس سا ل میں ایک لاکھ روپے 30 کروڑ روپے بن جاتے ہیں۔ کانگریس نے اس معاملہ کے دستاویزی ثبوت پیش کرتے ہوئے پیوش گوئل کی کابینہ سے فوری برخاستگی کا مطالبہ کیا ہے۔ صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس کے ترجمان پون کھیڑا نے مطالبہ کیا کہ اس معا ملے کی عدالتی جانچ سپریم کورٹ کے موجودہ جج سے کرائی جانی چاہئے۔
کانگریس کا الزام ہے کہ پیوش کی اہلیہ سیما گوئل کی کمپنی ’انٹر کان ایڈوائزرس پرائیویٹ لمٹیڈ ‘ جو ایک لاکھ روپے سے شروع ہوئی تھی اس کے بعد کمپنی نے 30کروڑ روپے کا منافع کما لیا۔ کمپنی کے کل دس ہزار شئیر ہیں یعنی ایک شئیر کی قیمت 30,000روپے اور یہ قیمت کیسے ہو گئی؟
کانگریس نے کہا کہ ان آنکڑوں کے حساب سے معاشی دنیا کی حالیہ تاریخ میں یہ سب سے زیادہ منافع کمانے والی کمپنی بن گئی ہے۔ پون کھیڑا نے کہا کہ ’’سچائی یہ ہے کہ پیوش گوئل نے اپنے عہدے کا غلط استعمال کیا ہے اور انہیں کابینہ سے فوری طور پر برخاست کرنا چاہئے‘‘۔
کانگریس نے اس مدے پر وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر خزانہ ارون جیٹلی کی خاموشی پر بھی سوال اٹھائے ہیں اور کہا ہے کہ اگر وہ حقیقت میں ’سوچھتا‘ (صفائی) میں یقین رکھتے ہیں تو پہلے اپنی کابینہ میں صفائی کریں۔ پون کھیڑا نے کہا کہ ’’پیوش گوئل اور سیما گوئل انٹرکان ایڈوائزرس کمپنی کے مالک تھے اور وزیر بننے سے پہلے انہوں نے اس کمپنی سے استعفیٰ دے دیا اور اپنے شیئر اپنی اہلیہ کے نام ٹرانسفر کر دئیے تھے‘‘۔ پون نے کہا کہ اس وقت اس کمپنی کے دس ہزار شئیر میں سے 9999 شیئر پیوش کی اہلیہ سیما کے پاس ہیں اور باقی بچا ایک واحد شیئر تو وہ ان کے بیٹے دھرو گوئل کے پاس ہے یعنی پوری طرح گھر کی کمپنی ہے اور دوسری جانب پیوش گو ئل نے 2007-08، 2008-09، 2014-15، 2016-17میں اپنی کمپنی کی آمدنی کے ذرائع کی وضاحت نہیں نہیں کی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 11 Apr 2018, 7:18 AM