دہلی خودکشی معاملہ: جادو ٹونے کے چکر میں ہوئیں اجتماعی اموات!

براڑی علاقہ میں ایک گھر سے 11 لوگوں کی لاش ملنے سے سنسنی پھیل گئی تھی۔ ابھی تک ان لوگوں کی موت کا راز پوری طرح تو نہیں کھل پایا ہے، لیکن جانچ میں جوسامنے آیا ہے وہ جادو ٹونے کی طرف اشارہ کر رہے ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

دہلی کے براڑی علاقہ میں ایک گھر سے 11 لوگوں کی لاش ملنے سے سنسنی پھیل گئی تھی۔ ابھی تک ان لوگوں کی موت کا راز پوری طرح تو نہیں کھل پایا ہے، لیکن جانچ میں جوسامنے آیا ہے وہ جادو ٹونے کی طرف اشارہ کر رہے ہیں۔

گھر سے جو رجسٹر برآمد ہوا اس میں خصوصی طور پر ایک برگد کے پیڑ کی پوجا کا ذکر ہے، رجسٹر میں اس پوجا کے لئے تقریباً 37 صفحات لکھے گئے ہیں۔ جس طرح سے لاشیں لٹکی ہوئی ملیں تھیں وہ ٹھیک اسی طرح تھیں ، یعنی جو طریقہ رجسٹر میں درج ہے۔

لیکن حیران کرنے دینے والی جو بات ہے وہ یہ ہے کہ اجتماعی موت کی اسکرپٹ گھر کے ایک رکن للت نے لکھی تھی۔ کرائم برانچ کی ابتدائی جانچ میں سامنے آیا ہے کہ للت 2015 سے ڈائری لکھ رہا ہے۔ وہ تین سال سے خاموش رہتا تھا اور وقفے وقفے پر ڈائری میں کچھ نہ کچھ بطورحکم کچھ درج کر دیتا تھا۔ کرائم برانچ ٹیم نے ڈائری میں لکھی تحریرکو جانچ کے لئے ماہرہینڈ رائٹنگ کی مدد لینے کا فیصلہ کیا ہے۔

ایک نیا انکشاف یہ بھی ہوا ہے کہ للت دماغی طور پر کمزور تھا اور برگدکے پیڑ کی پوجا کے بہانے اس نے اور اس کی بیوی نے مل کر سبھی کی جان لےلی ہے۔ یعنی سبھی کو پوجا کے بہانے پھانسی پر لٹکا دیا۔

للت نے رجسٹر میں لکھا کہ اس کے مہلوک والد کی روح نے ہی اسے برگد کی پوجا کرنے کو کہا ہے۔ پوجا والے دن للت نے سب سے کہا کہ گھر میں 10-15 منٹ برگد کی پوجا ہوگی۔ پوجا کے تحت سبھی کے ہاتھ باندھیں رہیں گے اور گلے میں چنیاں کا پھندا رہے گا اور سب کے نیچے اسٹول ہوگا۔

للت نے سبھی کو بولا تھا کہ پوجا ختم ہونے پر اسٹول ہٹا سکتے ہیں اور ہاتھوں کو بھی کھول سکتے ہیں۔ پولس افسران کے مطابق للت نے بیوی کے ساتھ مل کر نیچے سے اسٹول ہٹا دیئے۔

ڈائری کو غور سے پڑھنے کے بعد ایک افسر نے کہا کہ للت ذہنی مریض تھا اور وہ جو ڈائری میں لکھتا تھا اسے اپنے والد گوپال داس بھاٹیہ کی طرف سے ہدایات قرار دیتا تھا، جن کی موت 10 سال پہلے ہو چکی ہے۔ ڈائری میں لکھی باتیں یہ بھی اشارہ کر رہی ہیں کہ خاندان نے متوفی گوپال داس سے ملاقات کی بھی کوشش کی تھی۔ ڈائری میں ایک جگہ لکھا ہے، ’للت کی فکر مت کرو، میں جب آتا ہوں تو وہ تھوڑا پریشان ہو جاتا ہے۔‘

اگلے صفحہ پر لکھا ہے ’’میں کل یا پرسو نہیں آؤں گا۔‘‘ آگے کوئی نامعلوم شخص خاندان سے کہہ رہا تھا کہ للت کی ماں نارائنی کا خیال رکھیں۔

پولس کے مطابق خاندان اعتماد کے ساتھ ڈائری کی باتوں پر عمل کرتا تھا۔ آخری بار لکھا ہے ’ماں سب کو روٹی کھلائے گی۔‘ موت کی رات خاندان نے نزدیکی دکان سے 20 روٹیاں آرڈر کی تھیں اور سبزی نہیں منگائی تھی۔ گھر سے ریسٹورینٹ کا بل بھی برآمد ہوا ہے۔ کھانا 10 بج کر 40 منٹ پر ڈلیور ہوا۔ پولس کے مطابق سب کچھ ڈائری میں لکھی تحریر کے مطابق ہوا۔ جسے جو بھی کرنے کو کہا گیا اس نے وہی کیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 03 Jul 2018, 11:57 AM