یو پی میں عظیم اتحاد کی تیاری، مایاوتی اور اکھلیش ساتھ آ سکتے ہیں

شمال مشرق کی تین ریاستوں میں بی جے پی کی اچھی کارکردگی سے حزب اختلاف کی بے چینی بڑھ گئی ہے جس کی وجہ سے اتر پردیش کے ضمنی انتخابات میں مایاوتی سماجوادی پارٹی کو حمایت دے سکتی ہیں۔

مایاوتی اور اکھیلیش یادو کی فائل تصویر 
مایاوتی اور اکھیلیش یادو کی فائل تصویر
user

قومی آواز بیورو

اتر پردیش میں ہونے جا رہے لوک سبھا کے ضمنی انتخاب میں بی جے پی سے مقابلہ کرنے کے لئے سماجوادی پارٹی (ایس پی) اور بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی ) میں اتحاد ہو سکتا ہے۔ بی ایس پی آج ( 4 فروری) ایک میٹنگ کرنے جا رہی ہے جس میں اس ضمن میں فیصلہ ہو سکتا ہے۔ بی ایس پی گورکھپور اور پھول پور میں ہونے والے ضمنی انتخاب پر غور کرے گی ۔

اجلاس کے دوران مایاوتی کی جانب سے اس بات پر غور کیا جائے گا کہ کس طرح اتر پردیش میں بی جے پی کو روکا جا سکتا ہے ۔ ذرائع کے مطابق ایس پی اور بی ایس پی اتر پردیش میں یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ اگلے سال ہونے والے عام انتخابات میں وہ ایک ساتھ ملکر بی جے پی کا مقابلہ کریں گے۔

تصور کیا جا رہا ہے کہ مایا وتی سیدھے اعلان نہ کر کے مقامی درجہ کے رہنماؤں سے یہ اعلان کرائیں گی۔ اس میٹنگ کے بعد لوک سبھا ضمنی انتخاب میں بی ایس پی کے کارکنان اور رہنما آئندہ ضمنی انتخاب میں سماجوادی پارٹی کے امیدوار کے لئے ووٹ مانگ سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ گورکھ پور پارلیمانی سیٹ وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ اور پھول پور پارلیمانی سیٹ نائب وزیر اعلیٰ کیشو پرساد موریا کے استعفیٰ کے بعد خالی ہوئی ہیں۔ ان دونوں نشستوں پر 11 مارچ کو ووٹنگ ہوگی اور 14 مارچ کو ووٹ شماری کے بعد نتائج کا اعلان کر دیا جائے گا۔ 2014 کے انتخابات میں بی جے پی نے ان دونوں مقامات پر جیت حاصل کی تھی۔واضح رہے اتر پردیش میں ایک عظیم اتحاد کی بات بہت دنوں سے چل رہی ہے اور اس تعلق سے اکھیلیش اور راہل گاندھی نے کئی مرتبہ اشارے بھی دئے ہیں لیکن یہ پہلی مرتبہ ہوگا کہ مایا وتی اس تعلق سے کوئی سنجیدہ اعلان یا قدم اٹھائیں گی۔ حزب اختلاف نے بہار اسمبلی انتخابات سے قبل ایک عظیم اتحاد قائم کیا تھا اور اس اتحاد کو زبردست کامیابی ملی تھی، یہ الگ بات ہے کہ بعد میں نتیش کمار اس اتحاد کو چھور کر بی جے پی کے ساتھ چلے گئے تھے۔ حزب اختلاف کو معلوم ہے کہ اتر پردیش عام انتخابات میں سب سے زیادہ اہمیت رکھتا ہے کیونکہ یہاں پر سب سے زیادہ سیٹیں ہیں۔ اگر حزب اختلاف بی جے پی کو اتر پردیش میں روکنے میں کامیاب ہو گیا تو مرکز میں اقتدار بدل سکتا ہے ۔ ویسے تو اس اتحاد کی چرچا عام تھی لیکن شمال مشرق کی تین ریاستوں کے جو کل نتائج آئے ہیں اس نے حزب اختلاف میں بے چینی پیدا کر دی ہے اور اس کی وجہ ہے کہ یہ اعلان ہو سکتا ہے ۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔