بھیما-کوریگاؤں گرفتاری معاملہ میں بمبئی ہائی کورٹ نے پونے پولس کو لگائی پھٹکار

عدالت نے ایلگر پریشد معاملے کی سماعت کے دوران پونے پولس کو ڈانٹ لگاتے ہوئے یہ سوال قائم کیا کہ جب معاملہ عدالت میں زیر غور ہے تو انھوں نے پریس کانفرنس کس طرح منعقد کی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

ایلگر پریشد معاملے میں بمبئی ہائی کورٹ نے مہاراشٹر پولس کو زبردست ڈانٹ لگائی ہے۔ ہائی کورٹ نے مہاراشٹر پولس کی پریس کانفرنس پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ جب معاملہ عدالت میں زیر غور ہے تو پریس کانفرنس کیوں منعقد کی گئی۔ اس درمیان عدالت نے معاملے کی سماعت کو 7 ستمبر تک کے لیے ملتوی کر دیا ہے کیونکہ عرضی کی کاپی سبھی فریق کے سپرد نہیں کیا گیا تھا۔

دراصل بمبئی ہائی کورٹ ایلگر پریشد معاملے پر سماعت کر رہی تھی اور اسی دوران اس نے پولس کی کارروائی کے طریقے پر حیرانی ظاہر کی۔ عدالت نے پولس کو پھٹکار لگاتے ہوئے کہا کہ آخر پولس پریس کانفرنس کیسے کر سکتی ہے جب کہ معاملہ عدالت میں ہے۔

اس درمیان عرضی دہندہ کا کہنا ہے کہ پونے پولس جس طرح کا بیان دے رہی ہے اس سے ایسا لگتا ہے کہ وہ پہلے ہی مان چکے ہیں کہ ورورا راؤ، سدھا بھاردواج اور تین دیگر لوگ جنھیں گرفتار کیا گیا تھا وہ قصوروار ہیں۔ ساتھ ہی عرضی دہندہ نے پولس پولس کے بیانات میں تضاد کی بات بھی کہی۔ انھوں نے کہا کہ سچ کو سامنے لانے کے لیے ضروری ہے کہ اس معاملے کی جانچ نیشنل انوسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) کرے۔

قابل ذکر ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے قتل کی سازش اور بھیما-کوریگاؤں تشدد کے الزام میں گرفتار کیے گئے پانچ سماجی کارکنان و دیگر معروف شخصیتوں کے متعلق مہاراشٹر پولس کی جانب سے گزشتہ ہفتہ پریس کانفرنس کی گئی تھی۔ اس پریس کانفرنس میں اے ڈی جی (پولس) پربیر سنگھ کی جانب سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ ان پانچوں لوگوں کے خلاف ضروری ثبوت موجود ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔